حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ان قبروں کی جگہ آبادی کے قریب ہے، لیکن ان میں رہنے والے بہت دور چلے جانے والے مسافر ہیں۔ ان کی قبریں آبادی کے درمیان ہیں، لیکن یہ قبروں والے وحشت اور تنہائی محسوس کرتے ہیں۔ان کی قبریںکسی محلہ میں ہیں،لیکن یہ قبروں والے اپنے ہی میں مشغول ہیں اور انھیں آبادی سے کوئی اُنس نہیں ہے۔ حالاںکہ یہ قبروں والے ایک دوسرے کے پڑوسی ہیں اور ان کی قبریں پاس پاس ہیں، لیکن ان میں پڑوسیوں والا کوئی جوڑ نہیں ہے۔ اور ان میں آپس میں جوڑ ہوبھی کیسے سکتا ہے جب کہ بوسیدگی نے انھیں پیس رکھاہے، اور چٹانوں اور گیلی مٹی نے انھیں کھا رکھا ہے۔ پہلے یہ لوگ زندہ تھے اب مرچکے ہیں اور عیش ولذت والی زندگی گزار کراب ریزہ ریزہ ہو چکے ہیں۔ ان کے مرنے پر ان کے دوستوں کو بہت دکھ ہوا اور مٹی میں انھوں نے بسیرا اختیار کرلیا اور ایسے سفر پر گئے ہیں جہاں سے واپسی نہیں۔ ہائے افسوس! ہائے افسوس! ہر گز ایسا نہیں ہوگا، یہ اس کی صرف ایک بات ہی بات ہے جس کو وہ کہہ رہاہے اور ان کے آگے آڑ یعنی عالمِ برزخ ہے، اس دن تک کے لیے جس دن لوگ دوبارہ زندہ کیے جائیں گے۔ اور تم بھی ایک دن ان کی طرح قبرستان میں اکیلے رہوگے اور بوسیدہ ہو جائوگے اور تمھیں بھی اس لیٹنے کی جگہ کے سپرد کردیا جائے گا اور یہ قبر کا امانت خانہ تمھیں اپنے میں سمیٹ لے گا۔ تمہارا اس وقت کیا حال ہوگا جب تمام کام ختم ہوجائیں گے اور قبروں کے مردے زندہ کر کے کھڑے کردیے جائیں گے اور جو کچھ دلوں میں ہے وہ سب کھول کر رکھ دیاجائے گا اور تمھیں جلال و دبدبہ والے بادشاہ کے سامنے اندر کی ساری باتیں ظاہر کرنے کے لیے کھڑا کردیاجائے گا۔ پھرگزشتہ گناہوں کے ڈر سے دل اُڑ نے لگ جائیں گے، اور تمہارے اوپر سے تمام رکاوٹیں اور پردے ہٹادیے جائیں گے، اور تمہارے تمام عیب اور رازظاہر ہوجائیں گے، اور ہر انسان کو اپنے کیے کا بدلہ ملے گا، برے کام کرنے والوں کو اللہ تعالیٰ برابدلہ اور اچھے کام کرنے والوں کو اچھا بدلہ دیں گے۔ اور اعمال نامہ سامنے رکھ دیاجائے گا تو آپ مجرموں کو دیکھیں گے کہ وہ اس اعمال نامہ میں جو کچھ لکھا ہواہے اس سے ڈر رہے ہوں گے اور کہہ رہے ہوں گے: ہائے ہماری بدقسمتی! اس اعمال نامہ کی عجیب حالت ہے کہ اس نے لکھے بغیر نہ چھوٹاگناہ چھوڑا اور نہ بڑا۔اور جو کچھ انھوں نے دنیا میں کیا تھا اسے وہاں سب لکھا ہوا موجود پائیں گے اور آپ کا ربّ کسی پر ظلم نہیں کرے گا۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اور آپ کو اپنی کتاب پر عمل کرنے والا اور اپنے دوستوں کے پیچھے چلنے والا بنائے، تاکہ ہمیں اور آپ کو اپنے فضل سے ہمیشہ رہنے کے گھر یعنی جنت میں جگہ عطا فرمائے۔ بے شک وہ تعریف کے قابل بزرگی والاہے۔1 ابنِ جوزی نے حضرت علی ؓ کے اسی بیان کو تفصیل سے ذکر کیا ہے، لیکن شروع میں اس مضمون کا اضافہ کیا ہے کہ حضرت علی بن ابی طالب ؓ نے بیان فرمایا اور ارشاد فرمایا: تمام تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں، میں اسی ذات کی تعریف کرتاہوں اور اسی سے مدد طلب کرتا ہوں اور اسی پر ایمان لاتاہوں اور اسی پر بھروسہ کرتاہوں۔ اور اس بات کی گواہی دیتاہوں کہ اللہ کے سواکوئی معبود نہیں، وہ اکیلاہے اس کا کوئی شریک نہیں، اور حضرت محمد ﷺ اس کے بندے اور رسول ہیں جنھیں اللہ نے ہدایت اور دین حق دے کر بھیجا تاکہ ان کے ذریعہ سے اللہ تمہاری تمام بیماریوں کو دور کردے اور تمھیں غفلت سے بیدار کردے۔ اور یہ بات جان لو کہ ایک دن تم لوگوں نے مرناہے، اور مرنے کے بعد قیامت کے دن تم لوگوں کو اٹھایاجائے گا اور اعمال پر لاکر کھڑا کردیا جائے گا اور پھر ان اعمال کا بدلہ تمھیں دیاجائے گا، لہٰذا دنیاوی زندگی تمھیں دھوکہ میںنہ ڈال دے۔ پھر آگے پچھلی حدیث جیسا مضمون ذکرکیا۔1