حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
حضرت قیس بن سعد بن عُبادہ ؓ فرماتے ہیں کہ میرے والد نے مجھے نبی کریم ﷺ کی خدمت میں خدمت کرنے کے لیے پیش کیا۔ ایک دن حضورﷺ میرے پاس تشریف لائے میں دورکعت نماز پڑھ کر بیٹھاہواتھا، آپ نے مجھے پائوں مبارک مار کر فرمایا: کیا میں تمھیں جنت کے دروازوں میں سے ایک دروازہ نہ بتادوں؟ میں نے کہا: ضرور بتائیں۔ فرمایا: لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ إِلَّا بِاللّٰہ ِ۔ برائیوں سے بچنے کی طاقت اور نیکیاں کرنے کی قوت صرف اللہ ہی سے ملتی ہے۔ 3 حضرت ابوذر ؓ فرماتے ہیں: میں نبی کریم ﷺ کے پیچھے پیچھے چل رہاتھا کہ اتنے میں آپ نے مجھ سے فرمایا: اے ابوذر! کیا میں تمھیں جنت کے خزانوں میں سے ایک خزانہ بتائوں؟ میں نے کہا: ضرور بتائیں۔ فرمایا: لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ إِلَّا بِاللّٰہِ۔1 حضرت عبد اللہ بن سعد بن اَبی وقاصؓ فرماتے ہیں: مجھ سے حضرت ابو اَیوب انصاری ؓ نے فرمایا: کیا میں تمھیں ایسا کلمہ نہ سکھادوں جو مجھے حضورﷺ نے سکھایاتھا؟ میں نے کہا: اے چچا جان! ضرور سکھائیں۔ فرمایا: جب حضورﷺ میرے مہمان بنے تھے تو ایک دن آپ نے فرمایا: کیا میں تمھیں جنت کے خزانوں میں سے ایک خزانہ نہ بتادوں؟ میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں! ضرور بتادیں۔ فرمایا: لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ إِلَّا بِاللّٰہِ کثرت سے پڑھاکرو۔2 حضرت ابو اَیوب انصاری ؓ فرماتے ہیں: معراج کی رات میں حضورﷺ کا حضرت ابراہیم ؑ پر گزر ہوا تو انھوں نے پوچھا: اے جبرئیل! یہ آپ کے ساتھ کون ہیں؟ حضرت جبرئیل ؑنے کہا: یہ حضرت محمد ﷺ ہیں۔ توحضرت ابراہیم ؑنے حضورﷺ سے فرمایا: اے محمد! اپنی اُمّت سے کہنا کہ وہ جنت کے پودے کثرت سے لگائیں، کیوںکہ جنت کی مٹی بہت عمدہ ہے اور وہاں بہت کشادہ زمین ہے۔ حضورﷺ نے پوچھا: جنت کے پودے کیا ہیں؟ حضرت ابراہیم ؑ نے فرمایا: لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ إِلَّا بِاللّٰہِ۔ طبرانی کی روایت میں یہ بھی ہے کہ حضرت ابراہیم ؑ نے مجھے سلام کیا اور مجھے خوش آمدید کہا اور فرمایا: اپنی اُمت سے کہنا۔3 حضرت ابنِ عباس ؓ نے فرمایا: جس نے بِسْمِ اللّٰہِ کہا اس نے اللہ کا ذکر کیا، اور جس نے اَلْحَمْدُ لِلّٰہِکہا اس نے اللہ کا شکر ادا کیا،ا ور جس نے اَللّٰہُ أَکْبَرُ کہا اس نے اللہ کی عظمت بیان کی، اور جس نے لَا إِلٰـہَ إِلَّا اللّٰہُ کہا اس نے اللہ کی توحید بیان کی، اور جس نے لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ إِلَّا بِاللّٰہِ کہا اس نے فرماں برداری کا اظہار کیا اور اس نے خود کو اللہ کے سپرد کردیا اور اسے جنت میں اس کی وجہ سے رونق اور خزانہ ملے گا۔1 حضرت مُطَرِّف کہتے ہیں: مجھ سے حضرت عمران ؓ نے فرمایا: آج میں تمھیں ایک بات بتاتا ہوں جس سے اللہ تعالیٰ تمھیں بعد میں نفع دیں گے۔ اور وہ یہ ہے کہ تم یہ بات جان لو کہ قیامت کے دن اللہ کے سب سے بہترین بندے وہ ہوں گے جو (دنیا میں) اللہ کی خوب حمد وثنا کرنے والے ہوں گے۔2 حضرت ابنِ عباس ؓ فرماتے ہیں کہ حضرت عمر ؓ نے فرمایا: سُبْحَانَ اللّٰہِ اور لَا إِلٰـہَ إِلَّا اللّٰہُ تو ہمیں پتا چل گیا، لیکن اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ کیا ہے؟