حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
اُتر رہی ہے۔ جہنم کو ظاہر کر دیا گیا ہے، اسے دیکھنے میں اب کوئی آڑ نہیں ہے۔اس میں آنکڑے اور شورہے، اور کڑک جیسی بھیانک آوازہے۔ جہنم سخت غصہ میں ہے اوردھمکیاں دے رہی ہے اور اس کی آگ بھڑک رہی ہے اور اس کا گرم پانی اُبل رہاہے۔ اس کی گرم ہوا میں اور تیزی آرہی ہے، اور اس میں ہمیشہ رہنے والے کا کوئی غم اور پریشانی دور نہیں کی جائے گی، اور اس جہنم میں رہنے والوں کی حسرتیں کبھی ختم نہیں ہوں گی، اور اس جہنم کی بیڑیاں کبھی توڑی نہیں جائیں گی۔ اور ان جہنمیوں کے ساتھ فرشتے ہیں جو انھیں گرم پانی کی اور آگ میں داخل ہونے کی خوش خبری دے رہے ہیں۔ اور انھیں اللہ کے دیدار سے روک دیاگیا ہے اور انھیں دوستوں سے جداکردیاگیاہے اور سب جہنم کی آگ کی طرف چلے جارہے ہیں۔ اللہ کے بندو! اللہ سے اس آدمی کی طرح ڈرو جس نے دب کرعاجزی اختیار کرلی ہو، اور (دشمن سے) ڈرکر کوچ کرگیا ہو، اور جسے برے کاموں سے ڈرایاگیاہو اور وہ دیکھ بھال کر ان سے رک گیا ہو، اور جلدی جلدی تلاش کرنے لگا ہو، اور بھاگ کر نجات حاصل کرلی ہو، اور آخرت کے لیے اس نے نیک اعمال آگے بھیج دیے ہوں جہاں لوٹ کر جاناہے، اور نیک اعمال کے توشہ سے اس نے مدد حاصل کی ہو۔ اور بدلہ لینے اور دیکھنے میں اللہ کافی ہے، اور جھگڑنے اور حجت کرنے میں اللہ کی کتاب کافی ہے، اور جنت ثواب کے لیے اور جہنم وبال اور سزا کے لیے کافی ہے۔ اور میں اپنے لیے اور آپ لوگوں کے لیے اللہ سے مغفرت طلب کرتاہوں۔1 ایک مرتبہ حضرت علیؓ نے بیان فرمایا۔ پہلے اللہ کی حمد وثنا بیان کی پھر فرمایا: امابعد! دنیا نے پشت پھیرلی ہے اور جدائی کا اعلان کردیاہے اور آخرت سامنے سے آرہی ہے اور بلندی سے جھانک رہی ہے۔ آج گھوڑے دوڑانے کا یعنی عمل کا میدان ہے، کل تو ایک دوسرے سے آگے نکلنا ہو گا۔ غور سے سنو! تم آج کل دنیاوی اُمیدوں کے دنوں میں ہو، لیکن ان کے پیچھے موت آرہی ہے اور جس نے اُمید کے دنوں میں موت کے آنے سے پہلے نیک اعمال میں کوتاہی کی وہ ناکام ونامراد ہوگیا۔ توجہ سے سنو! جیسے تم خوف کے وقت عمل کر تے ہوایسے ہی دوسرے اوقات میں بھی شوق اور رغبت سے عمل کیاکرو۔ غورسے سنو! میں نے ایسی کوئی چیز نہیں دیکھی جو جنت جیسی ہو اور پھر بھی اس کا طالب سو یا ہواہو، اور نہ ہی ایسی کوئی چیز دیکھی جو جہنم جیسی ہو اور پھر بھی اس سے بھاگنے والاسوتارہے۔ غور سے سنو! جو حق سے نفع نہیں اٹھاتا اسے باطل ضرور نقصان پہنچاتاہے۔ جسے ہدایت سیدھے راستے پر نہ چلاسکی اسے گمراہی سیدھے راستہ سے ضرور ہٹادے گی۔ غور سے سنو! آپ لوگوں کو یہاں سے کوچ کرنے کا اور سفرِ آخرت کا حکم مل چکاہے، اور اس سفر کا توشہ بھی آپ لوگوں کوبتادیاگیاہے۔ اے لوگو! غور سے سنو! یہ دنیا تو ایسا سامان ہے جو سامنے موجود ہے اور اس میں سے اچھا برا ہر ایک کھا رہا ہے، اور اللہ نے آخرت کا جو وعدہ فرمارکھاہے وہ بالکل سچاہے اور وہاں وہ بادشاہ فیصلہ کرے گا جو بڑی قدرت والاہے۔ غور سے سنو! شیطان تمھیں فقیر اور محتاج ہونے سے ڈراتاہے، اور تمھیں بے حیائی کے کاموں کا حکم دیتاہے،اور اللہ تعالیٰ اپنی طرف سے مغفرت اور فضل کا وعدہ فرماتے ہیں، اور اللہ تعالیٰ بہت وسعت والے اور خوب جاننے والے ہیں۔ اے لوگو! اپنی موجودہ زندگی میں اچھے عمل کرلو انجام کار محفوظ رہوگے،کیوںکہ اللہ تعالیٰ نے فرماںبردار سے جنت کا اور نافرمان سے جہنم کا وعدہ فرمارکھاہے۔ جہنم کی آگ میں جہنمیوں کا چیخنا کبھی ختم نہ ہوگا، اس کے قیدی کو کبھی چھڑایا نہیں جاسکے گا اور اس میں جس کی ہڈی ٹوٹے گی تو کبھی جڑنہ سکے گی۔ اس کی گرمی بہت سخت ہے، وہ بہت گہری ہے، اور اس کا پانی خون اور پیپ ہے۔ اور مجھے تم پر سب سے زیادہ خطرہ دوباتوں کاہے: ایک خواہشات کے پیچھے چلنے کا، دوسرے اُمیدیں لمبی رکھنے کا۔1 اور ایک روایت میں یہ بھی ہے کہ خواہشات کے پیچھے چلنے سے انسان حق سے ہٹ جاتا ہے اور لمبی اُمیدوں کی وجہ سے آخرت بھول