حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
تکلیف دہ کانٹے ہوتے ہیں۔ حضورﷺ نے فرمایا: کیا اللہ تعالیٰ نے یہ نہیں فرمایا: {فِيْ سِدْرٍ مَّخْضُوْدٍ آیت کا نشان}2 وہ ان باغوںمیں ہوںگے جہاں بے خار بیریاں ہوں گی۔ اللہ تعالیٰ نے اس کے کا نٹے دور کر دیے ہیں اور ہرکا نٹے کی جگہ پھل لگا دیا ہے۔ اس درخت میں ایسے پھل لگیں گے کہ ہر پھل میں بہتّر قسم کے ذائقے ہوں گے اور ہر ذائقہ دوسرے سے مختلف ہوگا۔3 حضرت عتبہ بن عبد سُلَمیؓ فرماتے ہیں کہ میں حضورﷺ کے پاس بیٹھا ہو ا تھا کہ اتنے میں ایک دیہاتی آدمی آیا۔ اس نے کہا: یا رسول اللہ! میں نے آپ سے جنت میں ایک ایسے درخت کا ذکر سنا ہے کہ میرے خیال میں اس سے زیادہ کانٹے والا درخت اور کوئی نہیں ہوگا، یعنی ببول کا درخت۔ حضورﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ اس کے ہر کانٹے کی جگہ بھر ے ہو ئے گوشت والے بکرے کے خُصیہ کے برابر پھل لگادیںگے اور اس پھل میں ستّر قسم کے ذائقے ہوںگے، ہر ذائقہ دوسرے سے مختلف ہوگا۔1 حضرت عُتبہ بن عبد سُلَمی ؓ فرماتے ہیں کہ ایک دیہاتی حضورﷺ کی خدمت میں آیا، اور اس نے حضورﷺ سے حوض کے بارے میں پوچھا اور جنت کا تذکر ہ کیا۔پھر اس دیہاتی نے کہا:کیا اس میں پھل بھی ہوںگے؟ حضورﷺ نے فرمایا: ہاں، اس میںایک درخت ہے جسے طوبیٰ کہا جاتا ہے۔ راوی کہتے ہیں کہ حضورﷺ نے کسی اور چیز کا بھی ذکر فرمایا لیکن مجھے معلوم نہ ہوسکا کہ وہ کیا چیز تھی۔ اس دیہاتی نے کہا: ہمارے علاقہ کے کس درخت کے مشابہ ہے؟ حضورﷺ نے فرمایا: تمہارے علاقے کے کسی درخت کے مشابہ نہیں۔ پھر حضورﷺ نے فرمایا: کیا تم شام گئے ہو؟ اس نے کہا: نہیں۔ حضورﷺ نے فرمایا: وہ شام کے ایک درخت کے مشابہ ہے جس کو اخروٹ کہاجاتا ہے۔ ایک تنے پر اُگتا ہے اور اس کی اوپر والی شاخیں پھیلی ہوئی ہوتی ہیں۔ پھر اس دیہاتی نے کہا: گچھا کتنا بڑا ہوگا؟ حضورﷺ نے فرمایا: سیاہ سفید داغوں والا کو ّا بغیر رُکے ایک مہینہ مسلسل اڑکر جتنا فاصلہ طے کر تا ہے وہ گچھا اس فاصلے کے برابر ہو گا۔ پھر اس دیہاتی نے کہا: اس درخت کی جڑ کتنی موٹی ہوگی؟ آپ نے فرمایا: تمہارے گھر والوں کے اونٹوں میں سے ایک جوان اونٹ چلنا شروع کرے اور چلتے چلتے بوڑھا ہوجائے اور بوڑھا ہونے کی وجہ سے اس کی ہنسلی کی ہڈی ٹوٹ جائے پھر بھی وہ اس کی جڑ کا ایک چکر نہیں لگا سکے گا۔ پھر اس دیہاتی نے پوچھا: کیا جنت میں انگور ہوںگے؟ حضورﷺ نے فرمایا: ہاں۔ اس نے پوچھا: انگور کا دانہ کتنا بڑ ا ہو گا؟ حضورﷺ نے فرمایا: کیا تیرے باپ نے کبھی اپنی بکریوں میں سے بڑ ا بکرا ذبح کیا ہے؟ اس نے کہا: جی کیاہے۔ حضورﷺ نے فرمایا: پھر اس نے اس کی کھال اتار کر تیری ماں کو دے دی ہو اور اس سے کہا ہو کہ اس کھال کا ہمارے لیے ڈول بنا دے۔ اس دیہاتی نے کہا:جی ہاں (حضورﷺ نے فرمایا: وہ دانہ اس ڈول کے برابر ہوگا)۔ پھر دیہاتی نے کہا:(جب وہ دانہ ڈول کے برابر ہوگا) تو پھر ایک دانے سے میرا اور میرے گھر والوں کا پیٹ بھر جائے گا۔ حضورﷺ نے فرمایا: ہاں، بلکہ تیرے سارے خاندان کا پیٹ بھر جائے گا۔1