حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بچا۔ اے اﷲ! مجھ کو ان لو گوں میں سے بنا دے جو تجھ سے،تیرے فرشتوں سے،تیرے رسولوں سے اور تیرے نیک بندوںسے محبت کرتے ہیں۔ اے اﷲ! مجھے اپنا اور اپنے فر شتوںکا،اپنے رسولوں کا اور اپنے نیک بندوں کا محبوب بنادے۔ اے اﷲ! مجھے نیکی کی تو فیق عطا فرما اور برائی سے محفوظ فرما اور دنیا و آخرت میں میری مغفرت فرما اور مجھے متقیوں کا امام بنا۔ اے اﷲ! تو نے(قرآن میں) فرمایا ہے: مجھے پکارو میں تمہاری درخواست قبول کروں گا اورتو وعدے کے خلاف نہیںکرتا۔ اے اﷲ! جب تو نے مجھے اسلام کی ہدایت دے دی ہے تو مجھے اسلام سے نہ نکال اور نہ اسے مجھ سے چھین، بلکہ جب تو میری روح قبض کر ے تو میں اسلام پر ہوں۔ حضرت ابنِ عمرؓ صفامروہ پر اور عرفات و مُزْدَلِفہ میں اور مِنٰی کے دوجمروں کے درمیان اور طواف میں اپنی لمبی دعا کے ساتھ یہ دعا بھی مانگتے تھے۔1 حضرت عبداﷲ بن سبرہ کہتے ہیں: حضرت ابنِ عمرؓ صبح کے وقت یہ دعا پڑھتے: اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِيْ مِنْ أَعْظَمِ عِبَادِکَ عِنْدَکَ نَصِیْبًا فِيْ کُلِّ خَیْرٍ تَقْسِمُہُ الْغَدَاۃَ، وَنُوْرًا تَھْدِيْ بِہٖ، وَرَحْمَۃً تَنْشُرُھَا، وَرِزْقًا تَبْسُطُہٗ، وَضُرًّا تَکْشِفُہٗ، وَبَلَائً تَرْفَعُہٗ، وَفِتْنَۃً تَصْرِفُھَا۔ اے اﷲ! مجھے اپنے ان بندوں میں سے بنا کہ آج صبح تو جتنی خیریں تقسیم کرے گاان کا ان خیروں میںتیرے نزدیک سب سے زیادہ حصہ ہو، اور جس نور سے توہدایت دیتا ہے اور جس رحمت کو تو پھیلا تا ہے اور جس رزق کو تو وسعت دیتا ہے اور جس تکلیف کو تو دور کرتا ہے اور جس آزمایش کو تو ہٹاتا ہے اور جس فتنے کو تو پھیر دیتا ہے سب چیزیں انھیں سب سے زیادہ حا صل ہو ں۔2 حضرت سعید بن جُبیر کہتے ہیں: حضرت ابنِ عباس ؓفرمایا کر تے تھے: اَللّٰھُمَّ إِنِّيْ أَسْأَلُکَ بِنُوْرِ وَجْھِکَ الَّذِيْ أَشْرَقَتْ لَہُ السَّمَاوَاتُ وَالْأَرْضُ أَنْ تَجْعَلَنِيْ فِيْ حِرْزِکَ وَحِفْظِکَ وَجِوَارِکَ وَتَحْتَ کَنَفِکَ۔ اے اﷲ! میں تیری ذات کے اس نو ر کے واسطہ سے جس کی وجہ سے سارے آسمان اور زمین روشن ہوگئے تجھ سے اس بات کا سوال کرتاہوں کہ تو مجھے اپنے حفظ وامان، میں اپنی پناہ میں، اپنے سایہ کے نیچے لے لے۔1 حضرت سعید کہتے ہیں: حضرت ابنِ عباس ؓ فرمایا کرتے تھے: اَللّٰھُمَّ قَنِّعْنِيْ وَبَارِکْ لِيْ فِیْہِ وَاخْلُفْ عَلٰی کُلِّ غَائِبَۃٍ بِخَیْرٍ۔ اے اﷲ! تو نے مجھے جو کچھ دیا ہے اس پر مجھے قناعت نصیب فرمااور اس میں برکت نصیب فرما اور میری جتنی چیزیں اس وقت یہاں موجود نہیں ہیں بلکہ غائب ہیں ان سب چیزوں میں توخیر کے ساتھ میرا خلیفہ بن جا انھیں اچھی طرح سنبھال لے ۔2 حضرت طا ؤس کہتے ہیں: میں نے حضرت ابنِ عباس ؓکو یہ فرما تے ہوئے سنا: اَللّٰھُمَّ تَقَبَّلْ شَفَاعَۃَ مُحَمَّدٍ الْکُبْرٰی، وَارْفَعْ دَرَجَتَہُ الْعُلْیَا، وَأَعْطِہٖ سُؤْلَہٗ فِي الْاٰخِرَۃِ وَالْأَوْلٰی، کَمَا اٰتَیْتَ إِبْرَاھِیْمَ وَمُوْسٰی عَلَیْھِمَا السَّلَامُ۔ اے اﷲ! محمد (ﷺ ) کی شفاعتِ کبریٰ قبول فرما،اور ان کے بلنددرجے کو اور اُونچا فرما،اور انھوں نے آپ سے جو کچھ مانگا ہے وہ سب کچھ انھیں دنیا اور آخرت میں عطا فرماجیسے تو نے حضرت ابراہیم اور حضرت موسیٰ ؑ کو عطا فرمایا۔3