حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ذکر کیا۔6 حضرت علیؓ نے فرمایا کہ ایک آدمی نے پوچھا: یا رسول اﷲ! کون سی چیز میری جہالت کی حجت کو ختم کرے گی؟ آپ ﷺ نے فرمایا: علم۔ پھر اس نے پوچھا: کون سی چیز علم کی حجت کو ختم کرے گی؟ آپ ﷺ نے فرمایا: عمل۔1 حضرت عمرؓنے فرمایا: اﷲ کی کتاب (قرآن) سیکھو، اس کی وجہ سے تمہاری پہچان ہوگی۔ اور اس پر عمل کرو، اس سے تم اﷲ کی کتاب والے ہوجاؤگے۔2 حضرت علیؓ نے فرمایا:علم حاصل کرو، اس سے تمہاری پہچان ہوگی۔ اور جو علم حاصل کیا ہے اس پر عمل کرو،اس سے تم علم والے ہوجاؤ گے۔ کیوںکہ تمہارے بعد ایسا زمانہ آئے گا جس میں حق کے دس حصوں میں سے نو کا انکار کردیا جائے گا، اور اس زمانے میں صرف وہ نجات پاسکے گا جو گمنام اور لوگوں سے الگ تھلک رہنے والا ہوگا۔ یہی لوگ ہدایت کے امام اور علم کے چراغ ہوں گے۔ یہ لوگ جلد باز، بری بات پھیلانے والے اور باتونی نہیں ہوں گے۔3 حضرت علی ؓ نے فرمایا: اے حاملینِ علم! (اے عُلَما!) علم پر عمل کرو، کیوںکہ عالم وہ ہے جو علم حاصل کرے پھر اس پر عمل کرے اور اس کا عمل اس کے علم کے مطابق ہو۔ عن قریب ایسے لوگ ہوںگے جو علم حاصل کریں گے، لیکن ان کا علم ان کی ہنسلی کی ہڈی سے آگے نہیں جائے گا(اور اﷲ کے ہاں نہیں پہنچے گا)۔ ان کا باطن ظاہر کے خلاف ہوگا اور ان کا عمل ان کے علم کے خلاف ہوگا۔ وہ اپنے اپنے حلقے میں بیٹھیں گے اور ایک دوسرے پر فخر کریں گے، اور ان کے حلقہ میں بیٹھنے والا انھیں چھوڑ کر دوسرے کے پاس اگر بیٹھے گا تو یہ اس پر ناراض ہوں گے۔ ان کی مجلسوں میں ان کے جو اعمال ہوں گے وہ اﷲ کی طرف اوپر نہیں جائیں گے۔4 حضرت عبد اﷲبن مسعودؓ نے فرمایا: اے لوگو! علم حاصل کرو اور آدمی جو علم حاصل کرے اس پر عمل بھی کرے۔1 حضرت عبد اﷲبن عُکیم کہتے ہیں کہ میں نے اس مسجد میں حضرت ابنِ مسعودؓ کو سنا کہ انھوں نے گفتگو سے پہلے قسم کھا کر فرمایا: تم میں سے ہر آدمی اپنے ربّ سے تنہائی میں اکیلے ملے گا، جیسے کہ تم میں ہر ایک چودھویں کا چاند تنہائی میں الگ دیکھتا ہے۔ پھر اﷲ تعالیٰ فرمائیں گے: اے ابنِ آدم! تجھے کس چیز نے میرے بارے میں دھوکے میں ڈال دیا (کہ میری نافرمانی کرتا رہا)؟ اے ابنِ آدم! تو نے رسولوں کو (ان کی دعوت کا) کیا جواب دیا؟ اے ابنِ آدم! تونے جو علم حاصل کیا تھا اس پر کیا عمل کیا؟ حضرت عدی بن عدی کہتے ہیں: حضرت ابنِ مسعودؓنے فرمایا: جو علم حاصل نہ کرے اس کے لیے ایک مرتبہ ہلاکت ہے اور اگر اﷲتعالیٰ چاہتے تو اسے علم عطا فرما دیتے۔ اور جو علم حاصل کرے اور اس پر عمل نہ کرے، اس کے لیے سات مرتبہ ہلاکت ہے۔2 حضرت ابنِ مسعودؓ نے فرمایا: باتیں تو تمام لوگ بہت اچھی کرتے ہیں، لیکن جس کا عمل اس کے قول کے مطابق ہوگا وہی کامیاب ہوگااور جس کا فعل قول کے خلاف ہوگا وہ (قیامت کے دن) اپنے آپ کو ملامت کرے گا۔3