حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اے لوگو! اپنے غلاموں کی کمائی کی تحقیق کرتے رہو اور یہ معلوم کرو کہ وہ کہاں سے کماکر تمہارے پاس لاتے ہیں، کیوںکہ حرام سے پرورش پانے والا گوشت کبھی بھی جنت میں داخل نہیں ہوسکے گا۔ اور یہ بات جان لو کہ شراب کا بیچنے والا، خرید نے والا اور اپنے لیے بنا نے والا یہ سب شراب پینے والے کی طرح ہیں۔ 2حضرت ابوموسیٰ اَشعری ؓکا بیان حضرت قسامہ بن زُہَیر کہتے ہیں: ایک مرتبہ حضرت ابوموسیٰ ؓ نے بصرہ میں لوگوں میں بیان فرمایا جس میں ارشاد فرمایا: اے لوگو! رویا کرو، اگر رونا نہ آئے تو رونے جیسی شکل ہی بنا لیا کرو، کیوںکہ جہنم والے اتنا روئیں گے کہ ان کے آنسو ختم ہوجائیں گے، پھر وہ خون کے اتنے آنسو روئیں گے کہ اگر ان آنسوئوں میں کشتیاں چلائی جائیں تو وہ بھی چل جائیں۔ 3حضرت ابنِ عباس ؓ کا بیان حضرت شقیق کہتے ہیں: حضرت ابنِ عباس ؓ ایک مرتبہ موسمِ حج کے امیر تھے۔ انھوں نے ہم میں بیان فرمایا۔ انھوں نے سورئہ بقرہ شروع کردی، آیتیں پڑھتے جاتے تھے اور ان کی تفسیر کرتے جاتے تھے۔ میں اپنے دل میں کہنے لگا:نہ تو میں نے ان جیسا آدمی دیکھا اور نہ ان جیسا کلام کبھی سنا، اگر فارس اور روم والے ان کا کلام سن لیں تو سب مسلمان ہوجائیں۔ 4حضرت ابوہریرہ ؓکا بیان حضرت ابویزید مدینی کہتے ہیں: حضرت ابو ہریرہ ؓ نے مدینہ میں حضورﷺ کے منبر پر کھڑے ہو کر بیان فرمایا اور حضورﷺ کے کھڑے ہونے کی جگہ سے ایک سیڑھی نیچے کھڑے ہوئے اور ارشاد فرمایا: تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس نے ابوہریرہ کو اسلام کی ہدایت دی اور تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس نے ابوہریرہ کو قرآن سکھا یا اور تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس نے حضرت محمد ﷺ کی صحبت میں رہنے کا موقع عنایت فرماکر ابوہریرہ پر بڑا احسان فرمایا۔ تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس نے مجھے خمیری روٹی کھلائی اور اچھا کپڑا پہنا یا، تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس نے بنت ِغزوان سے میری شادی کرادی، حالاںکہ پہلے میں پیٹ بھر کھانے کے بدلے اس کے پاس مزدوری پر کام کرتا تھا اور وہ مجھے سواری دیا کرتی تھی، اور اب میں اسے سواری دیتا ہوں جیسے وہ دیا کرتی تھی۔ پھر فرمایا: عربوں کے لیے ہلاکت ہو کہ ایک بہت بڑا شر قریب آگیا ہے۔ اور ان کے لیے ہلاکت ہو کہ عن قریب بچے حاکم بن جائیں گے، اور لوگوں میں اپنی مرضی اور خواہش کے فیصلے کریں گے، اور غصہ میں آکر لوگوں کو ناحق قتل کریں گے۔ اے (حضرت ابراہیم ؑ کے بیٹے) فروخ کے بیٹو! یعنی عجم کے رہنے والو! (حضرت ابراہیم ؑ کے اس بیٹے کی اولاد عجم کہلاتی ہے) تمھیں خوش خبری ہو! اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میری جان ہے! اگر دین ثریّا ستارے کے پاس لٹکا ہوا ہو تا تو بھی تمہارے کچھ آدمی اسے ضرور حاصل کر