حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
راوی کہتے ہیں: یہ رمضان کی اکیسویں رات تھی۔4 حاکم کی روایت میں یہ بھی ہے کہ میں نبوی گھرانہ میں سے ہوں۔ حضرت جبرائیل ؑ(آسمان سے) اُتر کر ہمارے پاس آیا کرتے تھے اور ہمارے پاس سے (آسمان کو) اوپر جایاکرتے تھے۔ اس روایت میں اسی آیت کا یہ حصہ بھی ہے: {وَمَنْ یَّقْتَرِفْ حَسَنَۃً نَّزِدْ لَہٗ فِیْھَا حُسْنًا}1 اور جو شخص کوئی نیکی کرے گا ہم اس میں اور خوبی زیادہ کردیں گے۔ یہاں نیکی کرنے سے مراد ہمارے سارے گھرانے سے محبت کرناہے۔2 حضرت ابو جمیلہ کہتے ہیں: حضرت علی ؓکی شہادت کے بعد حضرت حسن بن علی ؓ خلیفہ بنے۔ ایک دفعہ وہ لوگوں کو نماز پڑھارہے تھے کہ اتنے میں ایک آدمی نے آگے بڑھ کر ان کی سرین پر خنجر مارا جس سے وہ زخمی ہوگئے اور چند ماہ بیمار رہے۔ پھر کھڑے ہو کر انھوں نے بیان فرمایا تو اس میں فرمایا: اے عراق والو! ہمارے مارنے میں اللہ سے ڈرو، کیوںکہ ہم تمہارے اُمَرا بھی ہیں اور مہمان بھی، اور ہم اس گھرانے کے ہیں جس کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: {اِنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰہُ لِیُذْھِبَ عَنْکُمُ الرِّجْسَ اَھْلَ الْبَیْتِ وَیُطَھِّرَکُمْ تَطْھِیْرًاآیت کا نشان}3 اللہ تعالیٰ کو یہ منظور ہے کہ اے گھروالو! تم سے آلودگی کو دور رکھے اور تم کو (ہر طرح ظاہراً اور باطناً) پاک صاف رکھے۔ حضرت حسن اس موضوع پر کافی دیر گفتگو فرماتے رہے یہاں تک کہ مسجد کا ہر آدمی روتا ہوا نظرآنے لگا۔ 4 ابن ابی حاتم کی روایت میں یہ ہے کہ حضرت حسن ؓان باتوں کو بار بار کہتے رہے یہاںتک کہ مسجدکا ہر آدمی آواز سے رونے لگا۔5 حضرت شعبی کہتے ہیں: جب حضرت معاویہ ؓنے حضرت حسن بن علی ؓ سے نُخَیلہ مقام پر صلح کی تو حضرت معاویہ نے ان سے کہا: جب یہ (صلح کی) بات طے ہوگئی ہے تو آپ کھڑے ہوکر گفتگو کریں، اور لوگوں کو بتادیں کہ آپ نے خلافت چھوڑدی ہے اور اسے میرے حوالے کردیاہے۔ چناںچہ حضرت حسن اٹھے اور منبر پر بیان کیا۔ حضرت شعبی کہتے ہیں: میں اس بیان کو سن رہاتھا، حضرت حسن ؓنے پہلے اللہ کی حمد وثنابیان کی پھر فرمایا: اما بعد! سب سے زیادہ سمجھ داری تقویٰ اختیار کرناہے اور سب سے بڑی حماقت گناہوں میں مبتلا ہونا ہے۔ میرا اور حضرت معاویہ ؓکا خلافت کے بارے میں آپس میں اختلاف تھا، یا تو یہ میرا حق تھا جسے میں نے حضرت معاویہ کے لیے اس لیے چھوڑ دیاتا کہ اس اُمّت کا آپس کا معاملہ ٹھیک رہے اور ان کے خون محفوظ رہیں، یا کوئی اور اس خلافت کا مجھ سے زیادہ حق دار ہے تو اب میں نے یہ خلافت اس کے حوالے کردی ہے۔ اور یہ آیت تلاوت فرمائی: