حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
نہیں ہوا۔ پھر حضرت ابوبکرؓ نے یہ آیت پڑھی: {وَمَا مُحَمَّدٌ اِلَّا رَسُوْلٌج قَدْ خَلَتْ مَنْ قَبْلِہِ الرُّسُلُ}2 محمد(ﷺ) نِرے رسول ہی تو ہیں، آپ سے پہلے اور بھی بہت سے رسول گزرچکے ہیں۔3 صحابۂ کرامؓ کے حضرت ابو بکر صدیقؓکی خلافت پر اتفاق کے باب میں حضرت ابوبکر ؓ کا خطبہ گزرچکا ہے۔ اس میں یہ ہے کہ حضرت ابوبکر ؓ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے حضرت محمدﷺ کو اتنی عمر عطافرمائی اور ان کو اتنا عرصہ دنیا میں باقی رکھا کہ اس عرصہ میں آپ نے اللہ کے دین کو قائم کردیا، اللہ کے حکم کو غالب کردیا، اللہ کا پیغام پہنچادیا اور اللہ کے راستہ میں جہادکیا، پھر آپ کو اللہ نے اسی حالت پر وفات دی۔ اور محمدﷺ تمھیں ایک (صاف اور کھلے) راستے پر چھوڑکر گئے ہیں، اب جو بھی ہلاک ہوگا وہ اسلام کی واضح دلیلوں اور (کفر و شرک سے) شفا دینے والے قرآن کو دیکھ کرہی ہوگا۔ جس آدمی کے ربّ اللہ تعالیٰ ہیں تو اللہ تعالیٰ ہمیشہ زندہ ہیں جن پر موت نہیں آسکتی، اور جو حضرت محمد ﷺ کی عبادت کیا کرتاتھا اور ان کو معبود کا درجہ دیا کرتا تھا تو (وہ سن لے کہ) اس کا معبود مرگیا۔ لہٰذا اے لوگو! اللہ سے ڈرو اور اپنے دین کو مضبوط پکڑلو اور اپنے ربّ پر توکل کرو، کیوںکہ اللہ کا دین موجود ہے اور اللہ تعالیٰ کی بات پوری ہے، اور جو اللہ (کے دین) کی مدد کرے گا اللہ اس کی مدد فرمائیں گے، اور اپنے دین کو عزت عطافرمائیںگے، اور اللہ تعالیٰ کی کتاب ہمارے پاس ہے جو کہ نور اور شفا ہے۔ اس کتاب کے ذریعہ اللہ تعالیٰ نے حضرت محمد ﷺکو ہدایت عطافرمائی، اور اس کتاب میں اللہ کی حلال اور حرام کردہ چیزیں مذکور ہیں۔ اللہ کی قسم! اللہ کی مخلوق میں سے جو بھی ہمارے اوپر لشکر لائے گا ہم اس کی پر وا نہیں کریں گے۔ بے شک اللہ کی تلواریں سُتی ہوئی ہیں اور ہم نے ابھی ان کو رکھا نہیں۔ اور جو ہماری مخالفت کرے گا ہم اس سے جہادکریں گے جیسے کہ ہم حضورﷺکے ساتھ مل کر جہاد کیا کرتے تھے۔ یہ حدیث بیہقی نے حضرت عروہ بن زبیرؓ سے روایت کی ہے۔ حضرت علقمہ اپنی والدہ سے نقل کر تے ہیں کہ ایک عورت حضرت عائشہ ؓ کے گھر آئی اور حضورﷺ کے حجرے (جس میں حضورﷺ دفن ہیں اس) کے پاس نماز پڑھنے لگی، وہ بالکل ٹھیک ٹھاک تھی۔ جب سجدے میں گئی تو اس نے سجدے سے سر نہ اٹھا یا بلکہ اسی حال میں مرگئی۔ حضرت عائشہؓ نے (اس کے یوں اچانک مرجانے پر) فرما یا کہ تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جو زندہ کر تا ہے اور موت دیتا ہے، اور (میرے بھائی) عبد الرحمن بن ابی بکرؓ (کی اچانک موت) کے مسئلہ میں مجھے عورت کے اس قصہ سے بڑی عبرت ملی۔ حضرت عبد الرحمن ؓ دوپہر کو اپنی جگہ سوئے تھے جب لوگ انھیں جگانے لگے تو دیکھا کہ ان کا انتقال ہوچکا ہے (چناںچہ ان کو جلدی سے غسل دے کر دفن کردیا گیا)۔ اس سے میرے دل میں یہ خیال بیٹھ گیا کہ ان کے ساتھ شرارت کی گئی اور وہ زندہ تھے، لیکن جلدی میں انھیں دفن کردیا گیا ہے۔ اب جو میں نے اس عورت کو یوں ایک دم مرتے دیکھا تو اس سے مجھے