حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
وَشَدِّھَا الْعِیْسَ بِأَحْلاَسِھَا تَھْوِيْ إِلٰی مَکَّۃَ تَبْغِي الْھُدٰی مَا خَیِّرُ الْجِنِّ کَأَنْجَاسِھَا فَارْحَلْ إِلَی الصَّفْوَۃِ مِنْ ھَاشِمٍ وَاسْمُ بِعَیْنَیْکَ إِلٰی رَأْسِھَا مجھے اس بات پر تعجب ہے کہ جنّات حق کو تلاش کررہے ہیں اور سفیداونٹوں پر کجاوے کے نیچے ٹاٹ رکھ کر ہر طرف کا سفر کررہے ہیں۔ یہ سب ہدایت حاصل کرناچاہتے ہیں اس لیے مکّہ جارہے ہیں۔ اور خیر والا جنّ ناپاک جنّ کی طرح نہیں ہوسکتا، لہٰذا تم سفر کرکے اس ہستی کے پاس جائو جو بنی ہاشم میں برگزیدہ ہیں اور آنکھیں بلند کرکے مکہ کی چوٹی کی طرف دیکھو۔ چناںچہ میں اٹھا اور میں نے کہا : اللہ نے میرے دل کو اچھی طرح جانچ لیا ہے، یعنی جنّ کی بات صحیح معلوم ہوتی ہے اور میں اونٹنی پر سوار ہو کر چل دیا۔ پھر میں مدینہ آیا تو وہاں حضور ﷺ اپنے صحابہ میں تشریف فرماتھے۔ میں نے قریب جا کر عرض کیا: میری درخواست بھی سن لیں۔ آپ نے فرمایا کہو۔ میں نے یہ اشعار پڑھے: أَتَانِيْ نَجِیِّيْ بَعْدَ ھَدْئٍ وَرَقْدَۃٍ وَلَمْ یَکُ فِیْمَا قَدْ بَلَوْتُ بِکَاذِبٖ ثَلاَثَ لَیَالٍ قَوْلُہٗ کُلَّ لَیْلَۃٍ أَتَاکَ رَسُوْلٌ مِّنْ لُؤَ يِّ بْنِ غَالِبٖ