حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
عبداللہ بن رواحہ ؓ کے پاس ان کا دوپہر کا کھانا لے جائو۔میں وہ کھجوریں لے کر چل پڑی اور اپنے والد اور ماموںکو ڈھونڈتی ہوئی حضورﷺ کے پاس سے گزری۔ حضور ﷺ نے فرمایا: اے بیٹی! یہاں آئو، یہ تمہارے پاس کیا ہے؟ میں نے کہا: یہ کھجوریں ہیں جنھیں دے کر میری والدہ نے میرے والد اور ماموں کے پاس بھیجاہے تاکہ وہ یہ کھالیں۔ حضور ﷺ نے فرمایا: مجھے دے دو۔ میں نے وہ کھجوریں حضورﷺ کے دونوں ہاتھوں میں ڈال دیں۔ وہ کھجوریں اتنی تھوڑی تھیں کہ ان سے حضورﷺ کے دونوں ہاتھ بھر نہ سکے۔ پھر آپ کے حکم پر ایک کپڑا بچھایاگیا جس پر آپ نے وہ کھجوریں ڈال دیں۔ وہ کھجوریں کپڑے پر بکھر گئیں۔ ایک آدمی حضور ﷺ کے پاس تھا آپ نے اس سے فرمایا: خندق والوں میں اعلان کردو کہ کھانے کے لیے آجائیں۔ چناںچہ خندق والے سب جمع ہوگئے اور کھجوریں کھانی شروع کردیں تو کھجوریں بڑھتی جارہی تھیں یہاں تک کہ سب خندق والے کھاکر واپس چلے گئے اور کھجوریں اتنی زیادہ ہوگئی تھیں کہ کپڑے سے نیچے گررہی تھیں۔ 1 حضرت عِرباض ؓ فرماتے ہیں: میں سفر میں، حضر میں ہمیشہ حضورﷺ کے دروازے پر پڑا رہتا تھا۔ ایک مرتبہ ہم تبوک میں تھے، ہم رات کو کسی کام سے کہیں گئے۔ جب ہم حضور ﷺ کی خدمت میں واپس آئے تو آپ بھی اور آپ کے پاس جتنے صحابہ تھے وہ سب بھی رات کا کھانا کھا چکے تھے۔ حضورﷺ نے مجھ سے پوچھا: آج رات تم کہاں تھے؟ میں نے آپ کو بتایا۔ اتنے میں حضرت جُعال بن سُراقہ اور حضرت عبداللہ بن مَعْقل مُزَنیؓبھی آگئے اور یوں ہم تین ہوگئے اور تینوں کو بھوک لگی ہوئی تھی۔ حضورﷺ حضرت اُمِّ سلمہؓ کے خیمے میں تشریف لے گئے اور اُن سے ہمارے کھانے کے لیے کوئی چیز طلب فرمائی، لیکن آپ کو کچھ نہ ملا۔ پھر پکار کر آپ نے حضرت بلال ؓ سے فرمایا: کچھ ہے؟ حضرت بلال چمڑے کے تھیلے پکڑ کر جھاڑنے لگے تو ان میں سے سات کھجوریں نکل آئیں۔ حضورﷺ نے وہ کھجوریں ایک بڑے پیالے میں ڈالیں اور پھر ان پر ہاتھ مبارک رکھا اور اللہ کا نام لیا اور فرمایا: اللہ کا نام لے کر کھائو۔ ہم نے وہ کھجوریں کھائیں۔ میں کھجوریں گنتا جارہاتھا اور ان کی گٹھلیاں دوسرے ہاتھ میں پکڑتا جارہاتھا۔ میں نے گناتو میں نے (۵۴) کھجوریں کھائی تھیں۔ میرے دونوں ساتھی بھی میری طرح ہی کررہے تھے اور کھجوریں گن رہے تھے۔ انھوں نے پچاس پچاس کھجوریں کھائی تھیں۔ جب ہم نے کھانے سے ہاتھ ہٹائے تو ساتوں کھجوریں ویسی کی ویسی تھیں۔ حضورﷺ نے فرمایا: اے بلال! ان کو اپنے تھیلے میں رکھ لو۔ جب دوسرادن ہوا تو حضور ﷺ نے وہ کھجوریں پیالہ میں ڈالیں اور فرمایا: اللہ کا نام لے کر کھائو۔ ہم دس آدمی تھے ہم نے پیٹ بھرکر وہ کھجوریں کھائیں پھر جب ہم نے کھانے سے ہاتھ ہٹائے تو وہ کھجوریں اسی طرح سات تھیں۔ پھر آپ نے فرمایا: اگر مجھے اپنے ربّ سے حیا نہ آتی تو ہم سب مدینہ پہنچنے تک یہی کھجوریں کھاتے رہتے۔ حضورﷺ جب مدینہ پہنچ گئے تو مدینہ کا ایک چھوٹاسالڑکا آپ کے سامنے آیا۔ آپ نے یہ کھجوریں اسے دے دیں وہ کھجوریں کھاتاہوا چلاگیا۔ 1 حضرت ابوہریرہ ؓ فرماتے ہیں: اسلام میں مجھ پر تین ایسی بڑی مصیبتیں آئی ہیں کہ ویسی کبھی بھی مجھ پر نہیں آئیں۔ ایک تو