احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
جناب چوہدری محمد عبداﷲ بی۔اے، بی۔ٹی سابق قائمقام ہیڈ ماسٹر سنٹر ماڈل ہائی سکول لاہور وجنرل پریذیڈنٹ انجمن احمدیہ ربوہ جناب چوہدری صاحب موصوف نہایت دیانت دار اور مخلص احمدی ہیں۔ انہوں نے اپنی تمام زندگی احمدیت کی تبلیغ میں بسر کی ہے اور ہر قسم کے چندہ میں بڑھ چڑھ کر نمایاں حصہ لیا اور متواتر چندہ باقاعدگی کے ساتھ خود ادا کرتے اور لوگوں سے باقاعدگی کی سرتوڑ کوشش کرتے اور ہمیشہ اپنے مفوّضہ کاموں کو محنت اور خلوص اور دیانت سے سرانجام دیا ہے اور ہزارہا لوگ جنہیں آپ سے کسی رنگ میں بھی ملنے کا موقع ملا ہے۔ آپ کی صفات حسنہ سے متاثر ہوا ہے۔ جب چوہدری صاحب موصوف گورنمنٹ کے محکمہ تعلیم میں ایک لمبی ملازمت کے بعد عزت وافتخار کے ساتھ ریٹائرڈ ہوئے تو خلیفہ ربوہ نے خدمت سلسلہ کے لئے ربوہ بلوالیا۔ اس وقت چوہدری صاحب موصوف کو متعدد جگہوں سے کام کی پیش کش آچکی تھی۔ لیکن آپ نے دین کو دنیا پر مقدم کیا اور دنیا کو لات مار کر محض دین کی خاطر ربوہ تشریف لے گئے۔ وہاں انہیں ربوہ کی جماعت کا جنرل پریذیڈنٹ منتخب کیاگیا۔ نیز احمدیہ گرلز کالج (جامع نصرت) میں پروفیسر متعین کیا گیا۔ یاد رہے کہ اس کالج کے ڈائریکٹریس خلیفہ ربوہ کی بیوی ام متین ہیں۔ اپنے ان فرائض سرانجام دہی کے سلسلہ میں انہوں نے خلیفہ کے خاندان اور بعض ان حالی موالی کے زندگی کے ایسے گھناؤنے اور ناگفتنی واقعات کا علم ہوا تو آخر انہیں سرزمین ربوہ کو خیرباد کہنا پڑا۔ عبدالمنان عمر حضرت مولانا مولوی عبدالمنان عمر خلف حضرت حکیم الامت حاجی مولوی نورالدین خلیفہ اوّل، آپ جماعت احمدیہ کے مقتدر در قابل قدر ہستی ہیں۔ آپ نے اپنی خداداد قابلیت سے جماعت احمدیہ کی مختلف طریق سے خدمت کی اور مختلف شعبہ جات میں کام کیا۔ آپ ۱۹۵۶ء میں ہارڈورڈ یونیورسٹی کے بلاوے پر لیکچر کے لئے مدعو کئے گئے۔ جماعت احمدیہ کا ہر فردبشر آپ سے بخوبی روشناس ہے۔ آپ کی مقبولیت اور قابلیت کے پیش نظر مرزامحمود احمد کو خطرہ لاحق ہوگیا کہ کہیں خلافت ہاتھ سے نہ نکل جائے۔ خلیفہ نے فوراً موقع پا کر سراپا الزام لگا کر ان کو الگ کر دیا گیا تاکہ اپنے لڑکے کے واسطے راستہ صاف ہو جائے۔ مولانا موصوف کو ربوہ کے مکان سے بھی جبراً نکال دیا گیا اور پوری طرح سوشل بائیکاٹ اور مقاطعہ کا شکار رہے۔ بالآخر آپ کو ربوہ چھوڑنے پر مجبور کر دیا گیا۔ خلیفہ اوّل کا تمام خاندان ان سے الگ ہوکرلاہور میں قیام پذیر ہے۔ آپ مرزامحمود احمد کے برادر نسبتی بھی ہیں اور مرزامحمود احمد کی آلودہ زندگی کو بہتر طریق سے جانتے