احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
ممانعت ہی نہیں اور مذہب اسلام ایک ناقص مذہب ہے اورتیرہ سو برس تک ناقص رہا۔ اب مرزا قادیانی کو اس کی تکمیل کے لئے آسمانی باپ نے بھیجا۔ مرزا اور مرزائیوں کو ذرا شرم نہیں آتی کہ یقولون مالا یفعلون کے مصداق بن رہے ہیں۔خدا کے لے پالک بن کر مشرک فی التوحید اور نبی بن کر مشرک فی الرسالت ہوئے اپنی تصویر کی اشاعت سے دنیا میں شرک پھیلایا۔ مسلمانوں کو حج حرمین شریفین سے روکا وغیرہ۔ فرمائیے شرک اور کفر اور الحاد کے اور کیا سینگ ہوتے ہیں؟ پھر تاویلیں وہ لغو اور بے معنی جن کو تھوڑی سی عقل والا بھی تسلیم نہ کرے۔ میں نبی ناقص ہوں نہ کہ کامل۔ میں خدا کا صلبی بیٹا نہیں بلکہ پیارا (گودلیا) ہوں۔ میں بذریعہ تصاویر اپنی رسالت کی تبلیغ کرتا ہوں۔ تصویر کی پرستش نہیں کرتا، عیسیٰ مسیح دنیا میں مرگئے یہ میری موعودیت کی پکی دلیل ہے۔ شیعہ اور عیسائی تو آپ سے کہیں بڑھ کر اپنے عقائد کی تاویل کرسکتے ہیں۔ شیعہ کہہ سکتے ہیں کہ ہم اماموں کو خدا نہیں سمجھتے۔ عیسائی کہہ سکتے ہیں کہ عیسیٰ مسیح خدا کے نطفے سے نہیں۔ ہنود کہہ سکتے ہیں کہ ہم جواپنے دیوتائوں کو پکارتے ہیں تو ان کو بھگوان نہیں سمجھتے ان کی دھات کی مورتیاں تو ہماری ہی بنائی ہوئی ہیں ہم خوب جانتے ہیں کہ وہ بے حس وحرکت پتھر وغیرہ ہیں۔ مگر ہم ان کو سامنے رکھ کر نرانکار جوتی سروپ کا دھیان گیان کرتے ہیں جس طرح مسلمانوں میں تسبیح کا رواج ہے کہ جب تک ہاتھ میں تسبیح رہے گی خدا کا نام ضرور لیا جائے گا ورنہ اس کی یاد سے ذھول ہوگا وغیرہ۔ حالانکہ مرزا قادیانی کے پاس ایسی ایک بھی دلیل نہیں جو عیسائیوں اور ہندوئوں کو شرماسکے اور آریا کو تو کیا شرمائیں گے جو اپنے کو محض عقل کا پیرو بتاتے ہیں۔ اور جنہوں نے مرزا قادیانی کا ناطقہ بند کردیا ہے۔ وہ جب قدیمی اوتاروں کو نہیں مانتے تو بروزی اوتار کو کیا مانیں گے۔ گزشتہ الحکم میں کسی نے سوال کیا تھا کہ یا رسول اﷲ کہنا کیسا ہے؟ خود مرزا قادیانی نے جواب دیا کہ درست ہے اب ہم پوچھتے ہیں کہ یا رسول اﷲ اور یا حسین اور یاعلی کہنے میں کیا فرق ہے؟ جس طرح الحکم میں بطور طنز لکھا ہے کہ ’’ربنا المسیح اور ربنا الحسین‘‘ میں کیا فرق ہے؟ یا رسول اﷲ کہنا آپ نے اس لئے جائز کیا کہ آپ خود بھی تو معاذ اﷲ رسول اﷲ ہیں؟ مرزائی جس طرح زندگی میں آپ کو یا رسول اﷲ علیک الصلوٰۃ والسلام کہہ کر پکارتے ہیں۔ آپ نے یارسول اﷲ کہنے کے جواز سے گویا ہدایت کردی ہے کہ مرنے کے بعد بھی مجھے اسی طرح پکارو لعنت ہے اس دعوے توحید اور کھلے شرک پر جس کی دلدل میں سر سے قدم تک دھنسے ہوئے ہیں۔