احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
اور یہ درحقیقت قدرت وفطرت کا لایزال قانون ہے۔ تمام حیوانات بلکہ نباتات ومعدنیات و جمادات میں بھی یہ قانون جاری ہے۔ بھیڑوں بکریوں، بندروں کوئوں، مرغابیوں وغیرہ جانوروں میں کیسا اتفاق ہے۔ ہر قسم کے نباتات وبقولات پھل پھول ایک ہی رنگ کے ہوتے ہیں۔ ہر قسم کے جواہرات کا ایک ہی رنگ ہوتا ہے۔ یعنی تمام لعل ویاقوت سرخ ہی ہوں گے۔ تمام قسم کے زمرد سبز ہی ہوں گے۔ علی ہذا۔ پس انسانوں کے قومی اتفاق کا مٹانا گویا قانون قدرت کا مٹانا ہے جو محال ہے۔ امت محمدیہ کا اجماع بھی دینی اور دنیوی امور میں محض نیشن اور نیشنلٹی کے قیام ودوام کے لئے ہے اور کتاب وسنت سے جو مسائل مستنبط ہوکر تیرہ سو برس سے معمول بہا رہے ہیں اور جو عقائد مسلمانوں کے دلوں میں مرتکز ہیں ان کی بنیاد بھی نیشنلٹی ہے۔ پس اجماع کا خرق کرنے والے بڑے ظالم ہیں کہ نیشن اور نیشنلٹی کے گلے پر چھری پھیر رہے ہیں۔ اسی کا ضمیمہ مسئلہ نبوت ہے جو تیرہ سوبرس سے حسب تعمیل ارشاد الٰہی دائر سائر چلا آتا ہے کہ آنحضرتa پر نبوت ختم ہوگئی۔ ’’ولکن رسول اﷲ وخاتم النّبیین‘‘ اب کسی مکار کا دعویٰ بالکل خرق اجماع اور محمدن نیشنلٹی کی تباہی اور عقد ثریا کو نبات النعش بنانا اور نئی امت اور نیا نیشن ایجاد کرنا قوم اور قومیت کے شیرازے کو بکھیر دینا ہے۔ لاکھوں سلف صالحین اور علماء محدثین ومجتہدین ومفسرین میں سے کسی کو آیت خاتم النّبیین کے یہ معنے اور یہ تاویل نہ سوجھی جو بر ہم زن اسلام قادیانی کو سوجھی ہیں اور تاویلیں بھی وہ جن کو سن کر بچے تک قہقہے لگائیں اور اہل مذاہب واقوام غیر مضحکے اڑائیں۔ ہم قادیانی تاویلوں کا تاروپود اپنے سینکڑوں مضامین میں اڑا چکے ہیں۔ لہٰذا اعادے کی ضرورت نہیں۔ مردود کا مطلب یہی ہوا نا کہ اجماع کرنے والے نادان اور بے وقوف یا گمراہ تھے اور زیادہ سے زیادہ آنحضرتa اپنے زمانہ جاہلیت کے نبی تھے اور وہ بھی عرب کے لئے نہ کہ ہفت اقلیم کے لئے۔ میں موجودہ روشنی کے زمانہ کا نبی ہوں۔ اور ہندوستان میں تو کوئی نبی بجز رام چندر اور کرشن جی کے آیا ہی نہیں۔ اور محمدa نے بڑی غلطی کی کہ ان کی نبوت کو نہیں مانا۔ اگرچہ وہ بت پرست تھے یا کسی مذہب کے تھے مگر نبی تو تھے۔ اب میں اسلامی مجدد اور رفارمر بن کر رامچندر اور کرشن کی نبوت ماننے اور منوانے آیا ہوں اور دلیل یہ آیت قرآنی ہے ’’منہم من قصصنا علیک و منہم من لم نقصص علیک‘‘ سیاق وسباق سے صاف ظاہر ہے کہ یہ گزشتہ انبیاء کا