احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
ج۶ص۴۵۱) یہ کہتے ہیں کہ ہم کو کوئی نشان دکھائو وہ سچے مسلمان نہیں ہیں بلکہ ’’مذبذبین بین ذالک لا الیٰ ہٰٓؤلاء ولا الی ہؤ لاء‘‘ اور ’’کالشاۃ العائرۃ بین الغنمین الحدیث اور من کان فی ہذہ اعمیٰ فہو فی الآخرۃ اعمی (الآیہ)‘‘ کے مصداق ہیں یا مداری سے پھنک ایک پھنک دو کا تماشا دیکھنے کی فرمائش کرتے ہیں یا انکا مرزا قادیانی سے نشان طلب کرنا ایک قسم کا استہزاء یا تعجیز ہے کیونکہ مرزا قادیانی نہ کوئی نشان دکھا سکتے ہیں نہ ایسی قدرت رکھتے ہیں۔ ان کا ہر نشان دین اسلام کے خلاف ہے۔ مرزا قادیانی نشان طلب کرنے والے کی مذمت کرتے ہیںاور عیسیٰ مسیح کا یہ قول نقل کرتے ہیں کہ حرام کار لوگ مجھ سے نشان مانگتے ہیں۔ حالانکہ آپ (اپنے منہ میاں مٹھو) سینکڑوں نشان دکھا چکے ہیں۔ بہت سی پیشینگوئیاں کرچکے ہیں اور کررہے ہیں۔ مگر کوئی پوری نہیں ہوئی اور پھر آگے چل کر (دروغ گورا حافظہ نباشد) آپ ہی کہتے ہیں (اگر کوئی نشان نہیں دکھایا گیا تو مانگو بے شک مانگو…الخ) (ملفوظات ج۶ ص۴۵۱) مرزا قادیانی کا پہلا نشان تو یہ ہے کہ دیکھو عیسیٰ بن مریم ۱۹سو برس کے بعد اب میرے زمانہ میں وفات پاگئے اور میں نے کشمیر میں ان کو دفن بھی کردیا۔ وہ دیکھو ان کی قبر بھی موجود ہے مگر یہ عجیب روشن نشان ہے کہ مرزائیوں کے سوا کسی کو نظر نہیں آیا نہ ان کے سوا کوئی اس سے واقف ہوا۔ گویا یہ گروہ فریمیسنون کا گروہ ہے جن کے راز سے غیر آدمی واقف نہیں ہوسکتا۔ دوسرا نشان طاعون ملعون کا خروج ہے۔ اول تو یہ پہلے کبھی دنیا میں آیا ہی نہیں اور آیا ہے تو شاید اس زمانے میں بھی کوئی مسیح پیدا ہوا ہوگا۔ حالانکہ لندن میں طاعون نہیں اور ایک مسیح مسٹر پکٹ موجود اور پیرس میں طاعون نہیںمگر ایک مسیح ڈاکٹر ڈوئی موجود۔ ان دونوں مسیحوں نے دعویٰ نہیں کیا کہ ہماری بعثت پر طاعون کا خروج ہوگا گویا ہر مسیح کا نشان اور خاصہ ہر جگہ جدا جدا ہے۔ اگر مرزا قادیانی سے دونوں مسیح معارضہ کرنے لگیں اور قادیان میں آکر گھسم گھسا ہوں اور جنگ ڈوئل لڑنے لگیں کہ عیسیٰ مسیح تو منجی ہے جو دنیا کو ہر طرح نجات دلوانے آیا ہے وہ تو بیمار یوں اور وبائوں کو دفع کرتا تھا کوڑھیوں تک کو اچھا کرتا تھا۔ مردوں تک کو زندہ کرتا تھا۔ پس اس کا موعود بھی ایسا ہی ہوگا۔ تو کیسا موعود ہے کہ طاعون کو اپنا ایڈیکانگ بنا کر دنیا کو ہلاک کررہا ہے پھر عیسیٰ مسیح کی میراث کے شفیع وخلیط تو ہم ہیں جو عیسائی ہیں تو عیسیٰ مسیح کا کھلا دشمن اور رقیب ہے پس کیونکر ان کی جگہ اور ان کا منصب لے سکتا ہے؟ تو فرمائیے مرزا قادیانی کے پاس اس کا کیا جواب ہے۔