حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
وَبَلَّغَ الْأَھْلَ وَأَدّٰی رَحْلَکَا اٰمِنْ بِہٖ أَفْلَحَ رَبِّيْ حَقَّکَا وَانْصُرْہُ أَعَزَّ رَبِّيْ نَصْرَکَا اللہ ہمیشہ تیرا ساتھی ہو اور تیری جان کو صحیح سالم رکھے اور تجھے گھر والوں تک پہنچائے اور تیری سواری کو بھی پہنچائے۔ تو اللہ کے رسول ﷺ پر ایمان لا! میرا ربّ تیرے حق کو بامراد کرے۔ اور اس رسول ﷺ کی مدد کر! میرا ربّ تیری اچھی طرح نصرت کرے۔ میں نے کہا: اللہ تجھ پر رحم کرے!تو کون ہے؟ اس نے کہا:میں اُثال کا بیٹا عمرو ہوں اور اللہ کے رسول ﷺ کی طرف سے نَجَد کے مسلمان جِنَّات کا امیر ہوں۔ تمہارے گھر پہنچنے تک تمہارے اونٹوں کی حفاظت ہوگی تمھیں اب فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ چناںچہ میں جمعہ کے دن مدینہ داخل ہوا۔ حضرت ابوبکر صدیق ؓ میرے پاس باہر آئے اور کہا: اللہ تجھ پر رحم کرے! اندر آجائو ہمیں تمہارے مسلمان ہونے کی خبر پہنچ چکی ہے۔ میں نے کہا:مجھے اچھی طرح وضو کرنا نہیں آتا۔چناںچہ انھوں نے مجھے وضو کرنا سکھایا پھر میں مسجد میں داخل ہوا۔ میں نے حضور ﷺ کو منبر پر بیان کرتے ہوئے دیکھا آپ بالکل چودھویں رات کے چاند کی طرح لگ رہے تھے۔ آپ فرمارہے تھے: جو مسلمان اچھی طرح وضوکرتاہے اور پھر سوچ سمجھ کر دھیان سے ایسی نماز پڑھتاہے جس کی ہر طرح حفاظت کرتا ہے، وہ جنت میں ضرور داخل ہوگا۔ پھر حضرت عمر بن خطّابؓ نے مجھ سے کہا: تم اپنی اس حدیث پر گواہ لائو،نہیں تو میں تمھیں سزادوں گا۔ چناںچہ قریش کے بزرگ حضرت عثمان بن عفان ؓ نے میرے حق میں گواہی دی جسے حضرت عمر نے قبول کرلیا۔ 1 ابو نُعیم نے ’’دلائل النبوۃ‘‘ میں حضرت ابوہریرہ ؓ سے اسی جیسی حدیث نقل کی ہے جس میں اشعار اس طرح ہیں: أَرْشِدْ لِيْ رُشْدًا بِھَا ھُدِیْتَ! لَا جُعْتَ یَا ہٰذَا وَلاَ عُرِیْتَا وَلَا صَحِبْتَ صَاحِبًا مَقِیْتَ!