حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کپڑوں کو دھو کر مجھے ان ہی میں کفن دے دینا، کیوںکہ (مر نے کے بعد) تمہارے باپ کی دو حالتوں میں سے ایک حالت ضرور ہوگی: یا تو اسے اس سے بھی اچھے کپڑے (جنت کے) پہنائے جائیں گے، یا یہ کفن کے کپڑے بھی بری طرح چھین لیے جائیںگے۔3
حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ جب حضرت ابو بکرؓکی وفات کا وقت قریب آیا تو میں نے (اظہارِ غم کے لیے) یہ شعر پڑھا:
لَعَمْرُکَ مَا یُغنِيْ الثَّرَائُ عَنِ الْفَتٰی
إِذَا حَشْرَجَتْ یَوْمًا وَضَاقَ بِھَا الصَّدْرُ
آپ کی عمر کی قسم! جس دن موت کے وقت سانس اکھڑنے لگے اور اس کی وجہ سے سینہ گھٹنے لگے، تو اس وقت جوان آدمی کو مال کی کثرت نفع نہیں دیتی۔
حضرت ابوبکرؓ نے فرمایا: اے میری بِٹیا! ایسے نہ کہو، بلکہ یہ کہو:
{وَجَآئَ تْ سَکْرَۃُ الْمَوْتِ بِالْحَقِّط ذٰلِکَ مَا کُنْتَ مِنْہُ تَحِیْدُ آیت کا نشان}1
اور موت کی سختی (قریب) آپہنچی۔ یہ (موت) وہ چیز ہے جس سے تو بِدکتاتھا۔
پھر حضرت ابوبکرؓ نے فرمایا: میرے یہ دو کپڑے دیکھ لو، انھیں دھوکر مجھے ان ہی میں کفن دے دینا۔ کیوںکہ نئے کپڑے کی مُردے سے زیادہ زندہ کو ضرورت ہے، ان کپڑوں کو تو مُردے کے جسم کی پیپ اور خون ہی لگے گا (یا یہ کپڑے تو تھوڑی دیرکے لیے ہیں چند دن میں گل سڑ کر ختم ہو جائیں گے)۔2
حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ جب حضرت ابوبکرؓکی بیماری اور بڑھ گئی تو میں رونے لگی۔ پھر وہ بے ہوش ہوگئے تو میں نے یہ شعر پڑھا:
مَنْ لَا یَزَالُ دَمْعُہٗ مُقَنَّعًا
فَإِنَّہٗ مِنْ دَمْعِہٖ مَدْفُوْقٗ
جس کے آنسو ہمیشہ رُکے رہے ہوں اس کے آنسو ایک دن ضرور بہیں گے۔
پھر ان کو ہوش آیا تو فرمایا: بات ویسے نہیں ہے جیسے تم نے کہی۔ بلکہ اے میری بِٹیا! صحیح بات وہ ہے جسے اس آیت میں بتایا گیا ہے:
{وَجَآئَ تْ سَکْرَۃُ الْمَوْتِ بِالْحَقِّط ذٰلِکَ مَا کُنْتَ مِنْہُ تَحِیْدُ آیت کا نشان}
پھرپوچھا: حضورﷺ کا کس دن انتقال ہو اتھا؟ میں نے عرض کیا:پیر کے دن۔ فرمایا: آج کو ن سا دن ہے؟ میں نے عرض کیا:پیر کا دن۔ فرمایا: مجھے اللہ کی ذات سے امید ہے کہ اب سے لے کر رات تک کسی وقت میںاس دنیا سے چلا جاؤںگا۔ چناںچہ منگل کی رات کو ان کا انتقال ہوا۔ اور یہ بھی فرمایا کہ حضورﷺ کو کتنے کپڑوں میں کفن دیا گیا تھا؟ میں نے عرض کیا: ہم نے حضورﷺ کو یمن کی سحول کے بنے ہوئے تین سفید اور نئے کپڑوں میں کفن دیا تھا، ان کپڑوں میں نہ کُر تا تھا اور نہ عمامہ۔ انھوں نے فر مایا: میرے اس کپڑ ے پر زعفران کا دھبہ لگا ہوا ہے اسے دھولو، اور اس کے ساتھ دونئے کپڑے اور شامل کر لینا۔ میں نے عرض کیا: یہ کپڑا تو پرانا