حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
{ ذُوْقُوْا مَسَّ سَقَرَ آیت کا نشان اِنَّا کُلَّ شَیْئٍ خَلَقْنٰـہُ بِقَدَرٍآیت کا نشان}2 تو اُن سے کہا جائے گا کہ دوزخ (کی آگ) کے لگنے کا مزہ چکھو۔ ہم نے ہر چیز کو انداز ے سے پیدا کیا۔ یہی لوگ اس اُمت میں سب سے برے ہیں۔ نہ تو ان کے بیمار وں کی عیادت کرو اور نہ ان کے مُردوں کی نمازِ جنازہ پڑھو۔ اگر مجھے ان میں سے کوئی نظر آگیا تو میں اپنی ان دو انگلیوں سے اس کی دونوں آنکھیں پھوڑ دوںگا۔3 حضرت ابنِ عباسؓ فرما تے ہیں کہ میرا دل یہ چاہتا ہے کہ اگر تقدیر کے انکا رکرنے والوں میں سے کوئی میرے پاس آجا ئے تو میں اس کے سر کو کچل دوں۔ لوگوں نے پوچھا:کیوں؟ انھوں نے فرمایا: اس وجہ سے کہ اللہ تعالیٰ نے لوحِ محفوظ کو ایک سفید موتی سے پید ا کیا ہے۔ اس لوحِ محفوظ کے دونوں طرف کے پٹے سرخ یا قوت کے ہیں۔ اس کا قلم نور ہے، اس کی کتاب نور ہے، اس کی چوڑائی آسمان اور زمین کے درمیانی فاصلے کے برابر ہے۔ روزانہ اللہ تعا لیٰ اسے تین سو ساٹھ مرتبہ دیکھتے ہیں او ر ہر دفعہ دیکھنے پر (نہ معلوم کتنی مخلوق کو) پیدا کر تے ہیں، زندہ کرتے ہیں اور موت دیتے ہیں۔ عزت دیتے ہیں اور ذلت دیتے ہیں اور جو چاہتے ہیں کر تے ہیں۔4 حضرت نافع کہتے ہیں کہ حضرت ابنِ عمرؓ کا ایک دوست شام کا رہنے والا تھا جس سے ان کی خط و کتابت رہتی تھی۔ ایک دفعہ حضرت ابنِ عمرؓ نے اسے لکھا کہ مجھے یہ خبر پہنچی ہے کہ تم تقدیر کے بارے میں کچھ اعتراض کر نے لگ گئے ہو۔ خبردار! آیندہ مجھے کبھی خط نہ لکھنا، کیوںکہ میں نے حضورﷺ کو یہ فر ما تے ہو ئے سنا ہے کہ میری امت میں ایسے لوگ ہوں گے جو تقدیر کو جھٹلائیں گے۔1 حضرت نز ّال بن سَبُرہ کہتے ہیں کہ ایک آدمی نے حضرت علیؓ سے عرض کیا کہ اے امیر المؤمنین! یہاں کچھ لوگ ایسے ہیں جو یہ کہتے ہیں کہ جو کام آیندہ ہونے والا ہے اس کا پتا اللہ کو اس وقت چلتا ہے جب وہ کام ہوجاتا ہے۔ حضرت علی ؓ نے فرمایا: ان کی مائیں ان کو گم کریں، یعنی یہ مر جائیں، یہ لوگ یہ بات کہاں سے کہہ رہے ہیں؟ تو لوگوں نے بتایا کہ وہ قرآن کی اس آیت سے یہ بات نکالتے ہیں: {وَلَنَبْلُوَنَّـکُمْ حَتیّٰ نَعْلَمَ الْمُجٰھِدِیْنَ مِنْکُمْ وَالصّٰبِرِیْنَلا وَنَبْلُوَاْ اَخْبَارَکُمْ آیت کا نشان}2 اور ہم ضرور تم سب کے اعمال کی آزمایش کر یں گے تاکہ ہم ان لوگوں کو معلوم کر لیں جو تم میںجہاد کر نے والے ہیں اور جو ثابت قدم رہنے والے ہیں اور تاکہ تمہاری حالتوں کی جانچ کرلیں۔ (یوں کہتے ہیں کہ اللہ کو معلوم نہیں ہے آزمانے سے اللہ کو معلوم ہوگا۔ نَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنْ ذٰلِکَ) حضرت علیؓ نے فرمایا: جو علم حاصل نہ کر ے وہ ہلاک ہو جائے گا۔ پھر حضرت علیؓ منبر پر تشریف فرما ہو ئے اور اللہ تعالیٰ کی حمد وثنا کے بعد فرمایا: اے لوگو! علم حاصل کر و اور اس پر عمل کرو اور وہ علم دوسروں کو سکھاؤ اور جسے اللہ کی کتاب میں سے کوئی بات سمجھ میں نہ آئے وہ مجھ سے پوچھ لے۔ مجھے یہ پتا چلا ہے کہ بعض لوگ یہ