احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
بالکل غلط ثابت ہوئی اور ان کی فطرت کچھ اور ہی نکلی پھر بھی پورا اذعان نہیں ممکن ہے کہ یہ بھی نہ ہو بلکہ کوئی دوسری اور تیسری فطرت ہو ہلّم جراً۔ ایک حماقت شعار دھر یہ کہہ اٹھتا ہے کہ فلاں امر بالکل خلاف عقل ہے۔ کوئی پوچھے آپ کیا اور آپ کی شخصی عقل کیا اور خود انسان کی محدود ہستی ہی کیا کہ غیر محدود قدرت کا احاطہ کرسکے اور اس پر کوئی حکم لگا سکے جبکہ عقل ذرا سی دیر میں گندلی ہوجاتی ہے۔ ادھر کوئی خوف غالب ہوا۔ عقل رخصت ہوئی۔ ذرا سا بخار آیا اور عقل جاتی رہی۔ کوئی تکلیف پہنچی اور عقل غت ربود۔ کوئی عجوبہ شہ نظر پڑی اور عقل کو حیرت نے چکا چوند لگا کر سکتے میں ڈال دیا۔ اگر انسانی عقل قابل اعتبار مستقل شے ہوتی تو انسان ہرگز ڈانواں ڈول نہ ہوتا نہ اس سے غلطیاں سرزد ہوتیں۔ ایک وقت روٹی نہ ملے پھر دیکھو عقل کہاں جاتی ہے؟ جب پیٹ بھر گیا عقل سرسہلانے کو آموجود ہوئی۔ سارا فساد روٹیوں کا ہے۔ کبھی کسی غریب آدمی نے قدرت وفطرت الٰہی میں عقل کو دخل نہیں دیا۔ پیٹ بھروں ہی نے خدا کا انکار کیا ہے اور نبی کیا معنی خدا بن گئے ہیں۔ ڈاکٹر اور طبیب جو مریضوں کو اجزاء دیتے ہیں تو جس طرح ان کو مرض کا نیچر معلوم ہوتا ہے اسی طرح اجزاء کا نیچر بھی معلوم ہوتا ہے۔ تاہم سینکڑوں اور ہزاروں مریض مر جاتے ہیں اور ان کو کسی تدبیر سے شفا نہیں ہوتی۔ اس سے صاف ثابت ہے کہ نیچر کے معلوم کرنے سے ان کی عقل بالکل قاصر ہوتی ہے۔ مرزا قادیانی جو جعلی نبی بنے ہیںتو تمام انبیاء کو اپنے اوپر قیاس کرتے ہیں چونکہ انبیاء نے قدرت الٰہی کے آثار (معجزات) دکھائے اور مرزا قادیانی نہیں دکھا سکتے تو سرے سے معجزات ہی کا انکار کردیا۔ لیکن جو پیشینگوئیاں دکھلا رہے ہیں غیبت کی باتیں بتا رہے ہیں لوگوں کو ہلاک کررہے ہیں۔ ہندوستان میں طاعون پھیلا رہے ہیں لہٰذا نبی کیا معنی، مرزا قادیانی تو خدا ہیں۔ انبیاء کے معجزات کا انکار لیکن اپنے خدا بننے کا اقرار۔ یہ عقل کا فتور نہیں تو کیا ہے چند خوشامدی اجہل کندۂ ناتراش منڈ گئے۔ فارغ البالی ہوگئے۔ روٹیاں ملنے لگیں تر لقمے کھاتے کھاتے گردے پر جس قدر چربی چڑھی اسی قدر عقل اور ایمان کی آنکھوں پر چربی چھاگئی۔ اب خود بینی کے آئینے میں بجز اپنی یک بینی ودوگوش کے کچھ نظر نہیں آتا۔ نبی اور رسول کی شان ہی یہ ہے کہ وہ معجزہ دکھائے ورنہ اس میں اور عام انسانوں میں مابہ الامتیاز نہیں۔ آخر کروڑوں انسان اس وقت تک کیوں انبیاء کا کلمہ پڑھتے ہیں۔ نبی کے افعال، عادات، اخلاق سب معجزات ہیں جو عام انسانوں میں نہیں پائے جاتے۔ آنحضرتa کا ادنیٰ