احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
ایک فریب چھپا ہوا ہے جو درحقیقت سادہ لوحوں کے پھانسنے کا لاسا ہے۔ وہ یہ کہ مسیح جس کو دنیا مردہ سمجھتی ہے مر گئے ہیں اور میں انیس سو برس کے بعد ان کا جانشین بن کر آیا ہوں کیونکہ مسیح بن مریم زندہ ہیں تو وہی مسیح موعود بن کر آئیں گے نہ کہ مرزا قادیانی جو اپنے کو چینی مغل بتاتے ہیں۔ اگر مرزا قادیانی اپنے کو محض نبی یا خدا کا نائب بتاتے ہیں اور اسی ایک لٹکے میں کامیاب ہوجاتے اور مسیح موعود نہ بنتے تو ان کو عیسیٰ مسیح کے مارنے کی مطلق ضرورت نہ ہوتی اور جب مسیح موعود بنے ہیں تو ضرور ہے کہ عیسیٰ بن مریم کو ماریں کیونکہ اپنے رقیب کا کوئی زندہ رہنا نہیں چاہتا ؎ یہ ہے خالی تو وہ خالی یہ بھرے تو وہ بھرے کاسئہ عمر عدو حلقہ آغوش ہوا مندرجہ بالا شعر بالکل مرزا قادیانی کی حالت کا فوٹو ہے۔ مگر اس کا مطلب نہ مرزا قادیانی سمجھیں گے نہ کوئی مرزائی۔ انشاء اﷲ مجدد ہی سمجھائے تو سمجھ سکتے ہیں۔ اگر کوئی پوچھے گا تو ہم بتا دیں گے۔ مرزا کو اپنی شہرت اور حب جاہ ومنصب اور مال وزر جمع کرنے کا اس کے سواکوئی ذریعہ نہ ملا کہ اپنے کو مسیح موعود بنائیں اور مسیح ہی کے نام سے بکیں مگر وائے ناانصافی اور کفر ان نعمت کہ جس مسیح نے ان کو اس درجہ پر پہنچایا اور جس کے نام لیوا ہو کر مرزا قادیانی گھر بیٹھے پنجے لگے۔ اسی کو بے دردی کے بغدے سے مار رہے ہیں اور اس میں طرح طرح کے عیوب نکال رہے ہیں۔ یہ تو بالکل یہود ائے اسقر یوطی کا اتباع اور اسی کی شاگردی ہے۔ پھر عیسیٰ مسیح کے مار ڈالنے اور صفحہ دنیا سے ان کا نام مٹا دینے میں کیا کیا جتن نہیں کئے۔ ہو نہ ہو عیسائیوں نے تو عیسیٰ مسیح کو ابن اﷲ بنا دیا مجھے بمنزلۃ ولد (آسمانی باپ کا لے پالک) بھی کوئی نہ سمجھے۔ حالانکہ مجھ پر چمکتا ہوا اور دمکتا ہوا اور کڑکتا ہوا اور دھڑکتا ہوا الہام ہوا مگر الہام کو بھی کوئی نہ مانے۔ اچھا نہ مانو میں بھی عیسیٰ مسیح پر وہ تبرّے جھاڑوں کہ عیسائیوں کے ساتھ روح القدس بھی پناہ مانگے اور دنیا کے مسلمانوں کو جنہوں نے عیسیٰ مسیح کو زندہ رکھ چھوڑا ہے وہ ناچ نچائوں کہ سب میں زلزلہ ڈال دوں قیامت برپا کردوں گا۔ ابے بدبختو ناہنجارو، خدائی خوار ولعنت کے مارو تم نے عیسیٰ مسیح کو زندہ رکھ چھوڑا ہے اور محمدa کو زمین کا پیوند کردیا ہے حالانکہ دونوں مردہ ہیں۔مطلب یہ ہے کہ میں زندہ مسیح اور زندہ نبی، زندہ امام الزمان ہوں۔ مجھے کیوں نہیں مانتے۔ بولائوں اپنے ایڈیکانگ طاعون کو اور پکاروں اپنی خالہ کے بیٹے ہیضہ کو کہ تمہارا صفایا کردے۔