حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
چھوٹے سے بھائی! اپنی دعاؤں میں ہمیں نہ بھولنا۔ حضرت عمر فرماتے ہیں: حضورﷺ نے یہ جو مجھے اپنے بھائی فرمایا یہ ایسا کلمہ ہے کہ اگر اس کے بدلے مجھے ساری دنیا بھی مل جائے تو مجھے ہرگز خوشی نہ ہو۔1 حضرت ابواُمامہ باہلی ؓ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ باہر تشریف لائے۔ آپ نے محسوس کیا کہ ہم چاہتے ہیں کہ آپ ہمارے لیے دعا فرئیں تو آپ نے یہ دعا فرمائی: اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لَنَا وَارْحَمْنَا وَارْضَ عَنَّا وَتَقَبَّلْ مِنَّا وَأَدْخِلْنَا الْجَنَّۃَ وَنَجِّنَا مِنَ النَّارِ وَأَصْلِحْ لَنَا شَأْنَنَا کُلَّہٗ۔ اے اللہ! ہماری مغفرت فرما،ہم پر رحم فرما، ہم سے راضی ہوجا اور ہمارے اعمال قبول فرما، ہمیں جنت میں داخل فرما اور ہمیں آگ سے نجات نصیب فرما اور ہمارے تمام اَحوال کو درست فرما۔ پھر آپ نے محسوس فرمایا کہ ہم چاہتے ہیں کہ آپ ہمارے لیے اور دعا فرمائیں تو آپ نے فرمایا: ان دعاؤں میں میں نے تمہارے تمام کاموں کی دعا کردی ہے۔2 حضرت طلحہ بن عبیداللہ ؓ فرماتے ہیں: ایک آدمی ایک دن باہر نکل گیا اور کپڑے اُتار کر گرم زمین پر لوٹ پوٹ ہونے لگا اور اپنے نفس سے کہنے لگا:جہنم کی آگ کا مزہ چکھ لے، تو رات کو مردار پڑا رہتا ہے اور دن کو بے کار۔ اتنے میں اس نے دیکھا کہ نبی کریم ﷺ ایک درخت کے سایہ میں تشریف فرماہیں۔ اس نے حضورﷺ کی خدمت میں آکر عرض کیا کہ میرا نفس مجھ پر غالب آگیا۔ حضورﷺ نے اس سے فرمایا: غور سے سنو! (تمہاری تواضع کی اور اپنے نفس کو سزا دینے کی کیفیت اللہ کو بہت پسند آئی ہے) اس وجہ سے تمہارے لیے آسمان کے دروازے کھول دیے گئے ہیں اور اللہ تعالیٰ تمہاری وجہ سے فرشتوں پر فخر فرمارہے ہیں۔ پھر حضور ﷺ نے صحابہ ؓ سے فرمایا:اپنے اس بھائی سے دعاکا توشہ لے لو (اس کی اس کیفیت کی وجہ سے اس کی دعا اللہ کے ہاں قبول ہورہی ہے اس سے دعا کرواؤ)۔ چناںچہ ایک آدمی نے کہا:اے فلانے! میرے لیے دعا کردو۔ حضورﷺ نے اس سے فرمایا: نہیں، صرف ایک کے لیے نہیں بلکہ سب کے لیے دعا کرو۔ اس نے یہ دعا کی:اے اللہ! تقویٰ کو ان کا توشہ بنادے اور تمام کاموں میں ان کی پوری رہبری فرما۔ اس دوران حضورﷺ نے اس کے لیے یہ دعا کی:اے اللہ! اسے صحیح دعاکرنے کی توفیق عطا فرما۔ تو اس نے کہا: اے اللہ! جنت کو ان کا ٹھکانا بنادے۔1 حضرت بُریدہ ؓ فرماتے ہیں: حضورﷺ ایک سفر میں جارہے تھے کہ اتنے میں آپ کا گزر ایک آدمی پر ہوا جو گرم زمین پر لیٹ کر اُلٹ پلٹ ہورہاتھا اور کہہ رہاتھا:اے میرے نفس! رات بھر تو سوتارہتاہے اور دن کو بے کار رہتاہے اور جنت کی اُمید رکھتاہے۔جب وہ اپنے نفس کی سزاپوری کر چکا تو حضورﷺ نے ہماری طرف متوجہ ہوکر فرمایا: تم اپنے اس بھائی کو پکڑلو (یعنی اس سے دعا کراؤ)۔ ہم نے کہا:ـاللہ آپ پر رحم فرمائے!اللہ سے ہمارے لیے دعا کریں۔ اس پر اس نے یہ دعا کی:اے اللہ! تمام کاموں میں ان کی پوری رہبری فرما۔ ہم نے کہا: ہمارے لیے اور دعا کردیں۔اس نے کہا:اے اللہ! تقویٰ کو ان کا توشہ بنادے۔ہم نے کہا: