احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
رکھ لیں اور پھر قدرت الٰہی کا چشم عبرت سے نظارہ کریں۔ انشاء اﷲ تعالیٰ ایسا ہی ضرور ہوگا۔ آمین! اور ہم حضرت مجدد السنہ مشرقیہ شوکت اﷲ القہار کا ذکر خیر تو بھول ہی گئے۔ انہوں نے تو مرزا قادیانی کی وہ خدمت گزاری کی ہے کہ کوئی کہہ نہیں سکتا۔ ہر علم ہر فن پر سبجیکٹ ہیں۔ گویا گپ چپ کے لڈو کھلا دئیے۔ گھنٹوں گھنٹوں مزہ چکھا دیا۔ مرزا قادیانی کے کان میں ہرسال آسمانی باپ کہہ جاتا ہے کہ ضمیمہ اب بند ہوا اور اب بند ہوا۔ مگر آسمانی باپ ایسا جھوٹا اورفریبی ہے کہ جو کہتا ہے لے پالک کے حق میں الٹی ہی پڑتی ہے۔ اب دیکھتے جائو منافقوں اور ملحدوں کی بولتی بند ہوتی ہے یا ضمیمہ بند ہوتا ہے۔ ہم حلفاً کہتے ہیں کہ مجدد اپنے حاسدوں اور بدخواہوں کو جو نہ صرف قادیان میں بلکہ بعض شہروں اور قصبوں میں عیسیٰ مسیح علیہ السلام کو مارتے پھرتے ہیں۔ جاہل مطلق اور طفل مکتب سمجھتا ہے۔ اکثر مرزائی ہمارے پاس آتے ہیں اور ہم ان کے ساتھ خلق سے پیش آتے ہیں اور کہتے ہیں کہ پوچھو کیا پوچھتے ہو؟ مگر توبہ توبہ زبان کھولتے ہوئے۔ بروزیت ومسیحیت کی قلعی کھل گئی ہے۔ ہاں بعض سیدھے سادے علماء سے چھیڑ خانی کرتے ہیں کہ عیسیٰ مسیح کی حیات ثابت کرو جب ہم ان کو بھی مبہوت کرنے کا لٹکا اور حیوان نامشخص بنا دینے کی صنعت بتاتے ہیں تو پھر میدان میں بوئے ہی نہیں جمتے۔ جن لوگوں نے انبیاء سے سرکشی کی ہے ان کی تمام قوم کی قوم ہلاک ہوگئی ہے۔ جیسے طوفان نوح اور صرصر عاد مگر کیا وجہ ہے کہ بروزی نبی کی مخالفت کرکے نہ صرف ہندوستان کے ۳۰کروڑ بلکہ دنیا کے ایک ارب کئی کروڑ آدمی ہلاک نہ ہوئے۔ اور خود ایمان لانے والوں کی جماعت کثیر ہلاک ہوگئی۔ کیا انبیاء کا معجزہ صرف ہلاکت ہے۔ زندہ کرنا ان کا معجزہ نہیں۔ ہاں صاحب انبیاء کیا معنی خدائے قادر مطلق بھی اماتت ہی پر قادر ہے احیاء پر قادر نہیں اور انبیاء نے تو درحقیقت کوئی معجزہ ہی نہیں دکھایا چہ جائیکہ احیاء اموات مناسب تو یہ تھا کہ جس طرح احیاء خلاف فطرت ہے اسی طرح اماتت بھی خلاف فطرت ہوتی لیکن مرزا قادیانی کا ایمان ایک لازاف نیچر پر ہے دوسرے پر نہیں۔ احیاء اس لئے خلاف فطرت ہوگیا کہ مرزا قادیانی کے رقیب عیسیٰ مسیح مردوں کو زندہ کرتے تھے اور پھر غضب یہ ہوا کہ وہ خود بھی زندہ ہیں اور دوبارہ آئیںگے پس آسمانی باپ نے اپنے لے پالک کے سچا کرنے کے لئے عیسیٰ مسیح کو مار کر لازاف نیچر کی تصدیق کردی اور احیاء کا نیچر منسوخ کردیا کیونکہ اس سے خود لے پالک منسوخ ہوتا تھا۔