احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
مرزا اور مرزائیوں کا خدا کی صفت محیی اور ممیت پر ایمان نہیں خدا جسے چاہے زندہ رکھے جسے چاہے مارے جس طرح حسب فحوائے آیہ ’’انک میّت وانہم میّتون‘‘ آنحضرتa کا کچھ کسرشان نہیں اسی طرح حسب آیت ہیں ’’رفعہ اﷲ‘‘ زندہ رکھنے سے مسیح علیہ السلام کو آنحضرتa پر کچھ ترجیح اور فضیلت نہیں کیونکہ نبی نبی سب برابر ہیں۔ وہ جس کے ساتھ جو معاملہ چاہے کرے اور جس کو جو صفت چاہے عطا فرمائے وہ قادر مطلق اور فاطر برحق ہے اسکی صفت ’’ان اﷲ علی کل شیٔ قدیر‘‘ ہے اور ظاہر ہے کہ احیاء اور امانت اور حیات وممات بھی شیٔ من الاشیاء ہیں۔مرزائیوں کے نزدیک خدائے تعالیٰ بعثت پر تو قادر ہے مگر احیاء پر قادر نہیں گویا خدائے تعالیٰ میں یہ صفت ہی موجود نہیں اور اگر ہے تو برائے نام ہے۔ یا محض فضول اور معطل ہے۔ ذرا عقل کے ناخن لو اور سمجھ کر احیاء اور اموات اضداد میں سے ہیں اور ہر شے اپنی ضد سے پہچانی جاتی ہے۔ پس اگر خدائے تعالیٰ محی نہیں تو ممیت بھی نہیں۔ حالانکہ نص قرآنی اس کے خلاف ہے مرزائیوں کا اس پر بھی ایمان نہیں کہ ’’لایخلف اﷲ وعدہ‘‘ اب اہل نیچر کے مز،خرف عقائد کے موافق مرزا اور مرزائیوں کا یہ کہنا کہ نیچر نہیں بدل سکتا اور بسنت الٰہی ایسی ہی جاری ہے کہ وہ مردوں کو زندہ نہیں کرسکتا یعنی مسیح کو مار تو سکتا ہے مگر زندہ نہیں کرسکتا۔ اول تو تم غیر محدود قدرت وفطرت اور سنت الٰہی کو محدود بتا رہے ہو اور ’’فان من شئی الا عندنا خزائنہ‘‘ کا صریح انکار کررہے ہو اگر تم کو فطرت وسنت الٰہی کا علم ہوگیا ہے تو احاطہ کھینچ کر بتائو۔ دوم… لسنت الٰہی تو یہی ہے کہ وہ ازل سے لے کر ابد تک ہر شے پر قادر ہے۔ وہ جو چاہتا ہے کرتا ہے اور جو چاہتا ہے کر سکتا ہے۔ سب کچھ اس کے قبضہ قدرت میں ہے۔ ’’لایسئل عما یفعل وہم یسئلون‘‘ انسانی ارادے غلط ہوجاتے ہیں ہم چاہتے کچھ ہیں اور ہوتا کچھ ہے۔ خود مرزائیوں نے مولوی کرم الدین صاحب پر جو فریب کا دعویٰ دائر کیا تو اس میں کونسی تدبیر اٹھا رکھی کیا کیا الہام ہوئے مگر ہوا وہی جو خدا نے چاہا۔ بس یہی سنت اﷲ وفطرت اﷲ ہے جو ٹل نہیں سکتی اور ہمیشہ جاری رہے گی۔ خدائے تعالیٰ تو احیاء پر قادر نہیں مگر مرزا قادیانی احیاء واماتت دونوں پر قادر ہیں۔ جو لوگ ان پر ایمان نہ لائیں ان کو طاعون کے ذریعے سے ہلاک کرسکتے ہیں اور جو ایمان لائیں ان کوزندہ رکھ سکتے ہیں۔ یہاں سنت اﷲ غت ربود ہوگئی اور خدا میں جس صفت کے ہونے کا انکار کیا وہ اپنے وجود میں ثابت کی۔ مرزا قادیانی تو دنیا کے مارنے ہی کے واسطے مبعوث ہوئے ہیں جب ساری خدائی کو