حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہیں اور یہ لوگ اس (دوزخ) کے لیے ہیں۔ راوی کہتے ہیں: پھرلوگ بکھر گئے اور تقدیر کے بارے میں اختلاف کر نے لگے۔1 حضرت عبدالرحمن بن اَبزیٰ کہتے ہیں: کسی آدمی نے آکر حضرت عمر ؓ کو بتایا کہ کچھ لوگ تقدیر کے بارے میں غلط باتیں کر تے ہیں۔ اس پر حضرت عمر نے کھڑے ہو کر بیان فرمایا، ارشاد فرمایا: اے لوگو! تم سے پہلی اُمتیں تقدیر کے بارے میں غلط باتیں کرکے ہی ہلاک ہوئی ہیں۔ اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں عمر کی جان ہے! آیندہ جن دو آدمیوں کے بارے میں میں نے یہ سنا کہ یہ تقدیر کے بارے میں (اپنی عقل سے) باتیں کررہے ہیں تو میں دونوں کی گردن اُڑا دوں گا۔ راوی کہتے ہیں: حضرت عمر ؓ کا یہ اعلان سن کر تمام لوگوں نے تقدیر کے بارے میں بات کرنی چھوڑدی۔ پھر حجاج کے زمانے میں شام میں ایک جماعت ظاہر ہوئی جس نے سب سے پہلے تقدیر کے بارے میں بات کرنی شروع کی۔2 حضرت باہلی کہتے ہیں: جب حضرت عمر ؓ ملکِ شام میں داخل ہو ئے تو انھوں نے جابیہ شہر میں کھڑے ہو کر بیان فرمایا۔ ارشاد فرمایا: قرآن سیکھو اس سے تمہارا تعارف ہوگا اور قرآن پر عمل کرو اس سے تم قرآن والوں میں سے ہوجائوگے۔اور کسی حق دار کا درجہ اتنا بڑا نہیں ہوسکتا کہ اس کی بات مان کر اللہ کی نافرمانی کی جائے۔اور اس بات کا یقین رکھو کہ حق بات کہنے سے اور کسی بڑے کو نصیحت کرنے سے نہ تو موت قریب آتی ہے اور نہ اللہ کا رزق دورہوتاہے۔ اور اس بات کو جان لو کہ بندے اور اس کی روزی کے درمیان ایک پردہ پڑاہواہے۔ اگر بندہ صبر سے کام لیتا ہے تو اس کی روزی خود اس کے پاس آ جاتی ہے اور اگر بے سوچے سمجھے روزی کمانے میں گھس جاتا ہے (حلال و حرام کی تمیز نہیں کرتا) تو وہ اس پردے کو تو پھاڑ لیتا ہے، لیکن اپنے مقدر کی روزی سے زیادہ نہیں پاسکتا۔ گھوڑوں کو سدھائو اور تیر چلانا سیکھو اور جوتی پہنا کرو اور مسواک کیا کرو اور موٹا جھوٹا استعمال کرو، اور عجمیوں کی عادتیں اختیار کرنے سے اور ظالم جابر لوگوں کے پڑوس سے بچو۔ اور اس سے بھی بچو کہ تمہارے درمیان صلیب بلند کی جائے یا تم اس دسترخوان پر بیٹھو جس پر شراب پی جائے۔ اور بغیر لنگی کے حمام میں داخل ہونے سے بھی بچو اور اس سے بھی بچو کہ تم عورتوں کو ایسے ہی چھوڑ دو کہ وہ حمام میں داخل ہوں، کیوںکہ حمام میں داخل ہونا عورتوں کے لیے جائز نہیں۔تم جب عجمیوں کے علاقہ میں پہنچ جائو اور ان سے معاہدہ کرلو تو پھر کمائی کے ایسے کام اختیار کر نے سے بچو جن کی وجہ سے تمھیں وہاں ہی رہنا پڑجائے اور ملکِ عرب میں واپس نہ آسکو،کیوںکہ تمھیں اپنے علاقہ میں عن قریب واپس آنا ہے۔ اور ذلت اور خواری کو اپنی گردن میں ڈالنے سے بچو۔ عرب کے مال مویشی کو لازم پکڑو۔ جہاں بھی جائو انھیں ساتھ لے جائو۔ اور یہ بات جان لو کہ شراب تین چیزوں سے بنائی جاتی ہے:کشمش، شہد اور کھجور۔ جو اس میں سے پرانی ہو جائے (اور اس میں نشہ پیدا ہوجائے) تو وہ شراب ہے جو کہ حلال نہیں ہے۔ اور جان لو کہ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن تین آدمیوں کو پاک نہیں کریں گے اور انھیں (رحمت کی نگاہ سے) نہیں دیکھیں گے اور انھیں اپنے قریب نہیں کریں گے اور انھیں دردناک عذاب ہوگا۔ ایک وہ آدمی جو دنیا لینے کے ارادے سے امام سے بیعت ہو، پھر اگر اسے دنیا ملے تو وہ اس بیعت کو پورا کرے ورنہ نہ کرے۔ دوسرا وہ آدمی جو عصر کے بعد (بیچنے کے لیے) سامان لے کر جائے اور اللہ کی جھوٹی قسم کھا کر کہے: اس کی اتنی اور اتنی قیمت لگ چکی ہے۔ اور اس کی اس جھوٹی قسم کی وجہ سے وہ سامان بِک جائے۔ مؤمن کو گالی دینا فسق ہے اور اسے قتل کرنا کفر ہے۔ اور تمہارے لیے یہ حلال نہیں کہ تم اپنے بھائی کو تین دن سے زیادہ چھوڑے رکھو۔اور جو شخص