احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
قطعہ تاریخ ولادت دختر کادیانی ملقب بشوخ دشنگ لڑکا تیئس جون آئی یہ موسم کا حال ہے راتیں تو بڑھ رہی ہیں دنوں کو زوال ہے جنگی ہیں راہ چلتوں کو تکلیف کا سبب پرنالے خصی اچھے ہیں اب برشگال ہے مرزا قادیانی ایک بھائی مخنث ہے بن چکا اب لڑکا لڑکی بن گیا یہ کیا محال ہے بیٹی نہیں یہ بیٹا ہے دھوکا نہ کھائیے الہام آپ کا ہو غلط کیا مجال ہے دھند لاگیا مکاشفہ شاید جناب کا یے کو الف سمجھ گئے اتنا خیال ہے کیوں ایسا غم ہے منہ بہ سیاہی ہے چھارہی بے چین ہورہے ہو طبیعت نڈھال ہے لڑکا اگر نہ اب کے ہوا لڑکی ہی سہی بارش سے پہلے آندھی بھی ایک نیکفال ہے جھنجھلائیے نہ گھر میں عبث جا کے بار بار رمل آپ ہی کا آپ کی جان کا وبال ہے پہلے ہی دھو رہے تھے ہوا اس پہ اور لُک کیسی سیاہ روئی علی الاتصال ہے ہر سال زخم تازہ لگیں دینے لڑکیاں اور زخم پہلا آپ کا بے اند مال ہے آیا ہے گھر میں صورت دختر اگر پسر ہے چونکہ شوخ وشنگ یہ شوخی کی چال ہے ارحام میں جو کچھ ہے وہ خالق ہے جانتا قرآن سے کادیانیوں کیوں اعتزال ہے سعدی ہے لایا قطعۂ تاریخ وماہ سال یہ لیجئے داد دیجئے اگر کچھ کمال ہے اعداد جمع کیجئے چوبیس ۱۹۰۴ء جون اور دختر نما پسر کے یہ جننے کا سال ہے ایضاً دیگر لڑکی کو حیف مرزا تو کرسکا نہ لڑکا رمل و نجوم حیلہ کیا کچھ نہیں کیا ہے بک دیجئے پیشینگوئی پوری ہوئی ہماری کیوں منہ میں گھنگھنیاں ہیں ہونٹوں کو کیوں سیا ہے ہے گرچہ روسیاہی جیتی رہے خدایا لڑکا بشیر بھی تو آیا تھا کیا جیا ہے معجونیں اور مربے حلوائے ریگ ماہی پھر نو مہینے کیسا خون جگر پیا ہے سال ولادت اس کا گر آپ چاہتے ہیں وہ نوٹ بک میں ہم نے تحریر کرلیا ہے سعدی بھی ہے معلم اس کی سنو ادب سے اک شوخ وشنگ لڑکا لڑکی بنا دیا ہے دختر نما پسر اور چوبیس جون ۱۰۴ء اس میں تاریخ وسال وخوبی سب کچھ دکھا دیا ہے ایڈیٹر… واہ مولانا سعدی کیا کہنا ہے آپ پر فیضان روح القدس کا نزول ہے چشم بد دور۔