احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
تھی۔ ۹؍فروری کو سب سے پہلے مولوی برہان الدین جہلمی قادیانی پیش ہوئے جن پر جرح باقی تھی۔ جرح ہوئی، مگر کیا عرض کروں جرح کیا تھی۔ تمام مسائل کا تصفیہ تھا۔ چند جملے نقل کرتا ہوں۔ مولوی ثناء اﷲ صاحب نے پوچھا کہ کسی سچے نبی کی توہین کرنے والا کون ہے؟ جواب…کافر ہے۔ سوال…مرزا قادیانی نے تحفہ قیصریہ میں کہا ہے کہ میں یسوع مسیح کی رنگت میں آیا ہوں۔ جواب… کہا ہے مگر اس لئے کہ وہ کتاب ملکہ معظمہ کے نام بھیجی گئی تھی۔ اور ملکہ معظمہ عیسیٰ علیہ السلام کا نام نہیں جانتی تھیں۔ سوال… مرزا قادیانی نے یسوع کے حق میں یہ الفاظ لکھے ہیں کہ ’’وہ شریر، مکار، دغا باز، جھوٹا، حرام خوار وغیرہ تھا؟‘‘ جواب… ہاں لکھے ہیں مگر عیسائیوں کو الزام کے طور پر۔ سوال… حضرت ہارون، زکریا، یحییٰ علیہم السلام نبی صاحب شریعت جدید تھے؟ جواب…صاحب شریعت جدیدہ نہ تھے۔ سوال… خاتم النّبیین کا انتظار ایسے نبی ہونے کے لئے مانع ہے۔ جواب…بہت تعطل کے بعد ایسے نبیوں کو مانع نہیں (یعنی آنحضرت کے بعد حضرت زکریا جیسے نبی ہوسکتے ہیں) سوال…مسلمانوں کا عقیدہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی تشریف آوری کی بابت کیا ہے یعنی وہ کوئی نئی شریعت پر ہوں گے یا اسلامی شریعت پر عمل کریں گے؟ جواب…یہ ان مسلمانوں سے پوچھو۔ سوال…آپ کا عقیدہ مرزا قادیانی کے بیعت کرنے سے پہلے کیا تھا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کوئی نئی شریعت لائیں گے یا قرآن وحدیث کے پابند ہوں گے؟ جواب…مجمل ایمان تھا اس پر فرمائشی قہقہہ لگا۔ سوال…(براہین احمدیہ ص۴۹۹، خزائن ج۱ ص۵۹۳)پر مسیح موعود کا کام سیاست (حکومت ملکی) بھی لکھا ہے؟ جواب…ہاں لکھا ہے۔ سوال…جوشخص کسی ایسی پیشینگوئی کو جو رسول خداa کی شان میں ہو اپنے حق میں بتلائے تو وہ کافر ہے یا مسلمان؟