حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
والدین یا ان میں سے کوئی ایک بڑھاپے کو پا ویں اور وہ اس کو جنت میں داخل نہ کرائیں۔ میں نے کہا: آمین۔1 حضرت ابو ذر ؓ فرماتے ہیں: ایک دن میں باہر آیا اور حضور ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا آپ ﷺ نے فرمایا کیا میں تمہیں لوگوں میں سب سے زیادہ بخیل آدمی نہ بتاؤں؟ صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ! ضرور بتائیں فرمایا: جس کے سامنے میرا ذکر ہو اور وہ مجھ پر دُرود نہ بھیجے تو یہ لوگوں میں سب سے زیادہ بخیل آدمی ہے۔ 2 حضرت ابومسعود ؓ فرماتے ہیں: حضورﷺ ہمارے پاس تشریف لائے اور ہمارے ساتھ حضرت سعد بن عُبادہ ؓ کی مجلس میں بیٹھ گئے۔ حضرت نعمان بن بشیر ؓ کے والد حضرت بشیر بن سعدؓ نے حضورﷺ کی خدمت میں عرض کیا: یا رسول اللہ! اللہ تعالیٰ نے ہمیں آپ پر درود پڑھنے کا حکم دیا ہے، تو یا رسول اللہ! آپ ہمیں بتائیں کہ ہم آپ پر کس طرح درود پڑھاکریں۔ حضورﷺ نے سکوت فرمایا یہاں تک کہ ہم تمنا کرنے لگے کہ کاش! وہ حضور ﷺ سے یہ بات نہ پوچھتے۔ پھر حضورﷺ نے کچھ دیر کے بعد فرمایا: یوں کہا کرو: اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّیْتَ عَلٰی إِبْرَاھِیْمَ۔ وَبَارِکْ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ، کَمَا بَارَکْتَ عَلٰی إِبْرَاھِیْمَ فِي الْعَالَمِیْنَ إِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ۔ اے اللہ! محمد (ﷺ) پر اور آلِ محمد(ﷺ)پر ایسے درود بھیج جیسے تُو نے ابراہیم ( ؑ) پر درود بھیجا۔ اور محمد(ﷺ) پر اور آلِ محمد(ﷺ)پر ایسے برکت نازل فرما جیسے تو نے ابراہیم ( ؑ) پر تمام جہانوں میں برکت نازل فرمائی، بے شک تو ہر تعریف کا مستحق اور بڑی شان والا ہے۔ اور مجھ پر سلام پرھنے کا طریقہ تو تمھیں (التحیات میں) معلوم ہوچکاہے۔1 حضرت ابنِ مسعود ؓ نے فرمایا: جب تم لوگ حضورﷺ پر درود بھیجنے لگو تو اچھی طرح بھیجا کرو، کیوںکہ تمھیں پتا نہیں ہے تمہارا درود تو حضورﷺ پر (فرشتوں کے ذریعہ) پیش کیا جاتاہے۔ لوگوں نے عرض کیا: آپ ہمیں سکھادیں۔ فرمایا: یوں کہا کرو: اَللّٰھُمَّ اجْعَلْ صَلَوَاتِکَ وَرَحْمَتَکَ وَبَرَکَاتِکَ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ وإِمَامِ الْمُتَّقِیْنَ وَخَاتَمِ النَّبِیِّیْنَ مُحَمَّدٍ عَبْدِکَ وَرَسُوْلِکَ إِمَامِ الْخَیْرِ وَقَائِدِ الْخَیْرِ وَرَسُوْلِ الرَّحْمَۃِ۔ اَللّٰھُمَّ ابْعَثْہٗ مَقَامًا مَّحْمُوْدًا یَّغْبِطُہٗ بِہِ الْأَوَّلُوْنَ وَالْاٰخِرُوْنَ۔ اے اللہ! اپنی خاص رحمتیں، مہربانی اور اپنی برکتیں اس ذات کے حصے میں کردے جو تمام رسولوں کے سردار، سب متقیوں کے امام اور آخری نبی ہیں۔ جن کا نام محمد ہے، جو تیرے بندے اور رسول ہیں، جو خیر کے امام اور پیشوا ہیں، اور رحمت والے رسول ہیں۔ اے اللہ! ان کو اُس مقامِ محمود میں اٹھا جس پر تمام اگلے پچھلے لوگ رشک کریں گے۔ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّیْتَ عَلٰی إِبْرَاھِیْمَ وَعَلٰی اٰلِ إِبْرَاھِیْمَ إِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ۔ اَللّٰہُمَّ بَارِکْ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلٰی إِبْرَاھِیْمَ وَعَلٰی اٰلِ إِبْرَاھِیْمَ إِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ۔2 حضرت علی ؓ درود کے جو الفاظ سکھایا کرتے تھے وہ پہلے گذر چکے ہیں۔