حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سایہ تلے رہنے والے تمام انسانوں میں سب سے برے تمہارے فُقَہا ہوں گے، ان میں سے ہی فتنہ ظاہر ہوگا اور ان ہی میں لوٹ کر واپس آئے گا۔ اس پر ایک آدمی نے کھڑے ہو کر کہا:اے امیرالمؤمنین! ایسا کب ہوگا؟ حضرت علی ؓ نے فرمایا: جب علم تمہارے گھٹیا لوگوں میں ہوگا، اور تمہارے سرداروں میں زنا اور بے حیائی عام ہوگی، اور بادشاہت تمہارے چھوٹے لوگوں میں ہوگی(جنھیں نہ تجربہ ہوگا نہ سمجھ ہوگی)، اس وقت قیامت قائم ہوگی۔1 حضرت علی ؓ ایک دن لوگوں میں بیان کے لیے کھڑے ہوئے اور ارشاد فرمایا: تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جومخلوق کو پیدا کر نے والا، (رات میں سے) پھاڑ کر صبح کو نکا لنے والا، مُردوں کو زندہ کرنے والا اور قبروں میں جو مدفون ہیں انھیں قیامت کے دن اٹھا نے والا ہے۔ اور میں اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، اور اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ حضرت محمد (ﷺ) اس کے بندے اور رسول ہیں۔ اور میں تمھیں اللہ سے ڈرنے کی وصیت کرتا ہوں۔ بندہ جن اعمال کو اللہ کے قُرب کے لیے وسیلہ بنا سکتا ہے، ان میں سب سے افضل ایمان اور جہاد فی سبیل اللہ ہے اور کلمۂ اخلاص ہے، اس لیے کہ وہ عین انسانی فطرت کے مطابق ہے۔ اور نماز قائم کرناہے، کیوںکہ وہ ہی اصل مذہب ہے۔ اور زکوٰۃ دینا ہے، کیوںکہ وہ اللہ کے دینی فرائض میں سے ہے۔ اور رمضان کے روزے رکھنا ہے، کیوںکہ یہ اللہ کے عذاب سے ڈھال ہے۔ اور بیتُ اللہ کا حج ہے، کیوںکہ یہ فقر کے دور کرنے اور گناہوں کے ہٹانے کا سبب ہے۔ اور صلہ رحمی کر نا ہے، کیوںکہ اس سے مال بڑھتاہے اور عمر لمبی ہوتی ہے اور گھر والوں کی محبت (دوسروں کے دلوں میں) بڑھتی ہے۔ اور چھپ کر صدقہ کرناہے، کیوںکہ اس سے خطائیں مٹ جاتی ہیں اور ربّ کا غصہ ٹھنڈا پڑ جاتاہے۔ اور لوگوں کے ساتھ نیکی اور بھلائی کرناہے، کیوںکہ یہ بری موت اور ہولناک جگہوں سے بچاتاہے۔ اور اللہ کا ذکر خوب کرو، کیوںکہ اللہ کا ذکر سب سے اچھا ذکرہے۔ اور اللہ تعالیٰ نے متقی لوگوں سے جن چیزوں کا وعدہ فرمایاہے ان چیزوں کا اپنے اندر شوق پیداکرو، کیوںکہ اللہ کا وعدہ سب سے سچاوعدہ ہے۔ اور اپنے نبی کریم ﷺ کی سیرت کی اِقتدا کرو، کیوںکہ ان کی سیرت سب سے اَفضل سیرت ہے۔ اور ان کی سنتوں پر چلو، کیوںکہ ان کی سنتیں سب سے اَفضل طریقۂ زندگی ہیں۔ اور اللہ کی کتاب سیکھو، کیوںکہ وہ سب سے اَفضل کلام ہے۔ اور دین کی سمجھ حاصل کرو، کیوںکہ یہی دلوں کی بہار ہے۔ اور اللہ کے نور سے شفا حاصل کرو، کیوںکہ یہ دلوں کی تمام بیماریوں کی شفاہے۔ اس کی تلاوت اچھی طرح کرو،کیوںکہ (اس کے اندر) سب سے عمدہ قصے ہیں۔ جب اسے تمہارے سامنے پڑھاجائے تو اسے کان لگاکر سنو اور خاموش رہو تا کہ تم پر اللہ کی رحمت ہو۔ اور جب تمھیں اس کے علم کے حاصل کرنے کی توفیق مل گئی ہے تو اس پر عمل کرو تاکہ تمھیں ہدایتِ کامل درجہ کی مل جائے، کیوںکہ جو عالم اپنے علم کے خلاف عمل کرتاہے وہ راہِ حق سے ہٹے ہوئے اس جاہل جیساہے جو اپنی جہالت کی وجہ سے درست نہیں ہوسکا۔ بلکہ میراخیال تویہ ہے کہ جوعالم اپنے علم کو چھوڑ بیٹھا ہے اس کے خلاف حجت زیادہ بڑی ہوگی، اور اس پر حسرت زیادہ عرصہ تک رہے گی، اور اس کے مقابلہ میں جہالت میں حیران و پریشان رہنے والے جاہل کے خلاف حجت چھوٹی اور اس پر حسرت کم ہوگی۔ ویسے تو دونوں گمراہ ہیں اور دونوں ہلاک ہوں گے۔ اور تردد میں نہ پڑو، ورنہ تم شک میں پڑجائوگے۔ اور اگر تم شک میں پڑگئے تو ایک دن کافربن جائوگے۔ اور اپنے لیے آسانی اور رخصت والا راستہ اختیار نہ کرو، ورنہ تم غفلت میں پڑجائوگے۔ اور اگر تم حق سے غفلت برتنے لگ گئے تو پھر خسارہ والے ہوجائو گے۔ غور سے سنو! یہ سمجھ داری کی بات ہے کہ تم بھروسہ کرو، لیکن اتنا بھروسہ نہ کرو کہ دھوکہ کھالو۔ اور تم میں سے اپنے آپ کا سب سے زیادہ خیر خواہ وہ ہے جو اپنے ربّ کی سب سے زیادہ اطاعت کرنے والاہے اور تم میں سے اپنے آپ کو سب سے زیادہ دھوکہ دینے والا وہ ہے جو اپنے ربّ کی سب سے