احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
مگر نہ وہ زمانہ ہے نہ وہ واقعات ہیں۔ ہاں مرزا قادیانی کے خوارق سے کچھ بعید نہیں کہ جس طرح آپ بروزی (تناسخی) بنے ہیں۔ اسی طرح آنحضرتa کے زمانے کو بھی موجودہ زمانے کا بروزی مانتے ہوں۔ یعنی وہ زمانہ بھی عود کرکے موجودہ زمانے میں حلول اور بروز کرگیا ہو۔ آپ خرق نیچر کے تو قائل نہیں۔ مگر بروز اور حلول کے قائل ہیں۔ جیسے آریا کہ معجزات کو تو ان نیچرل بتاتے ہیں۔ مگر زندگی میں نہیں بلکہ مرنے کے بعد جب انسان خاک یا راکھ ہوجاتا ہے تو گدھا اور کتا اور سور بن سکتا ہے یہی عقیدہ مرزا قادیانی کا ہے۔ دنیا میں بہت سے جھوٹے نبی اور دجال آئے مگر یہ کسی سے نہ ہوسکا کہ آیات کلام مجید کا نزول اپنے حق میں بتاتا اور دجالوں پر کیا حصر ہے ہر شخص دعویٰ کرسکتا ہے کہ فلاں آیات میرے حق میں ہیں۔ لیکن ایسا شخص پاگل خانے میں بھیجے جانے کا مستحق ہوگا۔ معلوم نہیں آپ اپنے کو محمدa کا امتی کیوں بتاتے ہیں؟ جب قرآن کی آیتیں آپ پر نازل ہوئی ہیں اور محض خیال میں وہ واقعات اور ان کا وقوع مسترد ہوکر آپ کے زمانہ میں حلول کر آیا ہے تو آپ جداگانہ مستقل نبی آنحضرتa کے ہمسر اور رقیب ٹھہرے نہ کہ امتی۔ اور واقعی ہے بھی اسی طرح۔ کیونکہ عیسیٰ مسیح علیہ السلام کے تو آپ رقیب اور حریف ہیں ہی۔ پھر تمام انبیاء کے کیوں حریف اور رقیب نہ ہوں۔ ہندوستان میں تو زیادہ تر مسلمان اور عیسائی ہی ہیں۔ یہودی وغیرہ دیگر امتیں بہت کم ہیں۔ پس آپ نہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کے رقیب ہیں۔ نہ عزیر علیہ السلام کے۔ اور چونکہ مسلمانوں اور عیسائیوں بلکہ اہل مذاہب سے کئی حصہ زیادہ ہنود ہیں۔ پس اب آپ کرشن جی کے بروزی بن کر ان کی حریف بنے ہیں۔ یعنی جس طرح محمدa کے بروزی بن کر مذہب اسلام کی جڑ کاٹ رہے ہیں۔ اسی طرح اب ہندو مذہب کی جڑ کاٹیں گے۔ ابھی تو ہنود کا سر سہلایا ہے۔ پوچارا پھیرا ہے ذرا دیکھتے جائیے۔ رفتہ رفتہ کیا ہوتا ہے۔ مسیح بننے پر کوئی عیسائی ایمان نہ لایا تو عیسیٰ المسیح کو مغلظات سنائیں۔ اب کرشن بننے پر کوئی ہندو آپ کے سامنے ڈنڈوت نہ کرے گا تو بھی گالیاں کرشن جی کے پر البت میں لکھی ہیں۔ انشاء اﷲ! ایک کھلی بات ہے کہ جو شخص خود نبی بنا ہے اور اس نے اپنا نیا مذہب تراشا ہے تو وہ دوسرے انبیاء اور اوتاروں کو کیوں مانے گا۔ بلکہ صفحہ ہستی سے سب کا نام تک مٹانا چاہے گا۔ مگر یاد رہے کہ چند روز میں خود بدولت ہی مٹ جائیں گے اور یہ زمانہ سازی اور دنیا طلبی بہت جلد زمین میں دفن کردے گی۔ کیا وجہ ہے کہ قرآن کی بعض آیتیں آپ پر نازل ہوئیں اور بعض واقعات بھی