حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
پیروں کی طرف سے؟انھوں نے فرمایا: نہیں،وہ تو سر کی طرف سے آتے تھے۔ میں نے کہا: میرا خیال یہ ہے کہ آپ کے مرنے سے پہلے یہ سلسلہ پھرشروع ہوجائے گا۔ کچھ عرصہ کے بعد مجھ سے انھوں نے فرمایا: کیا تمھیں پتا چلا کہ سلام کا سلسلہ پھر شروع ہوگیاہے؟ اس کے چنددن بعد ہی ان کا انتقال ہوگیا۔1 حضرت قتادہ ؓ فرماتے ہیں: فرشتے حضرت عمران بن حُصَینؓ سے مصافحہ کیا کرتے تھے، لیکن جب انھوں نے اپنے آپ کو داغ دیا تو فرشتے ہٹ گئے۔2صحابۂ کرامؓ کا فرشتوں سے گفتگو کرنا حضرت سَلَمَہ بن عطیہ اَسدی کہتے ہیں: حضرت سلمانؓایک آدمی کی عیادت کے لیے گئے۔ وہ نزع کی حالت میں تھا تو حضرت سلمان ؓنے فرمایا: اے فرشتے! ان کے ساتھ نرمی کرو۔ اس بیمارآدمی نے کہا: وہ فرشتہ کہہ رہا ہے: میں ہر مؤمن کے ساتھ نرمی کرتا ہوں۔3صحابۂ کرامؓ کا فرشتوں کی باتیں سننا حضرت اَنَس بن مالک ؓ فرماتے ہیں: ایک مرتبہ حضرت اُبی بن کعب ؓ نے فرمایا: میں مسجدمیں جائوں گا اور اللہ کی ایسی تعریف کروں گا کہ ویسی کسی نے نہیں کی ہوگی۔ چناںچہ جب وہ نماز پڑھ کر اللہ کی حمد وثنا بیان کرنے کے لیے بیٹھے تو انھوں نے اچانک اپنے پیچھے سے ایک بلند آواز سنی کہ کوئی کہنے والا کہہ رہاہے: اے اللہ! تمام تعریفیں تیرے لیے ہیں،اور ساری بادشاہت تیری ہے، اور ساری خیریں تیرے ہاتھ میں ہیں، اور سارے چھپے اور پوشیدہ اُمور تیری طرف ہی لوٹتے ہیں، ساری تعریفیں تیرے لیے ہیں، تو ہر چیز پر قادر ہے، میرے پچھلے سارے گناہ معاف فرما، اور آیندہ زندگی میں ہر گناہ اور ہرناگواری سے میری حفاظت فرما، اور ان پاکیزہ اعمال کی مجھے توفیق عطافرما جن سے تو مجھ سے راضی ہوجائے،اور میری توبہ قبول فرما۔ حضرت اُبی ؓ نے حضورﷺ کی خدمت میں حاضر ہوکر سارا قصہ سنایا۔ آپ نے فرمایا: یہ حضرت جبرائیل ؑ تھے۔ 4فرشتوں کا صحابۂ کرامؓ کی زبان پر بولنا حضرت ابوسعید خدری ؓ فرماتے ہیں: حضورﷺ نے فرمایا: جس نے عمر (ؓ) سے بُغض کیا اس نے مجھ سے بغض کیا اور جس نے عمر سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی۔ اور عرفات کی شام کو اللہ نے مسلمانوں پر عام طور سے فخر کیا، لیکن عمر پر خاص طور سے فخر کیا۔ اور اللہ نے جو نبی بھی بھیجا اس کی اُمّت میں ایک محدِّث ضرور پیدا کیا اور اگر میری اُمّت میں کوئی محدث ہوگا تو وہ عمر ہوں گے۔ صحابہ نے پوچھا:یارسول اللہ! مُحدِّث کون ہوتاہے؟ حضورﷺ نے فرمایا: جس کی زبان پر فرشتے بات کرتے ہیں۔ 1 حضرت انس بن حُلیس کہتے ہیں: فارس والے ہم سے شکست کھا کربَہُرسِیر قلعہ کے اندر چلے گئے تھے اور ہم نے بَہُرسِیر کا محاصرہ کیا