احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
کچھ ہم لکھ رہے ہیں اور آئندہ لکھیں گے خدا کرے آپ اس کو سمجھیں کیونکہ یہ ذرا دقیق اور پہلودار باتیں ہیں جو معارضۃ القلب سے متعلق ہیں اور ہم کو خوب معلوم ہے کہ آپ جس طرح دیگر علوم وقانون سے عاری ہیں اسی طرح فن مناظرہ اور اس کے اصول وقواعد سے بھی نابلد ہیں۔ ورنہ غیر ممکن تھا کہ آپ ایسی حدیثیں پیش کرتے جو خود بروزی نبی کے دعوے کا استیصال کرتیں۔ اور اگر آپ یہ کہیں کہ آنحضرتa سے ۱۳؍سو برس کے بعد مرزا قادیانی اولاً مہدی ہوئے اور آخر میں مسیح ہوگئے تو بین ذالک فیج اعوج کو کیا کیجئے گا یعنی مہدی اور عیسیٰ کے مابین ایک گروہ شاطر کجہ وگمراہ ہوگا تو یہ ماشاء اﷲ آپ ہی کا گروہ ہوا۔ مبارک ؎ الجھا ہے پائوں یار کا زلف دراز میں لو آپ اپنے دام میں صیاد آگیا مرزا قادیانی نے جو اپنے کو مہدی اور عیسیٰ دونوں کا بروز بنایا ہے تو لوگ اس کی لم سے بہت کم واقف ہوں گے۔ کیا معنی کہ آج تک مہدی تو بہت سے پیدا ہوچکے ہیں مگر مسیح ایک بھی پیدا نہیں ہوا اور نہ کسی مہدی کاذب نے یہ دعویٰ کیا کہ میں مسیح بھی ہوں۔ پس مرزا قادیانی مسیح اور مہدی بن کر اپنے ہم پیشہ مہدیان کاذب کو جھٹلاتے ہیں۔ لیکن ان کی بدقسمتی سے ان دنوں دوم مسیح بھی پیداہوگئے ایک انگلستان میں مسٹرپکٹ۔ دوسرا فرانس میں ڈاکٹر ڈوئی۔ یہ دونوں بھوت کی طرح مرزا قادیانی کو نظر آرہے ہیں اور مرزا قادیانی بڑی حسرت سے مومن کا یہ شعر پڑھ رہے ہیں۔ پہنچے وہ لوگ رتبہ کو کہ مجھے شکوۂ بخت نار سا نہ رہا مرزا قادیانی نے اپنے دعوے پر ایک موضوع حدیث پیش کی ہے کہ ’’لا مہدی الّا عیسی‘‘ یہ حدیث مذکورہ بالا حدیث کی معارض ہے اور صحیح ہو بھی تو مسٹر پکٹ اور ڈاکٹر ڈوئی اپنے دعویٰ کے ثبوت میں پیش کرسکتے ہیں کہ مہدی کوئی نہ آئے گا۔ البتہ عیسیٰ آئے گا یعنی جس کو تم مہدی سمجھے ہوئے ہو وہ عیسیٰ ہے مہدی کا کوئی وجود نہیں۔ اس سے لازم آیا کہ جو شخص یہ کہے کہ میں مہدی بھی ہوں اور عیسیٰ بھی۔ وہ جھوٹا ہے مفتری ہے بدمعاش ہے جعل ساز ہے۔ جناب من! آپ خفا نہ ہوں تو کچھ عرض کروں۔ ابتداء سے لے کر اب تک جس قدر مہدی اور مسیح پیدا ہوئے یہ سب دجالوں، کذابوں اور دجالون ثلاثون تھے اور ہیں جن کا انجام دنیا نے دیکھ لیا اور مرزا قادیانی کا انجام بھی دنیا دیکھ لے گی۔