معارف مثنوی اردو شرح مثنوی مولانا روم |
س کتاب ک |
نظیرہےلیکن اولاد کیوں نہیں ہوتی۔ اپنے مخصوص مُشیروں کو اور علماء وصلحاء کو جمع کیا اور خفیہ طور پر اس مسئلے کے بارے میں مشاورت اور مفاہمت کی۔ تحقیق سے معلوم ہواکہ اس شاہزادے پر ایک بڈھی عورت کابلی نے جادو کرادیاہے جس سے یہ اپنی حسین اور رشکِ قمر بیوی سے نفرت کرتاہے اور اس کریہہ الصورت بڈھی عورت کے پاس جایا کرتا ہے اور اس کے عشق میں بسببِ جادو عرصہ سے اسیر ہے ۔ شاہ کو اس اطلاع سے بے حد غم اور صدمہ ہوا اور اس نے بہت صدقہ وخیرات کیا اور سجدے میں بہت رویا، ابھی رونے سے فارغ نہ ہواتھا کہ ایک مردِ غیبی نمودار ہوئے اور کہاکہ آپ میرے ساتھ ابھی قبرستان چلیں۔ شاہ ان کے ہمراہ قبرستان گیا ، انھوں نے ایک پرانی قبر کھودی اور اس میں شاہ کودکھایا کہ ایک بال میں سو(۱۰۰)گرہ جادو سے دی ہوئی دفن تھی پھر اس مردِ غیبی نے ایک ایک گرہ کو کچھ دم کرکے کھولا اور ادھر وہ شہزادہ صحت یاب ہوتاگیا حتیٰ کہ آخری گرہ کھلتے ہی شاہزادہ اس خبیث بڈھی کے عشق سے نجات پاگیا اور اس کی آنکھوں کی وہ نظر بندی جاتی رہی جس سے حسین بیوی خراب اور بری اور وہ مکروہ خبیث بڈھی عورت خوبصورت معلوم ہوتی تھی۔ پھر اس بڈھی کو شاہزادے نے جب دیکھا تو اس کو نفرت وکراہتِ شدیدہ محسوس ہوئی اور اپنی عقل پر حیرت کررہاتھا اور اپنی حسین بیوی کو جب اس نے دیکھا تو اس کے حسین چہرے مثلِ چاند سے بے ہوش ہوگیا۔کچھ آہستہ آہستہ ہوش آیا اور آہستہ آہستہ اس کے حسن کا تحمل بھی ہونے لگا۔ اب آگے مولانااس حکایت سے نصیحت فرماتے ہیں کہ: اے لوگو! آپ مثلِ شہزادے ہیں اور یہ دنیا بڈھی عورت ہے،اس نے عاشقانِ دنیا پر جادو کررکھاہے جس سے وہ اس دنیاکے فانی رنگ وبوکے عشق میں مبتلاہوکر آخرت اور اللہ ورسول صلی اللہ علیہ وسلم کے انواروتجلیات سے روکش اور سرگرداں ہیں۔ ورنہ دنیا کی حقیقت صرف اتنی ہے جس کو حضرت مجذوب رحمۃ اللہ علیہ نے بیان فرمایاہے ؎