احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
ذکر ہے نہ کہ آئندہ کا۔ کیونکہ آئندہ کے لئے تو نبوت ختم ہوگئی۔ اگر کہو کہ رام چندر اور کرشن بھی مثل دیگر انبیاء کے آنحضرتa سے پہلے گزر چکے ہیں۔ تو تعجب ہے کہ آنحضرتa پر تو خدائے تعالیٰ نے ان کی نبوت کا قصہ مجمل رکھا اور مرزا قادیانی کو مفصل بال کی کھال نکال کر دکھا دی۔ دوم ہم لکھ چکے ہیں کہ نبوت ختم ہوچکی ہے اور حکم الٰہی نازل ہوچکا کہ ’’ومن یبتغ غیر الاسلام دیناً فلن یقبل منہ‘‘ سوم… مرزا قادیانی کو تو اپنا اُلّو سیدھا کرنا اور یہ دکھانا ہے کہ ’’منہم من لم نقصص علیک‘‘ میں میں بھی شامل ہوں اور جس طرح لاکھوں اور کروڑوں بلکہ اربوں نبی مثل رام چندر وکرشن پہلے گزر چکے ہیں۔ ان سے بڑھ کر مجھ جیسے غیر متناہی نبی قیامت تک گزریں گے۔ بات یہ ہے کہ آپ اس وقت تک نبی نہ بن سکے جب تک کفار ومشرکین کو نبی نہ بنالیا۔ آپ کی نبوت کرشن جی کی نبوت کی محتاج تھی اور چونکہ آپ امام الزمان ہیں۔ لہٰذا ۲۴کروڑ ہنود کا امام یا اوتار بننا بھی تو آسمانی باپ کے بتائے ہوئے فرائض میں سے تھا۔ اب ہم منتظر ہیں کہ آپ ہنود پر کیا ابلاغ وتبلیغ کرتے ہیں۔ کرشن جی تو ویدی تھے کیا آپ ان پر وید کا اوپدیشن کریں گے۔ اگر قرآن کی تبلیغ کریں گے تو ہنود دھوتیاں گلے میں ڈال کر اور اینٹھ کر آپ کا گلا گھونٹ ڈالیں گے۔ یہ راخشس اس دیش میں کہاں سے آمرا۔ اگر آپ ویدی نبی ہیں تو وید ہی کے اشلوک آپ پر کیوں الہام نہ ہوئے۔ قرآن مجید کی آیتیں کیوں الہام ہوئیں اور وید وقرآن گڈمڈ ہو نہیں سکتے کہ آپ کے ایک ہاتھ میں قرآن ہو اور دوسرے ہاتھ میں وید۔ یعنی ایک ہاتھ میں توحید اور دوسرے ہاتھ میں بت۔ مگر آپ سادھو بچوں کے فن میں بھی پورے نہیں بلکہ ادھورے ہیں۔ ہندو تو کیا ڈھب پر چڑھیں گے۔ اس دورنگی میں تو نوگرفتار اُلّو بھی ہاتھ سے جاتے رہیں گے ؎ درکفے جام بلورین درکفے سندان عشق ہر ہوسنا کے نداند جام وسندان باختن آنحضرتa کو تو قرآن مجید میں یہ ارشاد ہوا کہ بعض انبیاء کے قصص ہم نے تجھ پر بیان کردئیے اور بعض کے بیان نہیں کئے۔ اس کے خلاف آسمانی باپ نے لے پالک پر یہ وحی اتاری کہ ’’قصصنا علیک الانبیاء کلہم‘‘ گویا انبیاء کا جو علم غیب اور شناخت آنحضرتa کو عطا نہیں ہوئی وہ کرشن کے اوتار کو عطا ہوئی۔ پھر یہ مردود تمام انبیاء کی کیوں شناخت نہیں کرتا۔