حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ابنِ عساکر میں حضرت محمد بن سیرین سے یہ بھی منقول ہے کہ اے اللہ! اسے بچااور اس کے ذریعہ سے (دوسروں کو) بچا۔7 حضرت بَراء ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے دیکھا کہ نبی کریم ﷺ نے حضرت حسین ؓ کو کندھے پر اٹھارکھاہے اور یہ دعا فرما رہے ہیں:اے اللہ! مجھے اس سے محبت ہے تو بھی اس سے محبت فرما۔1حضورﷺ کی حضرت عباسؓ اور اُن کے بیٹوں کے لیے دعائیں حضرت ابنِ عباس ؓ فرماتے ہیں: حضورﷺ نے یہ دعا فرمائی: اے اﷲ!عباس کی اور اس کی اولاد کی ظاہری باطنی ہرطرح کی مغفرت فرما، اور ان کی اولاد میں تو ان کا خلیفہ بن جا۔2 ابنِ عساکر میں حضرت ابو ہریرہؓکی یہ روایت ہے کہ حضورﷺ نے یہ دعا فرمائی: اے اﷲ! عباس کے وہ گناہ جو چھپ کر کیے یا علی الاعلان کیے، یا سب کے سامنے کیے یا پردے میں کیے سب معاف فرما، اور آیندہ ان سے یا ان کی اولاد سے قیامت تک جو گناہ ہوں وہ سب معاف فرما۔ ابنِ عساکر اور خطیب میں حضرت ابو ہریرہؓکی یہ روایت ہے کہ حضورﷺ نے یہ دعا فرمائی: اے اﷲ! عباس کی، عباس کی اولاد کی اور جو اِن سے محبت کرے اس کی مغفرت فرما۔ ابنِ عساکر میں حضرت عاصم کے والد کی روایت ہے کہ حضورﷺ نے فرمایا کہ عباس میرے چچا اور میرے والد جیسے ہیں، اور میرے آباؤ اجداد میں سے اب یہی باقی ہیں۔ اے اﷲ!ان کے گناہوں کو معاف فرما اور ان کے اچھے عملوں کو قبول فرما اور بُرے عملوں سے درگزر فرما او ر ان کے فائدے کے لیے ان کی اولاد کی اصلاح فرما۔ 3 حضرت ابو اُسید ساعدیؓ فرماتے ہیں: حضور ﷺ نے حضرت عباس بن عبد المطّلب ؓ سے فرمایا: جب تک میں کل آپ کے گھر نہ آجائوں اس وقت تک آپ اور آپ کے بیٹے گھر سے کہیں نہ جائیں مجھے آپ لوگوں سے ایک کام ہے۔ چناںچہ اگلے دن یہ سب لوگ گھر میں حضور ﷺ کا انتظار کرتے رہے۔ آپ چاشت کے بعد ان کے پاس تشریف لائے اور فرمایا: السلام علیکم۔ جواب میں ان حضرات نے کہا: وعلیکم السلام ورحمۃ اﷲ و برکاتہ۔ پھر حضورﷺ نے فرمایا: آپ لوگوں نے کس حال میں صبح کی؟ اُن لوگوں نے کہا: ہم اﷲ کی تعریف کرتے ہیں (اچھے حال میں صبح کی)۔ آپ نے فرمایا: آپ لوگ سمٹ جائیں اور مل کر بیٹھیں۔ چناںچہ جب وہ اس طرح بیٹھ گئے تو آپ نے ان سب پر اپنی ایک چادر ڈال دی، پھر یہ دعا فرمائی: اے میرے ربّ!یہ میرے چچا اور میرے والد جیسے ہیں، اور یہ سب میرے گھر والے ہیں، لہٰذا جیسے میں نے ان کو اپنی اس چادر میں چھپا رکھا ہے تو بھی ان کو ایسے ہی آگ سے چھپا لے۔ اس پر دروازے کی چوکھٹ اور کمرے کی دیواروں نے تین دفعہ آمین کہا۔1 حضرت ابنِ عباسؓ فرماتے ہیں: میں (اپنی خالہ) حضرت میمونہؓکے گھر میں تھا، میں نے حضورﷺ کے لیے وضو کا پانی رکھا۔ آپ نے