احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
محتسبی مثلیں و… محتسبی کے زمانہ میں مثلیں دیکھنے سے یہ امر مجھ پر اچھی طرح کھل گیا کہ آپ دکھاوے کے طور پر اس طرح کہتے ہیں کہ جماعت میں کسی ایسے معاملے کا فیصلہ نہیں کیا جاتا جس کی قانون اجازت نہ دیتا ہو۔ مسماۃ منی بنت سنت سنگھ خاکروب نو مسلم کے ساتھ جن دو آدمیوں نے زنا کا ارتکاب کیا تھا اس کی تحقیقات سابق محتسب شیخ محمود احمد عرفانی سے کرائی گئی۔ انہوں نے تحقیقات کے بعد رپورٹ میں یہ وضاحت سے بیان کیا کہ ان دو آدمیوں نے بھی اس لڑکی کے ساتھ زنا کیا ہے اور اس سے پیشتر فلاں فلاں نے اس کے ساتھ ایسا فعل کیا ہے۔ آپ نے ناظر صاحب امور عامہ کو حکم دے کر کہا کہ اس رپورٹ کو دوبارہ لکھوایا جاوے اور اس میں سے زنا کا لفظ کاٹ دیا جائے کہ فلاں فلاں کو منی کے ساتھ قابل اعتراض حالت میں دیکھا گیا ہے۔ اس وقت محتسب میں تھا۔ جب ناظر نے مجھے آپ کا حکم سنا دیا تو میں نے کہا جب مثل میں زناکا لفظ باربار آتا ہے تو محض رپورٹ سے اسے نکالنے کی کیا ضرورت ہے تو انہوں نے کہا کہ حضرت صاحب (خلیفہ) نے فرمایا ہے کہ مثل کو ہم تلف کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اغوا، چوری، خودکشی کی کوشش وغیرہ کے مقدمات میں امور عامہ میں فیصلے ہوتے رہے ہیں۔ جن کی تفصیل وقت پر بتا دی جاسکے گی۔ انشاء اﷲ تعالیٰ اگر ضرورت ہوئی۔ گورنمنٹ سے دھوکہ ز… جب احرار نے مباہلہ کا چیلنج دیا تھا۔ اس وقت آل انڈیا نیشنل لیگ کو آپ کا حکم ملا تھا کہ قرب وجوار کی جماعتوں کو آدمی بھیجے جائیں اور ان کو تاکید کر دیں کہ فلاں فلاں مضمون کا اعلان جب الفضل میں نکلے تو تم فوراً قادیان میں خود بخود آجاؤ تاکہ گورنمنٹ یہ نہ کہہ سکے کہ مرکز نے ان کو بلوایا ہے۔ افغانستان جرگہ کے ساتھ الحاق ج… جب میں آل انڈیا نیشنل لیگ کا سیکرٹری تھا تو مجھے سرحد میں اس لئے بھیجا گیا کہ ایک تو میں پیغام مندرجہ (ز) ان کو سنادوں تو دوسرے یہ کہ اگر ممکن ہو سکے تو افغان جرگہ اور سرخپوشوں کے ساتھ نیشنل لیگ کا الحاق کرا دوں اور ظاہر ہے کہ یہ جماعتیں گورنمنٹ کے خلاف ہیں۔ افغانستان جرگہ خفیہ طور پر اور سرخپوش اعلانیہ۔