حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
نبی کریم ﷺکے صحابۂ کرام ؓ کی دعائیں حضرت حسن کہتے ہیں: مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ حضرت ابو بکرؓ اپنی دعا میں فرمایا کرتے تھے: اَللّٰھُمَّ إِنِّيْ أَسْأَلُکَ الَّذِيْ ھُوَ خَیْرٌ فِيْ عَاقِبَۃِ أَمْرِيْ۔ اَللّٰھُمَّ اجْعَلْ مَا تُعْطِیْنِيْ مِنَ الْخَیْرِ رِضْوَانَکَ وَالدَّرَجَاتِ الْعُلٰی فِيْ جَنَّاتِ النَّعِیْمِ۔ اے اﷲ! میں تجھ سے اپنے ہر کام کے انجام میں خیر کا سوال کرتا ہوں۔ اے اﷲ! تو مجھے جس خیر کی توفیق عطا فر مائے اسے اپنی رضا کااور نعمتوں والی جنتوں میں اونچے درجات کے حاصل ہو نے کا ذریعہ بنا۔ 1 حضرت معاویہ بن قرہ کہتے ہیں: حضرت ابو بکر صدیق ؓ اپنی دعامیں فرمایا کرتے تھے: اَللّٰھُمَّ اجْعَلْ خَیْرَ عُمْرِيْ اٰخِرَہٗ وَخَیْرَ عَمَلِيْ خَوَاتِیْمَہٗ وَخَیْرَ أَیَّامِيْ یَوْمَ أَلْقَاکَ۔ اے اﷲ!میری عمر کا سب سے بہترین حصہ وہ بنا جو اس کا آخر ہو اورمیرا سب سے بہترین عمل وہ بنا جو خاتمہ والا ہو اور میرا سب سے بہترین دن وہ بنا جو تیری ملاقات کا دن ہو۔ 2 حضرت عبدالعزیزبن سَلَمَہ ماجشون کہتے ہیں: مجھے ایک ایسے صاحب نے بیان کیا جنھیں میں سچا سمجھتا ہوں کہ حضرت ابو بکر صدیق ؓاپنی دعا میں فر مایا کرتے تھے: أَسْأَلُکَ تَمَامَ النِّعْمَۃِ فِي الْأَشْیَائِ کُلِّھَا، وَالشُّکْرَ لَکَ عَلَیْھَا حَتّٰی تَرْضٰی، وَبَعْدَ الرِّضَا وَالْخَیْرَۃِ فِيْ جَمِیْعِ مَا یَکُوْنُ فِیْہِ الْخَیْرَۃُ بِجَمِیْعِ مَیْسُوْرِ الْأُمُوْرِ کُلِّھَا لَا بِمَعْسُوْرِھَا یَا کَرِیْمُ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ تما م چیزوں میں تو نعمت پوری فرما دے، اور ان چیزوں پر اتنا شکر ادا کرنے کی تو فیق ما نگتا ہو ں کہ جس سے تو راضی ہو جا ئے،اور اس کے بعد یہ درخوا ست کرتا ہوں کہ جتنی چیزوں میں کسی ایک جانب کے اختیار کرنے کی صورت ہوتی ہے ان میں میں آسان صورت اختیار کروں اور مشکل اختیا رنہ کروں، اے کریم!2 حضرت ابو یزید مدائنی کہتے ہیں: حضرت ابو بکرؓ کی ایک دعا یہ بھی تھی: اَللّٰھُمَّ ھَبْ لِيْ إِیْمَانًا وَّیَقِیْنًا وَّمُعَافَاۃً وَّنِیَّۃً۔ اے اﷲ! مجھے ایما ن ویقین، عا فیت اور سچی نیت نصیب فرما۔ 1 حضرت عمر ؓ فرماتے تھے: اَللّٰھُمَّ إِنِّيْ أَعُوْذُ بِکَ أَنْ تَأْخُذَنِيْ عَلٰی عِزَّۃٍ، أَوْ تَذَرَنِيْ فِيْ غَفْلَۃٍ، أَوْ تَجْعَلَنِيْ مِنَ الْغَافِلِیْنَ۔ اے اﷲ! میں اس بات سے تیر ی پنا ہ ما نگتا ہوں کہ تو اچانک بے خبری میں میری پکڑ کرے، یا مجھے غفلت میں پڑا رہنے دے، یا غافل لو گو ں میں سے بنا دے۔2 حضرت حسن کہتے ہیں: حضرت عمر ؓ فرمایاکرتے تھے: