حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
نے عربوں کو قتل کردیا ہے اور انھیں شکست دے دی ہے۔ میں نے کہا: نہیں، ایسا نہیں ہوسکتا۔ اس نے کہا:کیوں؟ میں نے کہا: کیوںکہ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبیﷺ سے یہ وعدہ فرمایا ہے کہ ان کو تمام دینوں پر غالب کریں گے اور اللہ تعالیٰ وعدہ خلافی نہیں کرتے۔ اس پر اس نے کہا: اللہ کہ قسم! عربوں نے رومیوں کو ایسے قتل کیا ہے جیسے قومِ عاد کو قتل کیاگیا تھا اور تمہارے نبیﷺ نے بالکل سچ کہا۔ پھر اس نے مجھ سے بڑے بڑے صحابہ کے بارے میںپوچھا اورمجھے ان کے لیے ہدیے دیے۔ میں نے کہا: اس نبی (ﷺ) کے چچا حضرت عباس ؓ زندہ ہیں، اس کے ساتھ بھی حسن سلوک اور صلہ رحمی کرو۔ حضرت کعب ؓ کہتے ہیں: میں تجارت وغیرہ میں حضرت عمر بن خطاب ؓ کا شریک تھا۔ جب حضرت عمر ؓ نے عطایا کا رجسٹر بنایا تو مجھے (اپنے خاندان) بنو عدی بن کعب میںشمار کر کے میرا بھی حصہ مقرر کیا۔1 ’’مرتدین سے جنگ کرنے‘‘ کے باب میں حضرت ابوبکر ؓ کا یہ قول گزرچکا ہے کہ اللہ کی قسم! میں اللہ کی بات کو لے کر کھڑا رہوں گا اور اللہ کے راستے میں جہاد کرتارہوں گا یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ اپنے وعدے کو پورا فرمادیں اور اپنے عہد کو ہمارے لیے پورا فرمادیں۔ چناںچہ ہم میں سے جو مارا جائے گا وہ شہید ہو کر جنت میں جائے گا، اور ہم میںسے جو باقی رہے گا وہ اللہ کی زمین پر اللہ کا خلیفہ اور اللہ کی عبادت کا وارث بن کر رہے گا۔ اللہ تعالیٰ نے حق کو مضبوط فرمایا۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے اور ان کے فرمان کے خلاف نہیں ہو سکتا: {وَعَدَ اللّٰہُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مِنْکُمْ وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَیَسْتَخْلِفَنَّھُمْ فِی الْاَرْضِ کَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِھِمْ}2 (اے مجموعۂ اُمّت!) تم میں جولوگ ایمان لاویں اور نیک عمل کریں، ان سے اللہ تعالیٰ وعدہ فرماتا ہے کہ ان کو (اس اِتباع کی برکت سے) زمین میں حکومت عطافرمائے گا، جیسا کہ ان سے پہلے (اہلِ ہدایت) لوگوں کو حکومت دی تھی۔ اور ’’حضرت عمر ؓ کا جہاد اور نفر فی سبیل اللہ کے لیے ترغیب دینے‘‘ کے باب میں ان کا یہ فرمان گزرچکا ہے کہ جو مہاجر ین اللہ کے دین کے لیے ایک دم دوڑ کر آیا کرتے تھے وہ آج اللہ کے وعدے سے کہاں دُور جا پڑے ہیں؟ تم اس سر زمین میں جہاد کے لیے چلو جس کے بارے میں اللہ نے تم سے قرآن میں وعدہ کیا ہے کہ وہ تمھیں اس زمین کا وارث بنائے گا، کیوںکہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: {لِیُظْھِرَہٗ عَلَی الدِّیْنِ کُلِّہٖ}1 تاکہ اس کو تمام (بقیہ) دینوں پر غالب کردے۔ اللہ تعالیٰ اپنے دین کو ضرور غالب کریںگے اور اپنے مددگار کو عزت دیںگے اور اپنے دین والوں کو تمام قوموں کا وارث بنا ئیں گے۔ اللہ کے نیک بندے کہاں ہیں؟ اور ’’جہاد کے لیے ترغیب دینے‘‘ کے باب میں حضر ت سعدؓ کا یہ قول گزرچکا ہے کہ اللہ تعالیٰ حق ہیں اور بادشاہت میں ان کا کوئی شریک نہیں، ان کی کسی بات کے خلاف نہیں ہوسکتا۔ اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا: