احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
بہت شرم والے جو شرطین لگا کر نصاریٰ سے داڑھی منڈائے گئے ہیں کب اسلام پر ایسی رمّالیوں سے مخالف بھلا کیوں ہنسائے گئے ہیں خدا بھی بنے تھے نبی اور علی بھی بہت ایسے دجال آئے گئے ہیں ثمود آل فرعون، عاد، اہل مدین ڈبوئے دھسائے کھپائے گئے ہیں یہ ہے دورہ مہدی قادیانی مسلمان باہم لڑائے گئے ہیں نیا کوئی فتنہ نہیں سعد یا یہ کہ بندے سدا آزمائے گئے ہیں خداوند جبار کر جبر و نقصان وہ پھر دے جو کچھ ہم گھٹائے گئے ہیں بچا دست دجال رہزن سے ہم کو جہاں اہل شقوت لٹائے گئے ہیں یہ ہیں زلزلے کفروبدعت کے یارب تیرے بندے عاجز ہلائے گئے ہیں عنایت سے بھیج ان پر اک ابر رحمت جو سر سبز ہوکر سکھائے گئے ہیں ملے موجب زندگی جام کوثر جب ایمان سے ہم جلائے گئے ہیں ہو فردوس میں مرحمت ظل طوبیٰ بہت دور تک جس کے سائے گئے ہیں (حاشیہ جات گزشتہ اشعار) ۱؎ یوحنا۳؍۱۔ ۲؎ یسعیاہ۳؍۲۰۔ ۳؎ کہ یحییٰ ہی کو مجازاً الیاس (ایلیا) کہا گیا ہے۔ اسی طرح کادیانی عیسیٰ مسیح ابن مریم رسول اﷲ۔ ۴؎ (ازالہ قادیانی ص۲۴۸، خزائن ج۳ ص۲۲۵) ان کو موت نہیں آتی جب تک وہ کام پورا نہ ہوجائے جس کے لئے وہ بھی بھیجے گئے ہیں۔ ۵؎ (ازالہ ص۳۱۱، خزائن ج۳ ص۲۵۸ حاشیہ) ہدایت توحید دینی استقامت کے دلوں میں قائم کرنے میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا ضبط ایسا کم درجہ کارہاہے کہ قریب نا کام کے رہے ہیں۔‘‘ بس اس سے ثابت ہے کہ وہ ابھی نہیں مرے کیونکہ کام پورا نہیں ہوا۔ ۶؎ سب کادیانیوں کا دعویٰ ہے۔ ۷؎ حامد کا مصرع ہے ۸؎ یہ حامد نے ’’کل نفس ذائقۃ الموت‘‘ کا ترجمہ کیا ہے۔ ۹؎ قد خلت میں بھی قد ماتت ہی کہیں گے۔ ۱۰؎ ’’ان الشیاطین لیوحون الی اولیاء ہم‘‘