حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
نہیں دیکھی۔ 1 حضرت عمر ؓنے فرمایا: جو چیز تمھیں تکلیف دیتی ہے اس سے تم کنارہ کشی اختیار کرلو۔ اور نیک آدمی کو دوست بنائو، لیکن ایسا آدمی مشکل سے ملے گا۔ اور اپنے معاملات میں ان لوگوں سے مشورہ لو جو اللہ سے ڈرتے ہیں۔ 2 حضرت سعید بن مُسیّبکہتے ہیں: حضرت عمر بن خطاب ؓ نے لوگوں کے لیے اٹھارہ باتیں مقرر کیں جو سب کی سب حکمت ودانائی کی باتیں تھی۔ انھوں نے فرمایا: ! جوتمہارے بارے میں اللہ کی نافرمانی کرے تم اسے اس جیسی اور کوئی سزانھیں دے سکتے کہ تم اس کے بارے میں اللہ کی اطاعت کرو۔ @ اور اپنے بھائی کی بات کو کسی اچھے رخ کی طرف لے جانے کی پوری کوشش کرو۔ ہاں اگر وہ بات ہی ایسی ہو کہ اسے اچھے رخ کی طرف لے جانے کی تم کوئی صورت نہ بنا سکو تو اور بات ہے۔ # اور مسلمان کی زبان سے جوبول بھی نکلا ہے اور تم اس کا کوئی بھی خیر کا مطلب نکال سکتے ہو تو اس سے برے مطلب کا گمان مت کرو۔ $ جو آدمی خود ایسے کام کرتاہے جس سے دوسروں کو بدگمانی کا موقع ملے تو وہ اپنے سے بدگمانی کرنے والے کو ہرگز ملامت نہ کرے۔ % جو اپنے راز کو چھپائے گا اختیار اس کے ہاتھ میں رہے گا۔ ^ اور سچے بھائیوں کے ساتھ رہنے کو لازم پکڑو۔ ان کے سایہ خیر میں زندگی گزارو، کیوںکہ وُسعت اور اچھے حالات میں وہ لوگ تمہارے لیے زینت کا ذریعہ اور مصیبت میں حفاظت کا سامان ہوںگے۔ & اور ہمیشہ سچ بولو چاہے سچ بولنے سے جان ہی چلی جائے۔ * بے فائدہ اور بے کار کاموں میں نہ لگو۔ ( جوبات ابھی پیش نہیں آئی اس کے بارے میں مت پوچھو، کیوںکہ جو پیش آچکاہے اس کے تقاضوں سے ہی کہاں فرصت مل سکتی ہے۔ ) اپنی حاجت اس کے پاس نہ لے جائو جو کہ نہیں چاہتا کہ تم اس میں کامیاب ہوجائو۔ A جھوٹی قسم کو ہلکانہ سمجھو ورنہ اللہ تمھیں ہلاک کردیں گے۔ Bبدکاروں کے ساتھ نہ رہو ورنہ تم ان سے بدکاری سیکھ لوگے۔ Cاپنے دشمن سے الگ رہو۔