احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
جعلی اور کم از کم ناقص تو ضرور تھے۔ میرا نیا احمدی (مرزائی) مذہب بھی سب مذاہب سے اچھا ہے۔ اس لئے اعلان عام ہے کہ کوئی احمدی کسی مسلمان کے پیچھے نماز نہ پڑھے۔ یہ تعصب خشونت، عداوت اور مذہبی نفرت نہیں تو کیا ہے۔ خدائے تعالیٰ تو قرآن میں یہ حکم دے کہ ’’وارکعوا مع الراکعین‘‘ یعنی نماز پڑھنے والوں کے پیچھے نماز پڑھو۔ یہ عام حکم ہے کسی فرقہ کی تخصیص نہیں اور اسی بناء پر آنحضرتa نے فرمایا کہ ’’صلوا خلف کل برو فاجر‘‘ اور مرزا قادیانی اپنی محدثہ جماعت کو یہ حکم دیں کہ ڈیڑھ اینٹ کی جدی چنو اور ڈھائی چاول قادیانی دیگ دانی میں جدی ہی گلائو۔ بظاہر جہاد کا انکار اور صلح کاری کا اعلان۔ لیکن کسر صلیب اور قتل خنازیر کا دعویٰ، اور پادری لوگ دجال، مرزا قادیانی کی کس کس ناعاقبت اندیشی کو رد کیا جائے۔ آپ اپنی الہامی کتاب (ازالۂ اوہام حاشیہ ص۹۷،۹۸، خزائن ج۳ ص۱۴۹)میں لکھتے ہیں کہ: ’’کشفی حالت میں اس عاجز نے دیکھا کہ دو شخص ایک مکان میں بیٹھے ہیں ایک زمین پر ایک چھت کے قریب۔ جو شخص زمین پر بیٹھا ہے میں نے اس کو مخاطب کرکے کہا کہ مجھے ایک لاکھ فوج کی ضرورت ہے مگر وہ چپ رہا۔ تب میں نے دوسرے کی طرف رخ کیا جو چھت کے قریب اور آسمان کی طرف تھا اور اس کو مخاطب کرکے کہا کہ مجھے ایک لاکھ فوج کی ضرورت ہے۔ وہ بولا ایک لاکھ فوج نہیں ملے گی مگر پانچ ہزار سپاہی دیا جائے گا۔ تب میں نے دل میں کہا کہ پانچ ہزار تھوڑے ہیں لیکن اگر خدا چاہے تو تھوڑے ہی بہتوں پر فتح پاسکتے ہیں۔ اس وقت میں نے یہ آیت پڑھی ’’کم من فئۃ قلیلۃ غلبت فئۃ کثیرۃ باذن اﷲ‘‘ مرزا قادیانی اپنے مذکورہ بالاکشف کی لاکھ تاویل کریں مگر ان کے مخالفین المعنی فی بطن الشاعر کوہرگز نہ سمجھیں گے اور ظاہری معنی مراد لیں گے کہ آپ مذاہب غیر پر جہاد کرنے کو ایک لاکھ فوج چاہتے ہیں اور اس سے آپ کی نیت ظاہر ہے یہ چند سال قبل کا واقعہ ہے۔ پچھلے سال تو مرزا قادیانی نے اپنی فوج دو لاکھ کے قریب بتائی ہے اور ایک سال میں اس نے انڈے بچے بھی ٹڈی دل کی طرح ضرور دئیے ہوں گے۔ جس سے چار لاکھ والنٹیئر ہوگئے ہوں گے۔ اب کیا تھا سنیان بھئے کوتوال جس کے چار بھائی اتارلین پگڑی اور چھین لیں رضائی۔ ہر محکم دلائل سے متواتر ثابت کرچکے ہیں کہ مذہب اسلام میں ویسا ہی جہاد ہے جیسا یورپ میں ہے اور آج کل چین وجاپان کے مابین ہورہا ہے اور اکثر ہوتا ہے اور ہوچکا ہے مگر اسلام میں حاکم وقت پر جہاد (بغاوت) کرنا ممنوع ہے اور نہ مسلمانوں میں اب جہاد کا خیال ہے وہ تو جہاد کو بالکل بھول گئے