احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
جواب…اب میں تھک گیا ہوں مجھے رخصت ملے۔ حاکم نے پہلے تو سمجھایا کہ اس وقت تو اور چار پانچ منٹوں میں جان چھوٹ جائے گی۔ کل یہ پھر تازہ دم ہوکر آئیں گے اور تم کو بہت ستائیں گے۔ مگر بڈے میاں نے اس میں خیریت سمجھی کہ اس وقت تو جان بچ جائے کل کو دیکھا جائے گا۔ اس کے بعد ایک دو گواہ معمولی واقعات کے گزرے۔ اخیر میں ایک گواہ منشی رحیم بخش عرضی نویس رعیہ ضلع سیالکوٹ آئے۔ طرز بیان کچھ ایسا تھا کہ حاکم نے مجبور ہوکر ان کو متنبہ کیا کہ ہوش سے شہادت دو۔ ان کے وکیل نے عذر کیا کہ سیدھے آدمی ہیں۔ حاکم نے فرمایا کہ میں اسے عقل دے دوں۔ آپ نے اپنے بیان میں لکھایا کہ آنحضرتa نے فرمایا تھا کہ اس سال حج ہوگا۔ تو نہ ہوا۔ دوسرے سال ہوا تھا۔ مولوی ثناء اﷲ صاحب نے اس کا ثبوت مانگا تو کہا کل دوں گا۔ اس بیان کو سن کر بعض ہندوئوں نے مسلمانوں سے تعجب کے ساتھ کہا کیا تمہارا پیغمبر ایسا ہی تھا کہ اس سال کی خبر بتلائے تو دوسرے سال کو ہو؟ مگر خدا مولانا ثناء اﷲ صاحب کو جزائے خیر دے جنہوں نے خود مخالف سے اس کی تکذیب کرائی۔ دوسرے روز بقیہ جرح کے لئے مولوی برہان الدین پھر آئے۔ مولوی ثناء اﷲ صاحب نے زائد المیعاد پیش کرکے حدیث کا ایک فقرہ پڑھوایا جس کا مضمون تھا کہ آنحضرتa نے خود فرمایا کہ میں نے تم سے کہا تھا؟ کہ اسی سال تم حج کرو گے۔ حضرت عمرؓ نے کہا کہ یہ تو نہیں کہا تھا یہ دکھا کر مولوی صاحب نے سوال کیا کہ جو کوئی یہ کہے کہ آنحضرتa کے فرمودہ کے موافق پیشگوئی نہیں ہوئی۔ وہ سچا ہے یا جھوٹا۔ مولوی برہان الدین نے خدا لگتی کہی کہ ایسا شخص جھوٹا ہے۔ اسی خبر کو سن کر رحیم بخش مذکور نے بھی اپنے موقع پر آکر اقرار کیاکہ آنحضرتa نے نہیں فرمایا کہ اس سال حج ہوگا۔ سوال…یسوع عیسائیوں کا مصنوعی معبود ہے؟ جواب…ہاں۔ سوال…قرآن کے صریح حکم کے موافق کرنے سے بھی کوئی شخص نبی یا ولی ہوسکتا ہے؟ جواب…نہیں۔ سوال…مرزا قادیانی نے یسوع کو جو عیسائیوں کا معبود ہے برے الفاظ سے یاد کیا ہے یعنی شریر، مکار، جھوٹا، حرامکار وغیرہ کہا ہے؟ جواب…ہاں عیسائیوں کو الزامی طور پر کہا ہے۔ سوال…قرآن شریف میں کوئی آیت اس مضمون کی ہے کہ مشرکوں کے معبودوں کو برا نہ کہا کرو؟ جواب…بعد تامل ہاں ہے۔ مولوی برہان الدین اور منشی رحیم بخش دونوں نے اس مضمون کا