حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضرت ابو ہریرہ ؓ فرماتے ہیں: حضورﷺ نے فرمایا: ایک دفعہ میں سویا ہواتھا ایک شیطان میرے سامنے آیا۔ میں نے اس کا گلا پکڑ کر اس زور سے گھونٹا کہ اس کی زبان باہر نکل آئی اور اپنے انگوٹھے پر مجھے اس کی زبان کی ٹھنڈک محسوس ہونے لگی۔ اللہ تعالیٰ حضرت سلیمان ؑ پر رحم فرمائے! اگر ان کی دعا نہ ہوتی تو وہ شیطان بندھاہوا ہوتا اور تم سب اسے دیکھتے۔ 3 حضرت ابوہریرہ ؓ فرماتے ہیں: حضورﷺ نے فرمایا: آج رات ایک سرکش جنّ چھوٹ کر میرے پاس نماز خراب کرنے آگیا۔ اللہ نے مجھے اسے پکڑنے کی قدرت دے دی، میں نے اسے پکڑلیا۔ میرا ارادہ ہوا کہ میں اسے مسجد کے کسی ستون سے باندھ دوں تاکہ صبح کو آپ سب لوگ اسے دیکھ لیں، لیکن مجھے اپنے بھائی حضرت سلیمان ؑکی یہ دعا یاد آگئی: {رَبِّ اغْفِرْ لِیْ وَہَبْ لِیْ مُلْکًا لَّا یَنْبَغِیْم لِاَحَدٍ مِّنمْ بَعْدِیْ}1 اے میرے ربّ! میرا (پچھلا) قصور معاف کر اور (آیندہ کے لیے) مجھ کو ایسی سلطنت دے کہ میرے سوا (میرے زمانے میں) کسی کو میسر نہ ہو۔ آپ نے فرمایا: میں نے اسے ذلیل اور رسوا کر کے واپس کردیا۔ 1 حضرت ابو الدرداء ؓ کی روایت میں یہ ہے کہ اگر ہمارے بھائی حضرت سلیمان ؑ کی دعا نہ ہوتی تو وہ صبح کو بندھا ہوا ہوتا اور مدینہ والوںکے بچے اس سے کھیل رہے ہوتے۔ حضرت بُریدہ ؓ فرماتے ہیں: مجھے یہ خبر پہنچی کہ حضرت معاذ بن جبل ؓ نے حضور ﷺ کے زمانے میں شیطان کو پکڑا تھا۔ میں حضرت معاذ کے پاس گیا اور میں نے کہا:مجھے یہ خبر پہنچی ہے کہ آپ نے حضورﷺ کے زمانے میں شیطان کو پکڑاتھا۔ انھوں نے کہا: جی ہاں۔ حضور ﷺ نے صدقہ کی کھجوریں جمع کرکے مجھے دیں، میں نے وہ کھجوریں اپنے ایک کمرے میں رکھ دیں۔ مجھے روازنہ ان کھجوروں میں کمی نظر آتی تھی۔ میں نے حضورﷺ سے اس کی شکایت کی۔ حضور ﷺ نے فرمایا: یہ شیطان کا کام ہے تم اس کی گھات لگائو۔ چناںچہ میں رات کو اس کی گھات میں بیٹھا۔ جب کچھ رات گزرگئی تو شیطان ہاتھی کی صورت میں آیا۔ جب دروازے کے پاس پہنچا تو شکل بدل کر دروازے کی درزوں سے اندر داخل ہوگیا اور کھجوروں کے پاس جاکر انھیں لقمہ بناکر کھانے لگ گیا۔ میں نے اپنے کپڑے اچھی طرح سے باندھے اور جا کر اسے درمیان سے پکڑلیا اور میں نے کہا: أَشْھَدُ أَنْ لَّا إِلٰـہَ إِلَّا اللّٰہُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ۔ اے اللہ کے دشمن! تو آکر صدقہ کی کھجوروں میں سے لے رہاہے، حالاںکہ فُقَرا صحابہ تجھ سے زیادہ ان کھجوروں کے حق دار ہیں۔ میں تجھے حضورﷺ کے پاس لے جائوں گا وہ تجھے رسوا کریں گے۔ اس نے مجھ سے عہد کیا کہ وہ دوبارہ نہیں آئے گا۔ میں صبح حضور ﷺ کی خدمت میں گیا، حضورﷺ نے فرمایا: تمہارے قیدی نے کیا کیا؟ میں نے کہا: اس نے مجھ سے عہد کیا کہ وہ دوبارہ نہیں آئے گا۔ حضورﷺ نے فرمایا: وہ ضرور آئے گا، اس لیے اس کی گھات لگانا۔ چناںچہ میں نے دوسری رات بھی اس کی گھات لگائی تو اس نے پہلی رات کی طرح پھر کیا۔ میں نے بھی اس کے ساتھ وہی معاملہ کیا۔ اس نے پھر مجھ سے عہد کیا کہ وہ دوبارہ