حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
گا۔ وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہٗ۔ حضور ﷺ نے ایک مرتبہ پھر بیان فر مایا اور ارشاد فر مایا: بات یہ ہے کہ تمام تعریفیں اﷲ کے لیے ہیں، میں اس کی تعریف کر تا ہوںاور اس سے مدد طلب کرتا ہوں۔ ہم اپنے نفس کے اور برے اعمال کے شر ور سے اﷲ کی پناہ چاہتے ہیں۔جسے اﷲ ہدایت دے دے اسے کوئی گمراہ کرنے والا نہیں اور جسے گمراہ کر ے اسے کوئی ہدایت دینے والا نہیں۔ اور میں اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ اﷲ کے سوا کو ئی معبود نہیں، وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شر یک نہیں۔سب سے اچھا کلام اﷲ کی کتاب ہے۔وہ آدمی کا میاب ہوگیا جس کے دل کو اﷲ نے قرآن سے مزیّن کیا اور اسے کفر کے بعد اسلام میں داخل کیا اور اس آدمی نے با قی تمام لوگوں کے کلام کو چھوڑکر اﷲ کی کتاب کو اختیار کیا۔یہ اﷲ کی کتاب سب سے عمدہ اور سب سے زیادہ بلیغ کلام ہے۔ جو اﷲ سے محبت کرے تم اس سے محبت کرو اور تم اﷲ سے محبت اس طرح کرو کہ سا رے دل میں رَچ جائے۔اور اﷲ کے کلام اور اس کے ذکر سے مت اُکتاؤاور قرآن سے اِعراض نہ کرو ورنہ تمہارے دل سخت ہو جائیں گے، کیوںکہ اﷲ تعالیٰ(اعمال میں سے) جو کچھ پیدا کر تے ہیں اس میں سے بعض(اعمال) کوچن لیتے ہیں پسند کرلیتے ہیں۔ چناںچہ اﷲ تعالیٰ نے اپنی کتا ب کا نام پسندیدہ عمل،پسندیدہ عبادت، نیک کلام اور لوگوں کو حلال و حرام والا جو دین دیا گیا ہے اس میں سے نیک عمل رکھا ہے۔ لہٰذا تم اﷲ کی عبادت کرواور اس کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ کرو۔ اور اس سے ایسے ڈرو جیسے اس سے ڈرنے کا حق ہے۔ اور تم لوگ اپنے منہ سے جو نیک اور بھلی باتیں بولتے ہو ان میں تم اﷲ سے سچ کہو اور اﷲ کی رحمت کی وجہ سے تم ایک دوسرے سے محبت کرو۔ اﷲ تعا لیٰ اس بات سے ناراض ہوتے ہیں کہ ان سے جو عہد کیا جائے اسے توڑا جائے۔ وَالسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہٗ۔1حضورﷺ کا خطبۂ جمعہ حضرت سعید بن عبدالرحمن جَمْحِی کہتے ہیں: مجھے یہ خبر پہنچی ہے کہ حضورﷺ نے مدینہ میں بنو سالم بن عوف کے محلہ میں جو سب سے پہلا جمعہ پڑھایاتھا اس میں یہ خطبہ دیا تھا کہ تمام تعریفیں اﷲ کے لیے ہیں۔ میں اس کی تعریف کر تا ہوں، اس سے مدد مانگتا ہوں، اس سے مغفرت چاہتاہوں اور اس سے ہدایت طلب کر تا ہوں اور اس پر ایمان لاتا ہوں اور اس کا انکار نہیں کر تا بلکہ جو اس کا انکار کر تا ہے اس سے دشمنی رکھتا ہوں۔میں اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ اﷲکے سواکوئی معبود نہیں، وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں، اور (حضرت) محمد(ﷺ) اس کے بندے اوررسول ہیں۔ انھیں اﷲ نے ہدایت، نور اور نصیحت دے کر اس وقت بھیجا جب کہ رسولوں کی آمد کا سلسلہ رکا ہوا تھا اور علم بہت کم ہوگیا تھا اور لوگ گمراہ ہوچکے تھے اور زمانے میں خیر وبرکت نہیں رہی تھی اور قیامت قریب آچکی تھی اور دنیا کا مقررہ وقت پورا ہونے والا تھا۔اب جو اﷲ اور اس کے رسول(ﷺ) کی اطاعت کرے گا وہ ہدایت والا ہوگا، اور جو اِن دونوں کی نا فر مانی کرے گا وہ بچلاہو ا اور کو تاہی کا مرتکب ہو گااور بڑی دور کی گمراہی میں جا پڑے گا۔ میں تمھیں اﷲ سے ڈرنے کی وصیت کرتا ہوں۔ ایک مسلمان دوسرے مسلمان کو جن با توں کی تاکید کرتا ہے ان میں سب سے بہتر بات یہ ہے کہ اسے آخرت کی ترغیب دے اور اﷲ سے ڈرنے کا حکم دے، لہٰذا تم ان تمام کاموں سے بچوجن کے بارے میں تمھیں اﷲ نے اپنی ذات سے ڈرایا ہے اس سے بہتر کوئی نصیحت نہیں اس سے بہتر کوئی یا د دہانی نہیں۔ اپنے ربّ سے ڈر کر تقو یٰ پر عمل کرنا ان تمام چیزوں کے حاصل ہونے کے لیے سچا مدد