معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
غیبت وہی کرتا ہے جس کے دل میں اپنی بڑائی ہوتی ہے زبان سے غیبت نکلتی ہے اور دل میں تکبر بھرا ہوتاہے۔ ہر کہ غیبت می کند محروم شد از زبانش خلقہا مظلوم شد جو غیبت کرتاہے وہ محروم ہوتاہے ، اس کی زبان سے مخلوقِ خدا کی عزت مظلوم ہوتی ہے۔ پس چرایا بد ز خلاقِ جہاں لطف و اکرامش میانِ دو جہاں پس ایسا ظالم شخص خالقِ کائنات سے کب عزت اور انعامات پاسکتاہے دونوں جہان میں ۔ عیب جوئی تبصرہ تنقیدِ خلق ہست شیوہ جملہ محروماں ز حق جو شخص دوسروں کی برائی بیان کرتاہو اور دوسروں پر تنقید اور تبصرہ کرنے کا عادی ہو تو سمجھ لو کہ یہ عادت ان ہی لوگوں کی ہوتی ہے جو خداوند تعالیٰ کے قرب سے محروم ہوتے ہیں۔ دوست را کے فرصتے از یادِ دوست خلق را ہم دوست دارد بہرِ دوست ورنہ دوست کو کب فرصت ہوتی ہے کہ وہ اپنے دوست (محبوبِ حقیقی) کی یاد سے فرصت پاکر ان گندی باتوں میں وقت ضایع کریں، اللہ تعالیٰ کے اولیاء تو مخلوقِ خدا سے بھی دوستی اور محبت رکھتے ہیں اپنے رب کی طرف خوشنودی حاصل کرنے کے لیے۔؎ ------------------------------