حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
زیادہ نافرمانی کرنے والاہے، جو اللہ کی اطاعت کرے گا وہ امن میں رہے گا اور خوش رہے گا، اور جو اللہ کی نافرمانی کرے گا وہ ڈرتا رہے گا اور اسے ندامت اٹھانی پڑے گی۔ پھر تم اللہ سے یقین مانگو اور اس کے سامنے عافیت کا شوق ظاہر کرو۔دل کی سب سے بہتر دائمی کیفیت یقین ہے۔ فرائض سب سے اَفضل عمل ہیں۔ اور جو نئے کام اپنے پاس سے گھڑے جاتے ہیں وہ سب سے برے ہیں۔ ہر نئی بات بدعت ہے اور ہر نئی بات گھڑنے والا بدعتی ہے۔ جس نے کوئی نئی بات گھڑی اس نے (دین) ضائع کردیا۔ جب کوئی بدعتی نئی بدعت نکالتاہے تو وہ اس کی وجہ سے کوئی نہ کوئی سنت ضرور چھوڑتاہے۔ اصل نقصان والاوہ ہے جس کا دینی نقصان ہوا ہو اور نقصان والاوہ ہے جو اپنے آپ کو خسارے میں ڈال دے۔ ریاکاری شرک میں سے ہے اور اخلاص عمل وایمان کا حصہ ہے۔ کھیل کود کی مجلسیں قرآن بھلادیتی ہیں اور ان میں شیطان شریک ہوتاہے اور یہ مجلسیں ہر گمراہی کی دعوت دیتی ہیں۔ اور عورتوں کے ساتھ زیادہ بیٹھنے سے دل ٹیڑھے ہوجاتے ہیں اور ایسے آدمی کی طرف سب کی نگاہیں اٹھتی ہیں۔عورتیں شیطان کے جال ہیں۔ اللہ کے ساتھ سچائی کا معاملہ کرو، کیوںکہ اللہ تعالیٰ سچے کے ساتھ ہے۔ اور جھوٹ سے اجتناب کرو، کیوںکہ جھوٹ ایمان کا مخالف عمل ہے۔ غورسے سنو! سچ نجات اور عزت کی بلند جگہ پر ہے، اور جھوٹ ہلاکت اور بربادی کی بلند جگہ پر ہے۔ غور سے سنو! حق بات کہو، اس سے تم پہچانے جائوگے۔ اور حق پر عمل کرو، اس سے تم حق والوں میں سے ہوجائوگے۔جس نے تمہارے پاس امانت رکھوائی ہے اسے اس کی امانت واپس کرو۔ جو رشتہ دار تم سے قطع رحمی کرے تو اس کے ساتھ صِلَہ رحمی کرو اور جو تمھیں نہ دے بلکہ محروم کرے تم اس کے ساتھ احسان کرو۔ جب تم کسی سے معاہدہ کرو تو اسے پوراکرو۔ جب فیصلہ کرو تو عدل وانصاف والاکرو۔ آباء و اجداد کے کارناموں پر ایک دوسرے پر فخر نہ کرو۔ اور ایک دوسرے کو برے لقب سے نہ پکارو۔ آپس میں حدسے زیادہ مذاق نہ کرو اور ایک دوسرے کو غصہ نہ دلائو۔اور کمزور، مظلوم،مقروض، مجاہد فی سبیل اللہ، مسافر اور سائل کی مدد کرو، اور غلاموں کو آزادی دلوانے میں مدد کرو۔ اور بیوہ اور یتیم پر رحم کرو۔ اور سلام پھیلائو اور جو تمھیں سلام کرے تم اسے ویساہی جواب دو یا اس سے اچھا جواب دو۔ نیکی اور تقویٰ کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کرو، گناہ اور زیادتی کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد نہ کرو۔ اور اللہ سے ڈرو، کیوںکہ اللہ سخت سزا والاہے۔ اور مہمان کا اکرام کرو، پڑوسی سے اچھا سلوک کرو۔ بیماروں کی عیادت کرو اور جنازے کے ساتھ جائو۔ اللہ کے بندو! بھائی بھائی بن کر رہو۔ اما بعد! دنیا منہ پھیر کر جارہی ہے اور اپنے رخصت ہونے کا اعلان کررہی ہے، اور آخرت سایہ ڈال چکی ہے اور جھانک رہی ہے۔ آج دوڑانے کے لیے گھوڑے تیار کرنے کا دن ہے، کل قیامت کو ایک دوسرے سے آگے بڑھناہوگا اور آگے بڑھ کر جنت میں جاناہوگا۔اگر آگے بڑھ کر جنت میں نہ جاسکا تو پھر اس کا انجام جہنم کی آگ ہے۔ توجہ سے سنو! تمھیں ان دنوں عمل کرنے کی مہلت ملی ہوئی ہے، اس کے بعد موت ہے جو بہت تیزی سے آرہی ہے۔ جو مہلت کے دنوں میں موت کے آنے سے پہلے اپنے ہر عمل کو اللہ کے لیے خالص کرے گا وہ اپنے عمل کو اچھا اور خوب صورت بنالے گا اور اپنی اُمید کو پائے گا۔ اور جس نے اس میں کوتاہی کی اس کے عمل خسارے والے ہوجائیں گے، اس کی اُمید پوری نہ ہوگی بلکہ اُمید کی وجہ سے اس کا نقصان ہوگا۔ لہٰذا اللہ کے ثواب کے شوق میں اس کے عذاب سے ڈر کر عمل کرو۔ اگر کبھی نیک اعمال کی رغبت اور شوق کا تم پر غلبہ ہو تو اللہ کا شکر کرو، اور اس شوق کے ساتھ خوف پیداکر نے کی کوشش کرو۔ اور اگر کبھی اللہ کے خوف کا غلبہ ہو تو اللہ کا ذکر کرو اور اس خوف کے ساتھ کچھ شوق ملانے کی کوشش کرو، کیوںکہ اللہ نے مسلمانوں کو بتایاہے کہ اچھے عمل پر اچھا بدلہ ملے گا اور جو شکر کرے گا اللہ اس کی نعمت بڑھائے گا۔ میں نے جنت جیسی کوئی چیز نہیں دیکھی کہ جس کا طالب سورہا ہو اور جہنم کی آگ جیسی کوئی چیز نہیں دیکھی کہ جس سے بھاگنے والا سو رہاہو۔ اور میں نے