احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
میٹر کس درجہ پر ہے۔ بادی النظر میں تو شاید انتہائی درجہ پر پہنچ گیا ہے۔ آپ اپنی کتاب میں علماء دین اور فقرائے صالحین کو مخاطب کرتے ہوئے فرماتے ہیں: ’’آپ لوگ مجھ سے آکر مباہلہ کریں۔ اگر آپ لوگ اپنے دعویٰ میں سچے ہوں گے تو خدا آپ کی مدد کرے گا۔ اور اگر میں سچا ہوں گا تو خدا میری مدد کرے گا۔ وغیرہ۔‘‘ (ملخص انجام آتھم ص۴۵تا۵۱، خزائن ج۱۱ ص۴۵تا۵۱) میں مرزا قادیانی کے لاطائل دعویٰ کے مقابلہ کے لئے تیار اور بخوشی مباہلہ کے لئے مستعد ہوں۔ مرزا قادیانی کو واضح ہو کہ میرا نام پہلے محمد شفیع تھا۔ اب محمد شاہ ہے میں اپنے اﷲ کی جناب میں سربسجود ہوا کہ اے مالک کون ومکاں! اے قادر دوجہاں! اے میرے پروردگار! اے میرے خدا! جو بات حق ہو مجھ پر عیاں کردے۔ معبود برحق کی جناب سے جواباً میرے تیرہ وتاریک دل میں یہ بات پیدا ہوئی کہ تو مرزا قادیانی سے مباہلہ کو ہمہ تن تیار ہوجا۔ خدا تیری مدد کرے گا۔ یہ مبارک آواز ایسی تھی جس نے مجھے فوراً آمادہ کردیا۔ کہ میں مرزا قادیانی کو مباہلہ کے لئے اطلاع دوں۔ چنانچہ وہی آواز آج میری قوت بازو بن کر لکھوا رہی ہے یہ مباہلہ اس طرح کرنا چاہتا ہوں کہ پانچ من بارود کے ڈھیر پر ایک تخت چوبی اتنا بڑا بچھا دیا جائے جس پر میں اور مرزا قادیانی دونوں بخوبی اور بآرام کھڑے ہوسکیں۔ بعدہ باجازت گورنمنٹ بارود میں دیا سلائی دکھلائی جائے۔اگر میں حق پر ہوں تو خدا میری مدد کرے گا اور میں سوزش نار سے محفوظ رہوں گا اور اگر مرزا قادیانی حق پر ہیں تو خدا ان کی مدد کرے گا۔ میری اس قدر آرزو اور ہے کہ اس خدائی فیصلہ کے جلسہ میں ہر مذہب وملت والے شریک ہوں اور جس جگہ یہ مباہلہ ہو وہاں کے جناب مجسٹریٹ صاحب بہادر بھی تشریف فرما ہوں۔ امید ہے کہ مرزا قادیانی بعد ملاحظہ مضمون ہذا بقید تاریخ، دن، وقت ومقام سے ناچیز حقیر کو مطلع فرمائیں گے۔ خاکسار بلا کسی حیلہ وحجت کے حاضر ہوگا۔ بالفرض اگر مرزا قادیانی اس میں کوتاہی کریں تو ہرشخص اور ہر مذہب وملت والے کو لازم ہے کہ وہ مرزا قادیانی کو ایک اعلیٰ نمبر کا کاذب اور نجومی سمجھ کر اپنے آپ کو دام تزویر سے بچائیں۔ سید محمد شاہ اٹاوہ۔ ایڈیٹر… محمد شاہ صاحب وارثی ہیں ایک ایک وارثی لپٹ پڑا تو آسمانی باپ بھی سہم کر نوک دم ہوجائے گا اور پھر ننھا منا لے پالک لاوارث یتیم مسکین رہ جائے گا۔ وارث علی شاہ صاحب کے مرید کئی لاکھ ہیں۔ ابھی تو تانتا لگنا شروع ہوا ہے۔ جب یہ قادیان پر ٹڈی دل کی