حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
آگے بھیج دیاہے، اور یہ قرض تمھیں اس وقت کام آئے گا جب تمھیں اس کی سخت ضرورت ہوگی۔ اے اللہ! کے بندو! جو تم میں سے مرگئے ہیں ان سے عبرت حاصل کرو، اور جو تم سے پہلے تھے ان کے بارے میں غور کرو کہ وہ کل کہاں تھے اور آج کہاں ہیں؟ ظالم اور جابر لوگ کہاں ہیں؟ اور وہ لوگ کہاں ہیں جن کے میدانِ جنگ میں لڑنے اور غلبہ پالینے کے تذکرے ہوتے تھے؟ زمانے نے ان کو ذلیل کر دیا، آج ان کی ہڈیاں بوسیدہ ہو چکی ہیں اور اب تو ان کے تذکرے بھی ختم ہوگئے ہیں۔ خبیث عورتیں خبیث مردوں کے لیے ہیں اور خبیث مرد خبیث عورتوں کے لیے ہیں۔اور وہ بادشاہ کہاں ہیں جنھوں نے زمین کو خوب بویا اور جَوتا تھا اور اسے ہر طرح آباد کیا تھا؟ اب وہ ہلاک ہوچکے ہیں اور ان کا تذکرہ بھی لوگ بھول چکے ہیں اور ایسے ہو گئے ہیں جیسے کہ وہ کچھ نہیں تھے۔ غور سے سنو! اللہ نے ان کی خواہشات کا سلسلہ تو (موت کے ذریعے سے) ختم کردیاہے، لیکن گناہوں کی سزا کا سلسلہ باقی رکھا ہوا ہے۔وہ دنیا سے جاچکے اور انھوں نے جو عمل کیے تھے وہ تو اب ان کے ہیں، لیکن جو دنیا اُن کے پاس تھی اب وہ دوسروں کی ہوگئی ہے۔اب ہم ان کے بعد آئے ہیں، اگر ہم ان سے عبرت حاصل کریںگے تو نجات پالیںگے اور اگر ہم دھو کے میں پڑے رہے تو ہم بھی اُن جیسے ہوجائیںگے۔ کہاں ہیں وہ حسین و جمیل لوگ جن کے چہرے خوب صورت تھے اور وہ اپنی جوانی پر اکڑتے تھے اب وہ مٹی ہوچکے ہیں؟ اور جن اعمال کے بارے میں انھوں نے کمی بیشی کی تھی اب وہ اعمال ان کے لیے حسرت کا باعث بنے ہوئے ہیں۔ کہاں ہیں وہ لوگ جنھوں نے بہت سے شہر بنائے تھے اور شہروں کے ارد گرد بڑی مضبوط دیواریں بنائی تھیں اور ان میں عجیب وغریب چیزیں بنائی تھی، اور بعد میں آنے والوں کے لیے وہ ان شہروں کو چھوڑ کر چلے گئے اور اب اُن کے رہنے کی جگہیں ویران پڑی ہوئی ہیں اور وہ خود قبر کی اندھیریوں میں ہیں۔ کیا تم ان میں سے کسی کو دیکھتے ہو یا اُن کی ہلکی سی بھی آواز سنتے ہو؟ تمہارے وہ بیٹے اور بھائی کہاں ہیں جنھیں تم پہچانتے ہو؟ ان کی عمریں ختم ہو گئیں اور جو اعمال انھوں نے آگے بھیجے تھے اب وہ ان اعمال کے پاس پہنچ گئے ہیں اور وہاں ٹھہر گئے ہیں اور موت کے بعد بد بختی یا نیک بختی والی جگہ ان کو مل گئی ہے۔ غور سے سنو!اللہ کا کوئی شریک نہیں۔اللہ کے اور اس کی کسی مخلوق کے درمیان کوئی ایسا خاص تعلق نہیں ہے جس کی وجہ سے اللہ اسے خیر دے اوراس سے برائی کوہٹا دے، اللہ سے تعلق تو صرف اِطاعت سے اور اس کے حکم کے پیچھے چلنے سے بنتا ہے۔ اور اس بات کو جان لو کہ تم ایسے بندے ہو جنھیں ان کے اعمال کا بدلہ ضرور ملے گا اور جو کچھ اللہ کے پاس ہے وہ صرف اس کی اِطاعت سے حاصل ہوسکتا ہے۔ غور سے سنو! وہ راحت راحت نہیں جس کے بعد جہنم ہو اور وہ تکلیف تکلیف نہیں جس کے بعد جنت ہو۔1 حضرت موسیٰ بن عقبہ کہتے ہیں: حضرت ابوبکر صدیق ؓ بیان میں اکثر یہ فرمایا کرتے تھے کہ تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جو تمام جہانوں کا پالنے والا ہے۔میں اللہ کی تعریف کرتاہوں اور ہم اس سے مدد مانگتے ہیں اور موت کے بعد کے اکرام کا اس سے سوال کر تے ہیں، کیوںکہ میری اور تمہاری موت کا وقت قریب آگیا ہے۔ اور میں اس بات کی گواہی دیتا ہوںکہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں، اور حضرت محمد (ﷺ) اس کے بندے اور رسول ہیں جنھیں اللہ نے حق دے کر خوش خبری سنانے والا اور ڈرانے والا اور روشن چراغ بنا کر بھیجا، تاکہ جو شخص زندہ ہے وہ اسے ڈرائیں اور کافروں پر (عذاب کی) حجت ثابت ہو جا ئے۔ جس نے اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کی وہ ہدایت یافتہ ہوگیا، اور جس نے ان دونوں کی نافرمانی کی وہ کھلی گمراہی میں پڑگیا۔ میں آپ لوگوں کو اس بات کی وصیت کر تا ہوں کہ اللہ سے ڈرو اور اللہ کے اس دین کو مضبوطی سے پکڑو جو اس نے تمہارے لیے شریعت بنایا اور جس