احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
شہادت نمبر:۱۱ … حلفیہ شہادت اگرچہ میں نے خلیفہ صاحب موجودہ کا مطالبہ پورا کر دیا ہے۔ ہوسکتا ہے کہ ان تحریروں میں کسی نقص کا جواز نکال لیں۔ عین ممکن ہے کہ یہ کہیں کہ میری زناکاری کی وضاحت نہیں کی گئی۔ اس لئے مباہلہ نہیں کر سکتا۔ وقت کی بچت کی خاطر محمد یوسف صاحب ناز کا بیان ہدیہ ناظرین ہے۔ محمد یوسف ناز کا حلفیہ بیان ’’بسم اﷲ الرحمن الرحیم۰ نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم‘‘ ’’اشہد ان لا الہ الا اﷲ وحدہ لاشریک لہ واشہد ان محمد عبدہ ورسولہ‘‘ میں اقرار کرتا ہوں کہ حضرت محمدﷺ خدا کے نبی اور خاتم النّبیین ہیں اور اسلام سچا مذہب ہے۔ میں احمدیت کو برحق سمجھتا ہوں اور مرزاغلام احمد قادیانی کے دعویٰ پر ایمان رکھتا ہوں اور مسیح موعود مانتا ہوں اور اس کے بعد میں مؤکد بعذاب حلف اٹھاتا ہوں۔ میں اپنے علم مشاہدہ اور رویت عینی اور آنکھوں دیکھی بات کی بناء پر خدا کو حاضر ناظر جان کر اس پاک ذات کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ مرزابشیرالدین محمود احمد خلیفہ ربوہ نے خود اپنے سامنے اپنی بیوی کے ساتھ غیرمرد سے زنا کروایا۔ اگر میں اس حلف میں جھوٹا ہوں تو خدا کی لعنت اور عذاب مجھ پر نازل ہو۔ اس بات پر مرزابشیرالدین محمود احمد کے ساتھ بالمقابل حلف اٹھانے کو تیار ہوں۔ (دستخط: محمد یوسف ناز معرفت عبدالقادر تیرتھ سنگھ جے ملوالی روڈ عقب شالیمار ہوٹل کراچی) ’’حضرت مرزاغلام احمد مسیح موعود کی تحریر میں مرزامحمود احمد کی تصویر‘‘ (مطبوعہ احتساب ج۵۶) شہادت نمبر:۱۲ خلیفہ صاحب کے رفیق کار جن کو ۱۹۲۴ء میں انگلستان ہمراہ لے گئے تھے۔ یعنی فاضل اجل حضرت شیخ عبدالرحمن صاحب مصری مولوی فاضل بی۔اے کا مکمل بیان آگے ملے گا۔ آپ کی خلیفہ صاحب سے بیعت کی علیحدگی کے اسباب کا بیان درج ہے۔ ’’موجودہ خلیفہ سخت بدچلن ہے۔ یہ تقدس کے پردہ میں عورتوں کا شکار کھیلتا ہے۔ اس کام کے لئے اس نے بعض مردوں اور بعض عورتوں کو بطور ایجنٹ رکھا ہوا ہے۔ ان کے ذریعہ یہ معصوم لڑکیوں اور لڑکوں کو قابو کرتا ہے۔ اس نے ایک سوسائٹی بنائی ہوئی ہے۔ جس میں مرد اور عورتیں شامل ہیں اور اس سوسائٹی میں زنا ہوتا ہے۔‘‘ (دور حاضر کا مذہبی آمر، مطبوعہ احتساب ج۵۶)