احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
اپنے تئیں موعود بتائے وہ محض اس دعوے سے کامیاب ہوجائے۔ ظاہر ہے کہ سکندر اعظم مر گیا۔ اب اگر کوئی شخص یہ کہے کہ میں سکندر اعظم یا سکندر ثانی ہوں تو صرف اس بات کا ظاہر کرنا کافی نہیں کہ پہلا سکندر مر چکا ہے۔ ۴… پس ان وجوہ سے یہ بات ثابت ہوگئی کہ وفات عیسیٰ یا حیات عیسیٰ کی بابت خواہ کوئی رائے ہم رکھیں آپ کے عقیدہ پر اس کا اثر مطلق نہیں پڑ سکتا۔ اور اس مسئلہ پر بحث کرنا محض وقت کا ضائع کرنا ہے۔ عوام الناس سمجھیں گے کہ کسی ضروری مسئلہ پر بحث ہے مگر بحث بالکل غیر متعلق ہوگی۔ اس سے بہتر ہے کہ یہ بحث کی جاوے کہ مثلث کے دو اضلاع تیسرے سے بڑے ہوتے ہیں یا نہیں کیونکہ اس سے بھی آپ کے دعویٰ پر اثر نہیں پڑ سکتا اور اقلیدس کا ایک مسئلہ ذہن نشین ہوجائے گا۔ ۵… اب میں آپ کے دلائل کے متعلق جہاں تک مجھ کو یاد ہے مختصر عرض کروں گا۔ الف… ’’حدیث میں آیا ہے کہ مہدی نہیں مگر عیسیٰ سو یہ حدیث ان تمام احادیث کے خلاف ہے جو امام مہدی علیہ السلام کے متعلق ہیں۔ علاوہ اس کے محققین نے اس کو موضوع لکھا ہے۔ تعجب ہے کہ ملہم مسیح، ایک موضوع حدیث کی بنیاد پر اپنے تئیں علاوہ مسیح کے مہدی موعود بھی قرار دے۔ ب…آیہ استخلاف سے مرزا قادیانی کی مسیحیت ثابت ہے تو اس میں کہیں مہدیت یا مسیحیت کا ذکر نہیں نہ مرزا قادیانی کا حسن ابن صباح، مہدی سوڈانی، محمد علی باب، الحاکم بامراﷲ، اور ہر مسلمان وائی ملک اس آیت کو اپنے لئے پیش کرسکتا ہے پھر اسی آیت میں یہ ہے کہ دین کو مضبوط اور خوف کو ان سے بدل دینے کے واسطے استخلاف ہوگا۔ اسلام کا خوف مرزاقادیانی کی وجہ سے کم نہیں ہوا۔ بلکہ انور باعث خوف جو آپ نے بتائے ہیں ان میں ایک معنی سے مسلمانوں کا عیسائی ہو جانا علماء کی کوشش سے مرزا قادیانی کے دعوئوں سے قبل ہی جاتا رہا تھا۔ بہت کم ہوگیا تھا۔ آریا سماج ہونا، بہ خوف مرزا قادیانی کے زمانہ میں اور ان کے تمکین کے بعد ہوا ہے۔ لہٰذا ان کے دعوے سے اسلام میں تفرقۂ اور خوف اور بھی بڑھ گیا ہے زائل نہیں ہوا۔ علاوہ ازیں آیت عام ہے اور تخصیص نہیں۔ اس لئے آپ کے لئے مفید نہیں۔ ج…تیسری دلیل یہ کہ مرزا قادیانی چودھویں صدی ہجری میں آئے ہیں۔ جیسا آنحضرتa موسیٰ سے چودھویں صدی میں آئے تھے۔ تشبیہ بالکل غلط ہے۔ موسیٰ، عیسیٰ علیہم السلام دونوں صاحبان شریعت نبی اولوالعزم تھے۔ کیا آپ حضرت کے مقابل اپنے حضرت عیسیٰ کو بھی صاحب کتاب نبی سمجھتے ہیں؟