حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
گھوڑے سے نہیں گرا۔4 حضرت جریر ؓ فرماتے ہیں: مجھ سے حضورﷺ نے فرمایا: کیا تم خَلَصَہ بت والا گھر گرا کر مجھے راحت نہیں پہنچاتے؟ یہ زمانۂ جاہلیت میں قبیلہ خَشْعَم کا ایک گھر تھا جسے یمنی کعبہ کہا جاتا تھا۔ میں نے عرض کیا: یا رسول اﷲ!(میں گھوڑے سے) گر جاتا ہوں۔ پھر پچھلی حدیث جیسا مضمون ذکر کیا۔5 حضرت عبد اﷲ بن بُسْرؓ فرماتے ہیں: میں اور میرے والد ہم دونوں اپنے گھر کے دروازے پر بیٹھے ہوئے تھے کہ اتنے میں سامنے سے حضورﷺ اپنے خچر پر تشریف لائے۔ میرے والد نے عرض کیا: یا رسول اﷲ!کیا آپ ہما رے گھر نہیں آتے اور کھانا کھا کر ہمارے لیے برکت کی دعا نہیں کر دیتے؟ چناںچہ آپ ہما رے گھر تشریف لے گئے اور کھانا کھا کر یہ دعا فرمائی: اے اﷲ!ان پر رحم فرما، ان کی مغفرت فرما اور ان کے رزق میں برکت نصیب فرما۔ طبرانی کی روایت میں اس کے بعد یہ بھی ہے کہ پھر ہم ہمیشہ اﷲ کی طرف سے رزق میں وسعت ہی دیکھتے رہے۔1حضرت بَراء بن مَعْرور، حضرت سعد بن عُبادہ اور حضرت ابو قتادہ ؓ کے لیے حضور ﷺ کی دعائیں حضرت نَضَلَہ بن عمرو غِفاریؓفرماتے ہیں: قبیلہ غِفار کا ایک آدمی نبی کریم ﷺ کی خدمت میں آیا۔ حضورﷺ نے پوچھا: تمہارا نام کیا ہے؟ اس نے کہا: مَہان (جس کا لفظی ترجمہ قابلِ اہانت ہے)۔ حضورﷺ نے فرمایا:نہیں! بلکہ تم مُکَرَّم یعنی قابلِ اکرام ہو۔ حضور ﷺ نے مدینہ آنے کے بعد حضرت براء بن معرورؓکے لیے یہ دعا فرمائی: اے اﷲ!براء بن معرور پر رحمت نازل فرما اور قیامت کے دن اسے اپنے سے پردہ میں نہ رکھ اور اسے جنت میں داخل فرما اور تُو نے واقعی ایسے کر دیا۔2 حضرت عبداﷲ بن ابی قتادہ فرماتے ہیں: حضورﷺ جب مدینہ تشریف لائے تو آپ نے سب سے پہلے حضرت براء بن مَعْرورؓکے لیے دعائے رحمت فرمائی۔ حضور ﷺ صحابہ کو لے کر وہاں گئے صحابہ ؓ ان کے سامنے صف بنا کر کھڑے ہوگئے۔ حضور ﷺ نے ان کے لیے یہ دعا فرمائی: اے اﷲ!ان کی مغفرت فرما، ان پر رحم فرما، ان سے راضی ہو جا اور تُونے واقعی ایسے کر دیا۔3 حضرت قیس بن سعد ؓ فرماتے ہیں: حضور ﷺ نے یہ دعا فرمائی: اے اﷲ! اپنی خاص رحمت اور اپنی عام رحمت سعد بن عُبادہ کے خاندان پر نازل فرما۔4 حضرت ابو قتادہ ؓ فرماتے ہیں: ہم لوگ ایک سفر میں حضورﷺ کے ساتھ تھے۔ آپ (نیند کی وجہ سے) سواری سے ایک طرف کو جھک گئے۔ میں نے آپ کو سہارا دیا یہاں تک کہ آپ کی آنکھ کھل گئی۔ پھر آپ کو نیند آگئی اور ایک طرف کو جھک گئے۔ میں نے آپ کو پھر سہارا دیا یہاں تک کہ آپ کی آنکھ کھل گئی تو آپ نے مجھے یہ دعا دی: اے اﷲ! ابو قتادہ کی ایسے حفاظت فرما جیسے اس نے